• صارفین کی تعداد :
  • 4883
  • 1/2/2008
  • تاريخ :

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای (دامت برکاتہ)

آیت الله خامنه ای

حضرت آیة اللہ العظمی خامنہ ای سن 1318 ہجری شمسی میں شہر مشہد کے ایک روحانی خاندان میں پیدا ہوئے ان کے والد آیة اللہ آقای سید جواد مشہد کے محترم علماء و مجتہدوں میں گنے جاتے تھے اور ان کے داد آیة اللہ سیدحسین خامنہ ای آذربایجان کے رہنے والے تھے اور نجف اشرف میں رہتے تھے۔

آیة اللہ العظمی سیدعلی حسینی خامنہ ای پانچ سال کی عمرمیں اپنے بڑے بھائی آقا سید محمد کے ساتھ ایک مکتب میں جانے لگے اور کچھ وقت کے بعد «دارالتعلیم دینیات» نامی مدرسے میں داخلہ لیا. انہوں نے چھٹی کلاس کا امتحان دینے کے بعد انٹر کالج میں ایڈمیشن لیا اور وہاں سے انٹر پاس کیا۔

موصوف نے حوزہ علمیہ کے سطح اول کے کورس کو ساڑے پانچ سال میں پوراکیا- انہوں نے لمعہ کا ایک تہائی حصہ اپنے والد سے اور باقی کتاب آقای مرزا احمد مدرس تبریزی سے پڑھی ۔اور رسائل و مکاسب کو حاج شیخ ہاشم قزوینی سے پڑھا اور اس کے بعد آیة اللہ العظمی میلانی کے درس خارج سے کسب فیض کیا ۔

سن ۱۳۳۶ ہجری شمسی میں انہوں نے نجف کا سفر کیا اور وہاں تھوڑے عرصہ رک کر آقای حکیم، آقای خوئی اور آقای شاہرودی کے درس خارج میں شرکت کی۔

ایران واپس آنے کے بعد انہوں نے آیة اللہ العظمی بروجردی اور حاج آقا حائری کے درس خارج میں شرکت کرنے کے ساتھ ساتھ امام خمینی کے فقہ و اصول کے درس سے بھی پوری طرح استفادہ کیا۔

کیونکہ انہوں نے سن ۱۳۳۴ ہجری شمسی کے بعد سے رضاشاہ پہلوی کی ظالم حکومت کی مخالفت شروع کردی تھی ، اس لئے انقلاب اسلامی کی کامیابی تک انہیں کئی مرتبہ مختلف چیزوں کے بارے میں پوچھ گچھ کاسامنا کرنا پڑا پھر جلا وطن ہونا پڑا۔

اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد وہ کئی بڑے عہدوں پر منتخب ہوئے جیسے وہ تہران سے پارلیمینٹ کے نمائندے ،شورای انقلاب کے نمائندے، وزارت دفاع میں شورای انقلاب کے نمائندہ، نائب وزیر دفاع اور تہران کے امام جمعہ رہے۔ وہ دو بار ایران کے صدر بھی چنے گئے۔

اسلامی انقلاب کے رہبر امام خمینی (رہ) کے انتقال کے بعد وہ مجلس خبرگان کی طرف سے ایران کے اسلامی انقلاب کے رہبر کے عہدےکے لئے منتخب کئے گئے۔

آیةاللہ العظمی خامنہ ای ایک فقہی ہونے کے ساتھ ساتھ علم رجال، تاریخ اور ادبیات کے بھی بہت بڑے عالم ہیں۔ اسلامی انقلاب کے رہبر جیسے عظیم عہدے پر رہتے ہوئے بھی آپ فقہ کا درس کہتے ہیں اور آپ نے بہت سی کتابیں بھی لکھی ہیں۔


متعلقہ تحریریں:

شہید ڈاکٹر مصطفی چمران

شہید مظلوم حضرت آیت اللہ بہشتی  کی شهادت پر تحریر