• صارفین کی تعداد :
  • 5276
  • 1/24/2016
  • تاريخ :

شھادت آیت اللہ شیخ نمر

 

شھادت آیت اللہ شیخ نمر


 

ہم حق کے پرستار ہیں ، ہم حق کے پرستار
جو   بات بھی   سچی ہو    سر دار کہیں گے
 

حق اور سچ کی زبان کو کبھی بھی طاقت کے زور پر دبایا نہیں جا سکتا ہے ۔ سعودی عرب میں آل سعود کی حکومت نے اپنے عوام کو ان کی مذھبی آزادی سے روک رکھا ہے اور ظلم کے خلاف اٹھنے والی آواز کو دبانے کے لیۓ طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔ لیکن انہیں یہ معلوم نہیں کہ حق کے راستے پر چلنے والے دنیا کی کسی بھی طاقت سے نہیں گھبراتے ہیں اور حق کے راستے پر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیۓ  چلے جاتے ہیں ۔ حجاز کی سرزمین پر ایک ایسی ہی شخصیت شھید شیخ نمر باقر النمر کی تھی جنہوں نے عالم شجاع و دلیر انسان ہونے کا ثبوت دیا اور جہاں پر لوگ سانس بھی نہیں لے سکتے وہاں پر اس نے صدائے احتجاج بلند کی اس نظام کے خلاف، اعتراض کیا ان کے اوپر، ان کی حکومت کے اوپر، ان کی پالیسیوں کے اوپر، ان کی جلادیت و سفاکیت کے اوپر، حقوٖق چھیننے کے اوپر کھل کر اعتراض کیا۔

شھید نے نہ کوئی لشکر بنایا ، نہ کوئی تنظیم بنائی، کوئی کام بھی نہیں کیا فقط تقریر کی، سوائے اپنے خطبے کے اندر آل سعود کی کمزوریاں بتائیں کہ یہ تم غلط کر رہے ہو۔یہ حقوق تم چھین رہے ہو۔ آزادی نہیں دے رہے۔بس زبان کا اتنا ہی استعمال کیا۔ سو آئے ان پر یلغار کی۔ان کو اسیر کیا اور پھر گاڑی میں ڈال کر گولی ماری۔

شیخ نمر نفس ذکیہ ہیں جن کو  سرزمین حجاز پر شہید کیا گیا ۔کیوں نفس زکیہ ہیں؟چونکہ نفس ذکیہ شہادت کے بعد ظلم کا خاتمہ ہو گا اور عدالت کا قیام ہو گا انشاءاللہ شہید نمر کی شہادت کے نتیجے میں اس ظلم کا خاتمہ ہو گا اور اس شہید کی شہادت در حقیقت روشنی ہے، علَم ہے, منارہ ہے اس حقیقت کے لئے بعض علماء نے یہ فرمایا ہے کہ نفس ذکیہ دیگر کچھ اور عناوین کی طرح تمثیلی عنوان ہیں توصیفی نہیں ہے ایک معین فرد کا نام نہیں ہیں بلکہ تمثیل ہے ، نفس ذکیہ تمثیل ہے کس کا؟ ایک سلسلہ کا ،ایک حقیقت کا ثمیل ہے، علامت ہے، شناخت ہے،یہ ایک علامت ہے، ان علماء کے نزدیک دجاّل بھی ایک علامت ے۔ دجال بھی ایک ثمیل ہے کس کا؟ ظالمانہ نظام کا اندھے نظام کا،  وحشی نظام کا، دہشت ناک نظام کا  کنایہ ہے، تمثیل ہے ،بعص علماء کے نزدیک دوسری تمثیل کے مطابق دجال ایک فرد نہیں ہو گا بلکہ دجال کئی ہونگے کئی دفعہ دجال آئے گا، دجالی نظام آئیں گے اور یہ دجالی نظام نابود ہونگے، نیست ہونگے اور ان کے بعد حق کا قیام ہو گا ان علماء کے نزدیک یہ جو آخری الزمان کی جو علامتیں ہیں ان کی حیثیّت تمثیلی ہے توصیفی نہیں ہے ابھی میں آپ کی خدمت میں دونوں میں سے کوئی رائے چن کے نہیں بیان کر رہا بلکہ دونوں طرح کے علماء نے نفس زکیہ یا آخرالزمان کی علامتوں کی جو بھی تفسیر کی ہے اگر دونوں کو درست مان لیں تو  ہم یہ کہیں کہ نفس زکیہ ایک فرد معین ہے تو شیخِ شہید نفس زکیہ کا شبیہ کہلایے گا ( جاری ہے ) 

 


متعلقہ تحریریں:

داعش کی حقیقت

امریکی حمایت یافتہ داعش گروہ