• صارفین کی تعداد :
  • 1957
  • 1/24/2015
  • تاريخ :

رہبر معظم کا يورپ اور امريکہ کے تمام جوانوں کے نام پيغام (دوسرا حصہ)

رہبر معظم کا یورپ اور امریکہ کے تمام جوانوں کے نام پیغام (دوسرا حصہ)

اب ميں چاہتا ہوں کہ آپ اپنے آپ سے سوال کريں کہ اس مرتبہ غير معمولي شدت کے ساتھ خوف پيدا کرنے اور نفرت پھيلانے کي پراني اور قديمي سياست نے اسلام اور مسلمانوں کو کيوں نشانہ بنا رکھا ہے؟ اور کيوں آج کي دنياوي طاقتيں اسلام کو حاشيہ کي طرف دھکيلنا اور غير فعال بنانا چاہتي ہيں؟ اسلام کي کونسي قدريں اور مفاہيم ان بڑي طاقتوں کے منصوبوں کے لئے خطرہ ہيں اور اسلام کي غلط شکل و صورت پيش کرنے ميں ان کے کون سے مفادات کو تحفظ فراہم ہوگا؟ لہذا ميرا پہلا مطالبہ يہ ہے کہ آپ اسلام کے خلاف وسيع پروپيگنڈے کے محرکات کے بارے ميں ريسرچ اور جستجو کريں-

ميرا دوسرا مطالبہ يہ ہے کہ اسلام کے خلاف منفي قضاوت اور پروپيگنڈوں کے ہجوم کے رد عمل ميں آپ اسلام کے بارے ميں براہ راست اور مستقيم شناخت حاصل کريں تاکہ آپ کم سے کم يہ جان ليں کہ وہ چيز جس سے آپ کو ڈراتے ہيں وہ کيا ہے اور اس کي حقيقت اور ماہيت کيا ہے- ميں اس بات پر اصرار نہيں کرتا کہ اسلام کے بارے ميں جو ميرا نقطہ نظر ہے آپ اسي کو قبول کرليں بلکہ ميں يہ کہتا ہوں کہ آپ کسي کو اجازت نہ ديں کہ آج کي دنيا ميں سب سے زيادہ موثر حقيقت کو آلودہ اغراض و مقاصد کے تحت آپ کے سامنے غلط بنا کر پيش کيا جائے-آپ اس بات کي اجازت نہ ديں کہ وہ اپنے نوکر دہشت گردوں کو اسلام کا نمائندہ بنا کر پيش کريں - آپ اسلام کو اس کے اصلي مآخذ اور مدارک کے ذريعہ پہچاننے کي کوشش کريں ، اسلام کو قرآن مجيد کے ذريعہ اور پيغمبر اسلام ( صلي اللہ عليہ و آلہ وسلم ) کي حيات طيبہ کے ذريعہ پہچاننے کي کوشش کريں، ميں آپ سے سوال کرتا ہوں کہ کيا آپ نے آج تک مسلمانوں کے قرآن کي طرف براہ راست رجوع کيا ہے؟ کيا آپ نے پيغمبر اسلام ( صلي اللہ عليہ و آلہ وسلم ) کي تعليمات اور ان کي زندگي کے اخلاقي اور انساني پہلووں کا مطالعہ کيا ہے؟ کيا آپ نے ميڈيا کے علاوہ اسلام کے پيغام کو کسي دوسرے مآخذ سے حاصل کيا ہے؟ کيا کبھي آپ نے اپنے آپ سے سوال کيا ہے کہ اسي اسلام نے طويل برسوں کے دوران کونسے اقدار کي بنياد پر دنيا کے علمي اور فکري تمدن کو فروغ ديا اور اعلي ترين دانشوروں اور مفکرين کي تربيت کي؟

ميں آپ سے چاہتا ہوں کہ آپ اجازت نہ ديں کہ وہ سست و غلط باتوں کے ذريعہ آپ کے اندر ايسا احساس و جذبہ پيدا کريں اوراس طرح آپ سے غير منصفانہ قضاوت کي صلاحيت کو سلب کرليں- آج ارتباطاتي وسائل نے جغرافيائي سرحدوں کو توڑ ديا ہے، آپ اجازت نہ ديں کہ وہ آپ کو ذہني اور ساختگي سرحدوں ميں بند کرديں اگر چہ کوئي شخص انفرادي طور پر ايجاد شدہ شگاف کو پر نہيں کرسکتا ليکن آپ جوانوں ميں سے ہر ايک اپنے ارد گرد کے ماحول ميں آگاہي کي غرض سے اس شگاف کے اوپر فکر و انصاف کا پل بنا سکتا ہے- اگر چہ يہ چيلنج، اسلام اور آپ جوانوں کے درميان پہلے سے طے شدہ منصوبہ کے تحت ناگوار ہے ليکن آپ کے متلاشي اورمتجسس ذہن ميں نئے سوالات پيدا کرسکتا ہے اور آپ کے پاس ان سوالات کے جوابات تلاش کرنے کا غنيمت موقع ہے جس ميں آپ کے سامنے حقائق نماياں ہوجائيں گے- لہذا اسلام کے بارے ميں صحيح فہم و ادراک کے سلسلے ميں اس موقع سے بھر پور استفادہ کيجئے تاکہ آپ کے اس ذمہ دارانہ احساس کي بدولت آئندہ آنے والي نسليں اسلام اور مغرب کے بارے ميں آسودہ خاطر ہوں-

سيد علي خامنہ اي

1/بہمن/1393


متعلقہ تحریریرں:

مصر کے حالات انتہائي دردناک، رہبر انقلاب اسلامي

رہبر انقلاب اسلامي کا فضائيہ کے کمانڈروں سے خطاب