• صارفین کی تعداد :
  • 6715
  • 5/5/2009
  • تاريخ :

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب حکیمانہ کلمات (22)

یا علی -ع-

قول نمبر 22:

   ہمارا ایک حق ہے جو مل گیا تو خیر ورنہ ہم اونٹ پر پیچھے ہی بیٹھنا گوارا کر لیں گے چاہے سفر کتنا ہی طویل کیوں نہ ہو ۔

سید رضی رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ یہ یہ بہترین لطیف اور فصیح کلام ہے کہ اگر حق نہ ملا تو ہم کو ذلّت کا سامنا کرنا پڑے گا کہ ردیف میں بیٹھنے والے عام طور سے غلام اور قیدی وغیرہ ہوا کرتے ہیں ۔

تشریح :

سید رضی علیہ الرحمتہ کے تحریر کردہ معنی کا ماحصل یہ ہے کہ حضر ت فرمانا چاہتے ہیں کہ اگر ہمارے حق کا کہ جوامام مفترض الطاعتہ ہونے کی حیثیت سے دوسروں پر واجب ہے اقرار کرلیا گیا اور ہمیں ظاہری خلافت کا موقع دیا گیا تو بہتر ورنہ ہمیں ہر طرح کی مشقتوں اور خواریوں کو برداشت کرنا پڑے گا ,اور ہم اس تحقیر و تذلیل کی حالت میں زندگی کا ایک طویل عرصہ گزارنے پر مجبور ہوں گے .

 بعض شارخین نے اس معنی کے علاوہ اور معنی بھی تحریر کئے ہیں .اور وہ یہ کہ اگر ہمیں ہمارے مرتبہ سے گرا کر اونٹ کے پٹھے پر سوار ہوتا ہے وہ آگے ہوتا ہے اوربعض نے یہ معنی کہے ہیں کہ اگر ہمار ا حق دے دیا گیا تو ہم اسے لے لیں گے ,اور اگرنہ دیا گیا,تو اس سوار کی مانند نہ ہوں گے جو اپنی سواری کی باگ دوسرے کے ہاتھ میں دے دیتا ہے .کہ وہ جدھر اسے لے جانا چاہے لے جائے .بلکہ اپنے مطالبہ حق پربرقرار رہیں گے خوا ہ مدت دراز کیوں نہ گزر جائے اور کبھی اپنے حق سے دستبردار ہوکر غضب کرنے والوں کے سامنے سر تسلیم خم نہ کریں گے .                           


متعلقہ تحریریں:

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب حکیمانہ کلمات (6 تا 10)

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب حکیمانہ کلمات (5)