• صارفین کی تعداد :
  • 2391
  • 6/7/2009
  • تاريخ :

ڈاکٹر محسن رضائی

ڈاکٹر محسن رضائی

ایک اور صدارتی امیدوار ڈاکٹر محسن رضائی ہیں جن کا تعلق اصول پسند دھڑے سے ہے وہ پچپن سال کے ہیں اور ظالم شاہی حکومت کے خلاف جد وجہد کرنے والوں میں شامل رہے ہیں۔ انہوں نے جوانی کے زمانے میں شاہ کے خلاف مسلح جد و جہد کے لئے منصورون نامی تنظيم قائم کی ۔

اسلامی انقلاب کی کامیابی کے تھوڑے عرصے بعد یعنی محسن رضائی بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کے فرمان کے مطابق سن انیس اکیاسی میں وہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف مقرر ہوئے اور انیس ستانوے تک اس عہدے پر فائز رہے۔

محسن رضائی نے سن دوہزار میں اقتصاد کے شعبے میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی، ڈاکٹر محسن رضائی، رہبر انقلاب اسلامی کے حکم پر تشخیص مصلحت نظام کونسل کے رکن مقرر ہوئے ۔محسن رضائي گزشتہ صدارتی انتخابات میں بھی امیدوار تھے لیکن انتخابات سے صرف دو روز قبل منصرف ہوگئے، ڈاکٹر محسن رضائی کا خیال ہے کہ ملک کا نظام چلانے کے لئے مخلوط حکومت تشکیل پانی چاہئے تا کہ تمام افراد کی صلاحیتوں اور توانائیوں سے استفادہ کیا جا سکے ۔

وہ بے روزگاری اور افراط زور کو ختم کرکے نیز کرنسی کو مضبوط بنا کر معاشرے میں عوامی فلاح و بہبود میں اضافے کے خواہاں ہیں ۔

 ڈاکٹر محسن رضائی ایران کے مختلف علاقوں میں منیجمنٹ کو مضبوط بنا کر اور اختیارات کے حامل نو اقتصادی زون بنانا چاہتے ہیں۔ وہ چھوٹی کابینہ کے قائل ہیں اور اقتصادی ضابطہ اور پرائیویٹ سیکٹر کو مزيد فعال بنانے کا وعدہ کیا ہے ۔ ڈاکٹر محسن رضائی کھیلوں کے شعبے میں جامع منصوبہ تیار کرنے کی بھی بات کرتے ہیں ۔ خارجہ پالیسی کے میدان میں ڈاکٹر محسن رضائی امریکہ کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جنوبی خلیج فارس کے ملکوں کے ساتھ قریبی تعلقات کے حامی ہیں اور اس سلسلے میں منصوبہ پیش کیا ہے ۔

             اردو ریڈیو تہران


متعلقہ تحریریں:

غصے اور جرات  سے بهرپورانسان  کی یاد(ڈاکٹر علی شریعتی)

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای (دامت برکاتہ)