• صارفین کی تعداد :
  • 15132
  • 3/28/2016
  • تاريخ :

بلڈ پریشر کا سبب اور بچاﺅ میں مدد دینے والے غیر روایتی اسباب دوسرا حصه

بلڈ پریشر کا سبب اور بچاﺅ میں مدد دینے والے غیر روایتی اسباب دوسرا حصه


طلاق سے بڑھ جاتا ہے بلڈپریشر کا خطرہ
بیوی اور شوہر کے درمیان میں علیحدگی یا طلاق صرف ذہنی تناﺅ نہیں بلکہ بلڈ پریشر میں خطرناک اضافہ کرکے مختلف امراض کا شکار بناسکتا ہے۔ ایری زونا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق جو جوڑے کچھ عرصے قبل ہی الگ ہوئے ہوتے ہیں ان میں نیند کے مسائل کے ساتھ ساتھ چند ماہ کے دوران بلڈ پریشر بڑھنے کا خطرہ کافی بڑھ جاتا ہے۔
محقق کینڈرا کرٹیسچ کے مطابق اگر کسی جوڑے کی حال ہی میں طلاق ہوئی ہو اور اسے سونے کا مسئلہ درپیش ہو تو اسے صحت کے شدید مسائل کا سامان کرنا پڑسکتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر ایسے افراد میں بلڈپریشر بڑھنے کی شکایت پیدا ہوجائے تو اسے نظرانداز کرنا بہت بڑی غلطی ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ گردوں اور آنکھوں کو نقصان والے امراض کے ساتھ ساتھ دل کے دورے اور فالج کا خطرہ بھی بڑھا دیتے ہیں۔

جسمانی وزن میں معمولی اضافہ بھی بڑھا دیتا ہے بلڈپریشر کا خطرہ
جسمانی وزن میں معمولی اضافہ بھی ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ مایو کلینک کی تحقیق کے مطابق جن لوگوں کے وزن میں صرف 2 سے 3 کلو کا اضافہ ہوتا ہے ان میں بلڈپریشر بڑھ جاتا ہے۔
بیشتر افراد موٹاپے کے نقصانات سے آگاہ ہیں مگر اس تحقیق کے دوران معمولی اضافے سے ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ محقق ڈاکٹر نائمہ کواسین نے بتایا کہ ہماری تحقیق سے پہلی بار ہ ثابت ہوتا ہے کہ توند کے ارگرد چربی بڑھنا بلڈ پریشر کا خطرہ بھی بڑھا دیتی ہے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ صحت مند افراد کی توند کے ارگرد وزن بڑھنا بلڈپریشر کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ تاہم محققین کا کہنا ہے کہ جسمانی وزن میں معمولی اضافے سے کولیسٹرول، انسولین یا بلڈ شوگر لیول پر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

نمک نہیں چینی کا زیادہ استعمال بن سکتا ہے ہائی بلڈپریشر کا سبب
نمک نہیں چینی ہائی بلڈ پریشر میں اضافے کی سب سے بڑی ذمہ دار ہے۔ مڈ امریکہ ہارٹ انسٹیٹوٹ کی تحقیق کے مطابق چینی کی زیادہ مقدار دماغ کے اس اہم حصے پر اثرانداز ہوتی ہے جو دل کی دھڑکن کو تیز اور بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نمک اور بلڈپریشر میں اضافے کے دوران کوئی تعلق نہیں پایا گیا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ نمک کے مقابلے میں چینی انسانوں میں بلڈپریشر پر زیادہ اثرات مرتب کرتی ہے اور اس پر کنٹرول سے اس مرض سے کافی حد تک بچا جاسکتا ہے۔
اس تحقیق سے چینی کے بہت زیادہ استعمال سے ایک اور خطرے کی نشاندہی ہوئی ہے کہ یہ صرف ذیابیطس نہیں بلکہ بلڈپریشر کا بھی سبب بنتی ہے جس سے امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

گھر سے باہر کھانے کی عادت بناسکتی ہے آپ کو بلڈ پریشر کا مریض
اگر تو آپ اکثر گھر سے باہر جا کر کھانے کے عادی ہیں تو جان لیں کہ ہائی بلڈ پریشر کا مرض آپ کو بہت اپنا شکار بنا سکتا ہے۔ امریکن جرنل آف ہائپر ٹینشن میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق گھر سے باہر ایک وقت کا کھانا بھی فشار خون یا بلڈ پریشر بڑھانے کا خطرہ 5 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہوٹلوں وغیرہ میں کھانے کا مزہ لیتے ہوئے لوگ اکثر ضرورت سے زائد کیلیوریز، چربی اور نمک اپنے جسم کا حصہ بنالیتے ہیں اور یہ تمام عناصر ہائی بلڈ پریشر کا باعث بنتی ہیں۔ تحقیق کے دوران سنگاپور کی ایک یونیورسٹی کے 500 سے زائد طالبعلموں کا جائزہ لیا گیا جس کے نتیجے میں معلوم ہوا کہ 38 فیصد ایسے طالبعلم جنھوں نے ایک ہفتے میں کم از کم 12 بار گھر کی بجائے کسی ہوٹل کا رخ کیا ان کے اندر ہائی بلڈ پریشر سے قبل کی علامات دیکھی گئیں۔

پیاروں سے گلے ملیں اور بلڈپریشر میں کمی لائیں
اپنے کسی پیارے سے بغل گیر یا گلے ملنا نہ صرف تعلق کو مضبوط کرتا ہے بلکہ یہ بلڈپریشر اور یاداشت کی بہتری کیلئے بھی فائدہ مند ہے۔ ویانا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق جب لوگ اپنے کسی دوست یا رشتے دار سے گلے ملتے ہیں تو خون کی روانی میں آکسی ٹوکین نامی ہارمون بڑھتا ہے، جس سے بلڈ پریشر اور ذہنی تناﺅ کم ہوتا ہے اور یاداشت بھی بہتر ہوتی ہے۔
تاہم تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگر آپ کسی اجنبی سے معانقہ کرتے ہیں تو اس کا الٹا اثر ہوجاتا ہے اور ذہنی تناﺅ بڑھ جاتا ہے۔ خیال رہے کہ آکسی ٹوسن نامی یہ ہارمون سماجی رویوں، رشتوں میں مضبوط، میاں بیوی یا بچوں اور والدین کے درمیان تعلق مضبوط کرنے کا کام کرتا ہے۔
تحقیق میں شامل جرگن سنڈولکر کا کہنا ہے کہ گلے ملنے کے طبی فوائد اسی وقت حاصل ہوتے ہیں جب آپ کسی ایسے شخص سے بغل گیر ہو جس پر آپ اعتماد کرتے ہیں اور وہ بھی ایسا ہی سوچتا ہو۔
جاری ہے۔۔۔