• صارفین کی تعداد :
  • 4978
  • 10/28/2009
  • تاريخ :

مردوں كے فرائض (حصّہ سوّم)

پهول

خاندان ميں مہر و محبت سب سے اہم اور گران قدر چيز ہے اسى سبب سے خداوند عالم نے قرآن مجيد ميں اس كو قدرت كے آثار اور بڑى نعمتوں ميں شماركيا ہے _ فرماتا ہے : خدا كى نشانيوں ميں سے ايك يہ بھى ہے كہ اس نے تمہارے لئے تمہارى ہى جنس سے شريك حيات بنائے تا كہ ان كے ساتھ چين سے رہو اور تمہارے درميان محبت و الفت پيدا كى _ اس ميں غو ركرنے والوں كے لئے بہت سى نشانياں ہيں '' _ (1)

امام جعفر صادق عليہ السلام فرماتے ہيں :عورت مرد كے لئے پيدا كى گئي ہے اور اس كى تمام توجہ مردوں كى طرف مبذول رہتى ہے پس اپنى بيوى كو دوست ركھو _ (2)

ايك اور موقعہ پر آپ فرماتے ہيں : جو شخص اپنى بيوى سے محبت كا زيادہ اظہار كرتا ہے وہ ہمارے دوستوں ميں ہے _ (3)

حضرت رسول خدا (ص) فرماتے ہيں : انسان كاايمان جتنا زيادہ كامل ہوتا ہے اتنا ہى وہ اپنى بيوى سے زيادہ محبت كا اظہار كرتا ہے _ (4)

امام جعفر صادق (ع) كا قول ہے كہ : پيغمبروں كى ايك سيرت يہ رہى ہے كہ وہ اپنى بيويوں سے محبت كرتے تھے _ (5)

حضرت پيغمبر اسلام (ص) كاارشاد گرامى ہے كہ : مرد اگر بيوى سے كہتا ہے كہ ميں تم سے سچى محبت كرتا ہوں تو اس كى يہ بات اس كے دل كبھى محونہيں ہوگى _ (6)

محبت دل كى گہرائيوں سے ہونى چاہئے تا كہ دل پر اثر كرے كيونكہ دل كودل سے راہ ہوتى ہے _ ليكن صرف دلى محبت پر ہى اكتفا نہيں كرنا چاہئے _ بلكہ صاف صاف اس كااظہار كرنا بھى ضرورى ہے _ ايسى صورت ميں اس كے نتيجہ كى توقع كى جا سكتى ہے اور جواب ميں دوسرے كے افعال و كردار اور زبان سے بھى محبت كے آثار نماياں ہوں گے _ اپنى بيوى سے كھلے الفاظ ميں اپنى محبت و چاہت  كا اظہار كيجئے اس كى موجودگى اور عدم موجودگى ميں بھى اس كى تعريف كيجئے _ سفر پر جايئےو اس كو خط لكھئے اور اپنے درد و فراق كا ذكر كيجئے _ كبھى كبھى اس كے لئے تحفہ خريد كرلايئے اگر ٹيليفون موجود ہو تو آفس سے اس كى خيريت پوچھ ليا كيجئے _ ايك چيز جسے خواتين كبھى فراموش نہيں كر سكتيں وہ يہى حقيقى عشق و محبت ہے _ مثال كے طور پر ذيل كا واقعہ ملاحظہ فرمايئے

ايك خاتون نے وفور جذبات سے روتے ہوئے بتايا كہ ميں نے موسم خزاں كى ايك شب ايك نوجواں سے شادى كى تھى _ مدتوں ہمارى زندگى بڑے آرام و سكون سے گزرى _ ميں اپنے آپ كو روئے زمين پر خوش قسمت ترين عورت تصور كرتى تھى _ چھ سال تك ايك چھوٹے سے گھر ميں ، جسے اس نے ميرے لئے بنوايا تھا ہم نے باہم زندگى گزارى _ يہاں تك ايك دن ميرى خوش نصيبى ميں كئي گنا اضافہ ہوگيا _ جس روز مجھے پتہ چلا كہ ميں حاملہ ہوگئي ہوں جب ميں نے اپنے شوہر كہ يہ خوش خبرى سنائي تو اپنے جذبات پر قابو نہ پا سكا فرط محبت سے مجھے اپنے آغوش ميں كھينچ كر بچوں كى طرح رونے لگا _ اس كے بعد بازار گيا اور اس كے پاس جو كچھ جمع پونجى تھى اس سے ميرے لئے ہيروں كا ايك نيكلس خريد كرلايا اور يہ كہتے ہوئے مجھے اپنے ہاتھوں سے پہناديا كہ يہ نيكلس ميں دنيا كى بہترين خاتون كى نذر كرتاہوں ، ليكن افسوس كہ زيادہ مدت نہيں گزرى كہ ايك ايكسيڈنٹ ميں اس كا انتقال ہوگيا'' _ (7)

حوالہ جات

1- سورہء روم آيت 21

2-بحارالانوار ج 103 ص 326

3- بحارالانوار ج 103 ص 227

4- بحارالانوار ج 103 ص 28 2

5- بحار الانوار ج 103 ص 236

6-  شافى ج 2 ص 138

7-  روزنامہ اطلاعات 26 جنورى سنہ 1970ء

 

نام كتاب  ازدواجى زندگے كے اصول يا خاندان كا اخلاق
مصنّف حجة الاسلام و المسلمين ابراہيم اميني
ترجمہ  محترمہ عندليب زہرا كامون پوري
كتابت سيد قلبى حسين رضوى كشميري
ناشر سازمان تبليغات اسلامى روابط بين الملل 
تہيہ و تنظيم شعبہ اردو۔ سازمان تبليغات اسلامي
تاريخ  جمادى الثانى سنہ 1410 ھ

 


متعلقہ تحریریں :

مغربي اور مغرب زدہ معاشرے ميں خواتين کي صورتحال

مغربي عورت، مرد کي نفساني خواہشات کي تسکين کا وسيلہ

حقوق نسواں کے بارے ميں استکبار کي غلطي