• صارفین کی تعداد :
  • 6524
  • 3/10/2014
  • تاريخ :

اپنے بچوں کو يہ ضرور سکھائيں  ( حصّہ دوّم )

اسلامی تربیت

سونے کے بستر کو مرتب کرنا :

ہر روز صبح  نيند سے اٹھنے کے بعد اپنے بستر کو مرتب کرنا بہت ہي ذمہ داري کا کام ہے اور بہت اچھي عادت بھي - يہ ضروري نہيں ہے کہ آپ کا بچہ  ہر روز خود اس کام کو انجام دے - بچوں ميں اکثر اوقات لاپرواہي کا عنصر زيادہ پايا جاتا ہے جس کي وجہ سے اگر ان کو وقت پر نہ روکا جاۓ تو ان کي عادات کے خراب ہونے کا خدشہ ہوتا ہے - اس ليۓ بہتر يہي ہے کہ بچے کو ابتدائي عمر سے ہي ان باتوں کي طرف راغب کريں اور انہيں سکھائيں کے نيند سے اٹھنے کے بعد ، دن  بھر کے کاموں کي طرف مصروف ہونے سے قبل کس انداز ميں اپنے بستر کو مرتب کرنا ہے - ابتداء ميں آپ خود اپنے بچوں کو ان کا بستر ٹھيک کرکے ديں ليکن وقت کے ساتھ ساتھ يہ کام خود بچوں کو اپني نگراني ميں کرنے ديں - بچپن ميں بچے اس بات سے خوش ہوتے ہيں کہ وہ اپنے تکيۓ يا اپنے کھلونوں کو اپني مرضي کي جگہ پر مرتب انداز ميں رکھيں -

گھر ميں جھاڑو دينا :

يہ کوئي سادہ کام نہيں ہے بلکہ اس کے ليۓ بھي ايک اچھي خاصي مہارت کي ضرورت ہوتي ہے -  بچہ چونکہ ناسمجھ ہوتا ہے اس ليۓ ممکن ہے کہ جھاڑو کرتے ہوۓ وہ کوڑے کرکٹ کو بکھير دے -  اس ليۓ ضروري ہے کہ اس کام کے ليۓ بچے کو تيار کريں اور اسے  بہتر طرح سے سکھائيں - اگر برقي جھاڑو کو استعمال کيا جا رہا ہو تب بھي اسے سکھائيں کہ کس انداز ميں اور کيسے برقي جھاڑو کو  ايک جگہ سے دوسري جگہ تک لے جانا  ہے -  سات سے آٹھ سال کي عمر کے بچے بڑي آساني سے اس طرح  کے کام کو انجام دے سکتے ہيں -

بچوں کو اس بات کي بھي اجازت ديں کہ وہ ان کاموں کي انجام دہي کے دوران کھيل کود ميں بھي مصروف رہيں - ان کاموں کو انجام ديتے ہوۓ بچوں سے مشورہ ليتے رہيں کہ کن کاموں کو کرنا چاہيۓ اور کن کو نہيں کرنا چاہيۓ - اضافي وسائل کو باہر پھينکتے ہوۓ بھي بچے سے پوچھيں کہ کس چيز کو استعمال ميں رکھا جاۓ اور کس کو گھر سے باہر نکال ديا جاۓ -

 

تحریر : سید اسداللہ ارسلان

 


متعلقہ تحریریں:

کيسے کي جائے بچوں کي ديکھ بھال؟

 تربيت ميں  " نمونہ سازي "   کي اہميت