قدرت کی نشانی
کیا انہوں نے کبھی زمین کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے کتنی کثیر تعداد میں ہر طرح کی عمدہ عمدہ نباتات اس میں پیدا کی ہیں ۔ بےشک اس میں (قدرت کی ) ایک بڑی نشانی ہے ، مگر ان میں سے اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے ( اور شرک کرتے ہیں )۔ حقیقت یہ ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کا رب زبردست بھی ہے اور رحیم بھی ۔
سورۃ شعراء (26) آیات( 7،8،9)
حضرت علی علیہ السلام کا فرمان ہے
" اے لوگو ! میں تمہارے بارے میں دو چیزوں سے بہت ڈرتا ہوں ۔ 1۔ خواہشوں کی پیروی 2۔ طولانی آرزو ۔ خواہشوں کی پیروی حق سے روک دیتی ہے اور طویل آرزوئیں آخرت کو فراموش کرا دیتی ہیں ۔
(نہج البلاغہ ،صبحی صالح ، خطبہ 42 ،ص 83 )
باپ اور بیٹے کے حقوق
حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا : یقینا جہاں بیٹے کا باپ پر حق ہے ( اسی طرح ) باپ کا بیٹے پر حق ہے ۔ باپ کا حق بیٹے پر یہ ہے کہ معصیت خدا کے علاوہ ہر چیز میں باپ کی اطاعت کرے اور بیٹے کا حق باپ پر یہ ہے کہ بیٹے کا اچھا نام رکھے اور اس کی اچھی تربیت کرے اور اس کو قرآن کی تعلیم دے
( نہج البلاغہ ، صبحی صالح ،قصار الحکم ،399 ، ص 546 )
اچھی بات
حضرت علی علیہ السلام کا فرمان ہے کہ : " یہ نہ دیکھو کس نے کہا ہے یہ دیکھو کیا کہا ہے "
( عزرالحکم ، فصل 85 ، حدیث 40 )
زیادہ باتیں کرنے کا انجام
حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا کہ جو زیادہ باتیں کرے گا اس سے غلطیاں بھی زیادہ ہونگی اور جس کی خطائیں زیادہ ہونگی اس کی حیا ، شرم کم ہو گی اور جس کی شرم کم ہو گی اس کا تقوی کم ہو گا ، اور جس کا تقوی کم ہو گا اس کا قلب مردہ ہو جاۓ گا اور جس کا قلب مردہ ہو جاۓ گا وہ دوزخ میں جاۓ گا ۔
(تحف العقول ص 89 )
تین دوست اور تین دشمن
حضرت علی علیہ السلام کا فرمان ہے کہ تیرے تین دوست ہیں اور تین ہی دشمن ہیں ۔ دوست تو یہ ہیں : 1۔ تیرا دوست 2۔ تیرے دوست کا دوست 3 ۔ تیرے دشمن کا دشمن اور تیرے دشمن یہ ہیں ۔ 1۔ تیرا دشمن 2۔ تیرے دوست کا دشمن 3۔ تیرے دشمن کا دوست ۔
(نہج البلاغہ صبحی صالح ،قصارالحکم 295 ، ص 527 )
اصلاح دنیا اور دینی امور
حضرت علی علیہ السلام کا فرمان ہے کہ " لوگ اپنی دنیا کی اصلاح کے لیۓ اپنے دینی امور میں سے کسی چیز کو ترک نہیں کرتے جب تک خدا ان کے لیے اس سے مضر تر کوئی چیز ان کے سامنے نہ کھول دے ۔
( نہج البلاغہ صبحی صالح ،قصارالحکم 106 ،ص 487 )
نیک اور بد میں فرق
حضرت علی ( ع) نے فرمایا کہ تمہاری نظر میں بدکار اور نیکو کار ہرگز برابر نہیں ہونے چاہیۓ کیونکہ ایسی صورت میں نیک لوگوں کی نیک کاموں سے بے رغبتی پیدا ہو گی اور بدکاروں کو برے کاموں کی تشویق پیدا ہو گی ۔
( نہج البلاغہ صبحی صالح ، مکتوب 53 ،ص 430 )
فرمان حضرت علی (ع)
حضرت علی علیہ السلام کا فرمان ہے کہ امربالمعروف اور نہی المنکر ( یہ دونوں ) موت کو جلدی قریب نہیں آنے دیتے اور روزی میں کمی نہیں ہونے دیتے بلکہ ثواب کو دوگنا کرتے ہیں اور اجر کو عظیم کرتے ہیں اور ان دونوں میں ( امربمعروف و نہی از منکر میں ) افضل حاکم ظالم کے سامنے انصاف کی بات کہنا ہے ۔
( غررالحکم ، فصل 77 ،حدیث 547 )
دین کی پہچان
حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا کہ دین خدا کو لوگوں سے نہیں پہچاننا چاہیے ،بلکہ حق کی علامتوں سے پہچاننا چاہیے ۔ بنابرایں (پہلے ) حق کو پہچانو ، اس کے بعد صاحب حق کو پہچان ہی لو گے ۔
( بحار،ج 68 ، ص 120 )