• صارفین کی تعداد :
  • 6045
  • 2/12/2018 4:40:00 PM
  • تاريخ :

جوڑوں کا درد اور اس کا علاج

کسی جوڑ میں اچانک اور بغیر کسی وجہ کے تھکاوٹ یا چوٹ وغیرہ کے درد ہونے لگتا ہے جوڑ میں ورم آجاتا ہے اور یہ سخت ہوجاتا ہے کبھی کبھی جوڑوں کے درد سے کچھ دن پہلے مریض تھکاوٹ اور نفاہت محسوس کرنے لگتا ہے

جوڑوں کا درد اور اس کا علاج
 
کسی جوڑ میں اچانک اور بغیر کسی وجہ کے تھکاوٹ یا چوٹ وغیرہ کے درد ہونے لگتا ہے جوڑ میں ورم آجاتا ہے اور یہ سخت ہوجاتا ہے کبھی کبھی جوڑوں کے درد سے کچھ دن پہلے مریض تھکاوٹ اور نفاہت محسوس کرنے لگتا ہے۔

جوڑوں کا ورم:

یہ بچوں اور نو عمر لوگوں کی بیماری ہے اور عموماً پانچ سے پندرہ برس تک کی عمر میں ہوتی ہے کسی جوڑ میں اچانک اور بغیر کسی وجہ کے تھکاوٹ یا چوٹ وغیرہ کے درد ہونے لگتا ہے جوڑ میں ورم آجاتا ہے اور یہ سخت ہوجاتا ہے


کبھی کبھی جوڑوں کے درد سے کچھ دن پہلے مریض تھکاوٹ اور نفاہت محسوس کرنے لگتا ہے جس کا بظاہر کوئی خاص سبب نہیں ہوتا اس کے ساتھ ہی مریض کو تیز بخار ہوجاتا ہے بہت زیادہ پسینہ آتا ہے اور عموماً بھوک کی کمی اور قبض کی شکایت بھی رہتی ہے مریض کا دل بہت زور زور سے اور زیادہ تیز رفتار سے دھڑکتا ہے زیادہ تر جسم کے بڑے جوڑ کلائی،کہنی،کندھا،ٹخنے،گھٹنا وغیرہ اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں جب بیماری شدت اختیار کرتی ہے تو متاثرہ جوڑ اور زیادہ سوج جاتا ہے


لیکن اب یہ چھونے سے نرم لگتا ہے درد میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے یہ بیماری عموماً خزاں یا بہار کے موسم میں ہوتی ہے اور جدید طبی تحقیق کے مطابق اس کا اصل سبب گلے کی معمولی سی خرابی ہوتی ہے گلا تو ٹھیک ہوجاتا ہے لیکن ان کا چھوڑا ہوا زہر الرجی پیدا کرتا ہے اور مریض جوڑوں کی اس خطرناک بیماری میں مبتلا ہوجاتا ہے یہ بیماری عموماً غریب گھرانوں میں ہوتی ہے جہاں غذا کا معیار اچھا نہیں ہوتا افراد کمزور ہوتے ہیں اور تنگ گندے اور نمدار مکانوں میں رہتے ہیں۔


علاج:


بستر میں مکمل آرام اشد ضروری ہے حتیٰ کہ مریض کو رفع حاجت کے لیے بھی بستر چھوڑنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی


مکمل آرام اس وقت تک لازمی ہے جب تک کہ بخار نہ اتر جائے جوڑوں کا درد اور ورم نہ جاتا رہے اور دل کی دھڑکن معمولی پر نہ آجائے صحت یاب ہوتے ہی کوئی محنت طلب کام کرنا شروع نہ کردیں بلکہ رفتہ رفتہ روزمرہ کے معمولات کی طرف آئیں متاثرہ جوڑ کو بالکل حرکت نہ دیں جوڑ کو ساکت رکھنے کے لئے آپ اس پر روئی کی تہہ رکھ کر پٹی باندھ سکتے ہیں


بازار سے سپلنٹ Splint یعنی لکڑی کی پتلی پتلی پھٹیاں لے کر باندھنا اور بھی زیادہ مفید ہے جوڑ کی مالش ہرگز نہ کریں شیر گرم پانی میں بھگویا ہوا تولیہ بھی درد کو کم کرتا ہے لیکن زیادہ گرم ٹکور نقصان دہ ثابت ہوتی ہے


مریض کو اس پہلو پر لیٹنا چاہیے جس پر وہ زیادہ آرام محسوس کرتا ہو بھوک کی کمی اورقبض کا مناسب علاج کریں اور مریض کو متوازن غذا دیں اگر پسینہ زیادہ آتا ہو تو گاہے گاہے تولیے یا اسفنج سے پسینہ پونچھتے رہیں


پسینے میں نمک کی کثیر مقدار ضائع ہوجاتی ہے اس لیے مریض کو پینے کے لیے نمکین پانی دیں اسپرین اس بیماری کا بہترین علاج ہے


اسپرین نہ صرف درد کو اور ورم کو کم کرتی ہے بلکہ اس بیماری کی جڑیں اکھاڑنے میں مدد دیتی ہے پہلے دو دن اسپرو کی تین گولیاں دو دو گھنٹے بعد استعمال کریں اور اس کے بعد جوڑ ٹھیک ہوجانے تک تین گولیاں ہر چارگھنٹے بعد کھاتے رہیں سوتے وقت چونکہ ایک خوراک کا وقت ضائع ہوجاتا ہے

اس لیے رات کو پانچ یا چھ گولیاں کھاکر سوئیں بعض اوقات مکمل آرام پانے کے لیے کئی کئی گولیاں کھانی پڑتی ہے اگر اسپرین سے آپ کا جی متلاتا ہو یا قے آنے لگتی ہو یا غنودگی یا سر چکرانے کی شکایت پیدا ہو تو اسپرین دودھ کے ساتھ استعمال کریں اگر پھر بھی یہ موافق نہ آئے توکیلشیم اسپرین کھائیں اگر یہ بھی ناقابل برداشت ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریںبڑوں کی نسبت بچوں کو اسپرین زیادہ راس آتی ہے

بیماری کے آغاز میں پنسلین کے آٹھ دس انجکشن لگوائے جانے چاہییں یہ جراثیم کی قلع قمع کرکے بیماری کے مزید حملوں سے محفوظ رکھتے ہیں یہ ایک خطرناک بیماری ہے جوڑوں کی تکلیف کے علاوہ یہ دل کو مسلسل کھائے چلی جاتی ہے


لہٰذا اس سے جتنی جلدی نجات مل سکے اتنا ہی اچھا ہے اگر گھریلو علاج زیادہ موثر نہ ہوں تو جلد از جلد ڈاکٹر سے مشورہ کریں یا د رکھے مکمل آرام پانے میں عموماً ڈیڑھ سے چھ مہینے تک کا عرصہ لگ جاتا ہے ڈاکٹر سے علاج کے دوران بھی احتیاطی تدابیر اور مریض کی دیکھ بھال اس بیماری سے جلد نجات حاصل کرنے میں مدد دیں گی
منبع: سچ ٹی وی