• صارفین کی تعداد :
  • 4510
  • 5/29/2010
  • تاريخ :

اے ماں تو عظیم ہے

مسلمان ماں

ماں ایک برس بیت گیا ،کل ہی کی تو بات ہے

تم ہم سے منہ موڑ گئی ،اس دنیا سے ناطہ توڑ گئی

پھر بھی نا جانے کیوں ،میرے دل کی یہی آس ہے

جب بھی میرے یہ ہاتھ دعا کے لیے اٹھتے ہیں

تیرا وہ  پرنور چہرہ لب خاموش بند نگایں

جب بھی میری ہتھلیوں پر نمودار ہوتیں ہیں

بس اسی ایک لمحے میں یہ سوچتی ہوں

کہ دنیا کی نظروں میں تم میرے پاس نہیں ہو

لیکن میرے دل سے یہ آواز کیوں آتی ہے

مجھے ہر ایک لمحہ یہ یقین کیوں دلاتی ہے

تمہاری ممتا کی وہ گرمی، تمہارے ہاتھوں کی وہ نرمی

میرے روبرو میرے چار سو میرا یہ گماں میرے درمیاں

مجھے ہر ایک پل تیری ہی آس ہے

میرے پاس بھی نا ہو کر تم ہر ایک لمحہ میرے پاس ہے

میری امید بھی تم میری آس بھی تم

میرے ہر ایک درد کا احساس بھی تم

میرا ارمان بھی تم میرا فغان بھی تم

میری زمین بھی تم میرا آسمان بھی تم

میری یہ دعا ہر ایک لمحہ تیرے ساتھ رہے

وہ مقام تیرا بلند ہو ، فرشتوں کے تم سنگ ہو

گرمی نا تجھے چھو سکے، ہر گناہ سے تم پاک ہو

تیرا وہ جہاں جہنم سے دور جنت میں آباد ہو

تجھے ملے سکوں ،تو اپنے ربَ کے پاس ہو

بشکریہ القلم ڈاٹ او آر جی


متعلقہ تحریریں :

موسم گرما میں جلد کی حفاظت

ماں باپ كى ذمہ داري