• صارفین کی تعداد :
  • 3058
  • 2/29/2016
  • تاريخ :

عا ق کا دنیوی اثر

طلاق کی کثرت


کسی نے آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ) سے سوال کیا کہ باپ کا کیا حق ہے؟ فرمایا، جب تک وہ زندہ ہے اس کی اطاعت کرنا، پھر پوچھا کہ ماں کا کیا حق ہے؟فرمایا، اگر صحراوں میں ریت کے ذرات کے برابر اور بارش کے قطرات کی مقدار میں بھی اگر ماں کی خدمت سرانجام دی جائے تو پھر بھی شکم مادر میں ایک دن بھی رہنے کا حق ادا نہیں ہو سکتا۔ (مستدرک)
مذکورہ احادیث میں عاق والدین کے لیے آخرت کے عقوبات بیان ہوئے ہیں۔ عاق ہونا ایک ایسا گناہ ہے کہ اس کے وضعی و طبعی آثار اور ردّ عمل آخرت سے پہلے ہی اسی دنیا میں ظاہر ہوتے ہیں۔ چنانچہ حضرت خاتم الانبیاء نے فرمایا:
ثَلَاثَةٌ مِّنَ الذّنُوْبِ تُعْجِّلُ عُقُوْبَتُها وَلَاتُوٴَخِرُ الْآخِرَةَ عُقُوْقُ الوالِدَیْنِ وَالْبَغْی عَلٰی النَّاس وَکُفْرِ الْاِحسانِ (بحارالانوار)
"گناہوں میں تین گناہ ایسے ہیں جن کی سزا عجلت سے اس دنیا میں دی جاتی ہے اور قیامت تک تاخیر نہیں کی جاتی۔ ان میں سے پہلے والدین کا عاق ہونا، دوسرے اللہ کے بندوں پر ظلم کرنا اور تیسرے احسان پر ناشکری کرنا۔"
حضرت امام محمدباقر (علیہ السلام) نے فرمایا:
صَدَقَةُ السِرِتُطْفِیْءُ غَضَب الرَّبِ وَبِرُّالْوَالِدَیْنِ وصِلَةُ الرَّحِمِ یَزیدَانِ فِیْ الْاَجَلِ
(بحارالانوار)
"مخفی طور پر صدقہ دینا پروردگار کے غضب کو ٹھنڈا کرتا ہے اور والدین کے ساتھ نیکی و قرابت داروں سے صلہٴ رحم عمر کو دراز کرتا ہے۔ "
ایک اور حدیث میں فرمایا:
البِرُّ وَصَدَقَةُ السِّرِّ یَنْفِیَانِ الفَقْرَ وَیَزِیْدَان فِیْ العُمرِ وَیَدْفَعَانَ عَن سَبْعِیْنَ مَیْتَةَ سُوْءٍ
(بحارالانوار)
"ماں باپ سے نیکی اور پوشیدہ خیرات کرنے سے فقر دور ہوتا ہے اور یہ دونوں عمر کو طویل کرتے ہیں اور ستر قسم کی بُری موت اس سے دور ہوتی ہے۔"
یہ بھی فرمایا کہ:
مَنْ یَضْمِنُ لِی بِرَّ الْوالِدَیْنِ وَصِلَةَ الرَّحِمِ اَضْمِنُُ لَه کَثْرَة الْمَالِ وَزِیَارَةَ الْعُمَر وَالْمَحَبَّةَ فِی العَشِیْرَة (مستدرک)
"جو کوئی مجھے یہ ضمانت دے کہ والدین سے نیکی اور رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرے گا تو میں بھی اسے کثرت مال اور درازیٴ عمر کے علاوہ اپنے قبیلہ میں محبوب بننے کی ضمانت دوں گا۔"
حضرت امام نقی (علیہ السلام) نے فرمایا:
اَلعُقُوْقُ یُعْقِّبُ الْقِلَّةَ وَیُوٴَدِّیْ اِلٰی الذِلَّةِ
"والدین کی ناراضگی سے (روزی کی) کمی اور ذلت پیچھا کرتی ہے۔"

 


متعلقہ تحریریں:

ماحول اور " مقدمہ سازي"
گھريلو لڑائي جھگڑے سے پرہيز