• صارفین کی تعداد :
  • 4089
  • 3/8/2009
  • تاريخ :

فارس تہذیب کے حامل ممالک میں نوروز کا جشن

نوروز

اسلامی جمہوریہ ایران میں چونکہ نوروز کا تہوار سرکاری طور پر منایا جاتا ہے اور ملک بھر میں عالم تعطیل ہوتی ہے،حکومتی دفاتر پانچ دن کے لۓ بند رہتے ہیں اور لوگ دو ہفتے تک خاندان کے افراد اور دوستوں کے ساتھ تفریح کرتے ہیں اور دعوتیں اڑاتے ہیں-

ایران میں نئے سال یا نو روز کا جشن تیرہ دن تک منایا جاتا ہے اور عام تعطیل ہوتی ہے۔ ان چھٹیوں کا تیرہواں دن منحوس گردانا جاتا ہے اور خاندان کے افراد اس دن گھر چھوڑ کر باہرنکل جاتے ہیں اور پورا دن گھر سے باہر کھانے پینے اور کھیلنے کودنے میں گزار دیتے ہیں اور اس طرح وہ اپنی تعطیلات کا اختتام مناتے ہیں۔

نوروز

افغانستان میں چند برس سے دوبارہ یہ تہوار اہتمام سے منایا جاتا ہے کیونکہ طالبان انتظامیہ نے اس تہوار کو غیر اسلامی قرار دے کر ممنوع قرار دیا تھا - اب نہ صرف وہ پابندی اٹھا لی گئی ہے بلکہ ملک کے عبوری رہنما خود نوروز کے اہتممام میں آگے آگے ہیں-

وہ مزار شریف میں (ایک روایت کے مطابق)حضرت علی کے مقبرے میں ایک رسم کی ادائیگی سے جشن نوروز شروع ہونے کا سرکاری طور پر اعلان کرتے ہیں-اس موقع کے لۓ شہر کی گلیاں اور بازار سجاۓ جاتےہیں اور آس پاس کے علاقوں سے بھی لوگ تہوار میں شریک ہونے کے لۓ مزار شریف آ تےہیں-اس روز کی مناسبت سے پھلوں، سبزیوں اور پھولوں کی خریداری عروج پر ہوتی ہے اور شہر میں سیکیورٹی کا انتظام بھی بہتر بنایا جاتا ہے ۔

وسطی ایشیا میں نوروز منانے کا رواج سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد ہی شروع ہوا لیکن اب تک لوگ اس کے نہ صرف عادی ہو گۓ ہیں بلکہ آذربائیجان میں تو رسومات کئی ہفتے پہلے ہی شروع ہو جاتی ہیں-

نوروز

 اس بار بھی نوروز سے بہت پہلے ہی جگہ جگہ لوگ آگ کے الاؤ جلا کر اور بچے گھر گھر ٹافیاں مانگ کر اس دن کی تیاری کرتے رہے ہیں-

پرانے وقتوں کے فارس میں جشن نوروز کا آغاز توپ داغ کر کیا جاتا تھا اور ریاست کا سربراہ قوم سے خطاب کیا کرتا تھا۔ ایران میں یہ رواج اب بھی قائم ہے۔

                             تحریر : صفدر ھمدانی