تھوڑا سا فائدہ
اللہ کے عہد کو (دنیا کے ) تھوڑے سے فائدے کے بدلے نہ بیچ ڈالو ،بےشک جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ تمہارے لیے کہیں زیادہ بہتر ہے اگر تم سمجھنا چاہو ۔ جو کچھ تمہارے پاس ہے وہ ختم ہو جانے والا ہے اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہی باقی رہنے والا ہے اور ہم ضرور صبر سے کام لینے والوں کوان کے اجر ان کے بہترین اعمال کے مطابق دیں گے ۔
سورۃ النحل (16) ۔ آیات 95۔96
لباس
اور جب یہ لوگ کسی بے حیائی کا ارتکاب کرتے ہیں تو کہتے ہیں: ہم نے اپنے باپ دادا کو ایسا کرتے پایا ہے اور اللہ نے ہمیں ایسا کرنے کا حکم دیا ہے، کہدیجیے:اللہ یقینا بے حیائی کا حکم نہیںدیتا، کیا تم اللہ کے بارے میں ایسی باتیں کرتے ہو جن کا تمہیں علم ہی نہیں؟
سورۂ الاعراف (7) ۔ آیت 26
انصاف كا حكم
کہ دیجیے: میرے رب نے مجھے انصاف کا حکم دیا ہے اور یہ کہ ہر عبادت کے وقت تم اپنی توجہ مرکوز رکھو اور اس کے مخلص فرمانبردار بن کر اسے پکارو، جس طرح اس نے تمہیں ابتدا میں پیدا کیا ہے اسی طرح پھر پیدا ہو جاؤ گے
سورۂ الاعراف (7) ۔ آیت 29
خالق اور حاکم
بے شک تمہارا رب اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا ،پھر عرش پر جلوہ فرما ہوا ۔ وہ ( اللہ ) ہی ہے جو رات سے دن کو ڈھانک دیتا ہے اور پھر دن رات کے پیچھے دوڑا چلا آتا ہے ، اسی ( اللہ ) نے سورج ،چاند اور ستارے پیدا کۓ ۔ سب اس کے (حکم اور ) فرمان کے تابع ہیں ۔ یاد رکھو ! اللہ ہی کے لیۓ خاص ہے خالق ہونا اور حاکم ہونا ۔ بڑا بابرکت ہے اللہ ، جو سارے جہانوں کا مالک اور پروردگار ہے ۔
سورۂ الاعراف (7) ۔ آیت 54
ہدایت و رحمت کا ذریعہ
بے شک ہم نے ان لوگوں کے پاس ایک ایسی کتاب (قرآن مجید ) پہنچا دی ہے جس کو ہم نے اپنے علم کی بناء پر بہت ہی واضح کرکے بیان کر دیا ہے اور جو ایمان لانے والوں کے لیۓ ہدایت و رحمت کا ذریعہ ہے ۔
سورۂ الاعراف (7) ۔ آیت 52
قیامت کا انکار کرنے والے
( اس وقت ) دوزخ کے لوگ جنت والوں کو پکاریں گے کہ (ہمارے اوپرکرم کرو اور ) تھوڑا سا پانی ہی ہم پر ڈال دو یا جو رزق اللہ نے تمہیں کھانے کو دیا ہے اسی میں سے کچھ دے دو ۔ جنت والے جواب دیں گے کہ '' اللہ نے تو ان دونوں چیزوں کو کافروں پر حرام کر دیا ہے ۔ جنہوں نے دین کو کھیل اور تماشا بنا لیا تھا اور جنہیں دنیا کی زندگی نے دھوکے میں ڈال رکھا تھا ''۔ ( اللہ فرماتا ہے ) آج ہم بھی انہیں اسی طرح بھول جائیں گے جس طرح وہ آج کے دن کی ملاقات کو بھولے ہوۓ تھے اور ہماری آیات کا انکار کیا کرتے تھے ۔
سورۂ الاعراف (7) ۔ آیات 50۔51
ظالموں پر اللہ کی لعنت
پھر یہ جنت کے لوگ دوزخ والوں کو پکارکر کہیں گے کہ ہم سے تو ہمارے رب نے جو وعدہ کیا تھا ہم نے اس کو بالکل سچا پایا (اب تم بتلاؤ کہ) کیا تم نے بھی ان وعدوں کو ٹھیک پایا جو ( تم سے ) تمہارے رب نے کۓ تھے ؟ وہ جواب دیں گے '' ہاں'' ۔ پھر ایک پکارنے والا دونوں کے درمیان پکارے گا کہ اللہ کی لعنت ہو ان ظالموں پر جو اللہ کے راستے سے لوگوں کو روکتے تھے اور اسے پیڑھا کرنا چاہتے تھے اور وہ آخرت کو بھی نہیں مانتے تھے ۔
سورۂ الاعراف (7) ۔ آیات 44 ۔45
جنت کے وارث
ان کے دلوں میں ایک دوسرے کے خلاف جو کچھ (غبار اور ) کدورت تھی اسے ہم دور کر دیں گے ۔ (جنت میں ) ان کے ( مکانات کے ) نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی ، اور وہ کہیں گے کہ ساری تعریفیں اللہ ہی کے لیۓ ہیں جس نے ہمیں اس مقام تک پہنچایا ۔ ہم خود ہدایت نہ پا سکتے تھے اگر اللہ ہماری رہنمائی نہ کرتا ، ہمارے رب کے بھیجے ہوۓ رسول واقعی حق ہی لے کر آۓ تھے ۔ اس وقت انہیں ندا دی جاۓ گی کہ یہی ہے وہ جنت جس کے تم اب وارث ہو گۓ ہو ،یہ تمہیں ان اعمال کے بدلے میں ملی ہے جو تم کرتے رہے تھے ۔
سورۂ الاعراف (7) ۔ آیت 43
دوسروں كي پيروي نہ كرو
اس (کتاب) کی پیروی کرو جو تمہاری طرف تمہارے رب کی طرف سے نازل کی گئی ہے اور اس کے سوا دوسرے آقاؤں کی اتباع نہ کرو، مگر تم نصیحت کم ہی قبول کرتے ہو
سورۂ الاعراف (7) ۔ آیت 3
جمعہ کی نماز
اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن نماز(جمعہ) کے لیے اذان دی جاۓ تو تم اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور (اس وقت) خرید وفروخت چھوڑ دیا کرو۔ یہ تمہارے لیۓ زیادہ بہتر ہے اگر تم کچھ سمجھ رکھتے ہو ۔ پھر جب نماز پوری ہو جاۓ تو زمین میں چلو پھرو اور اللہ کا فضل تلاش کرو ،اور اللہ کو کثرت سے یاد کرتے رہو شاید کہ تمہیں فلاح نصیب ہو جاۓ ۔
سورۃ الجمعہ (62) آیات 9،10