• صارفین کی تعداد :
  • 3765
  • 7/18/2010
  • تاريخ :

بچوں کی نگہداشت کیسے کی جائے؟  (حصّہ سوّم)

بچہ

٭ اپنی اندرونی تحریک پر اعتبار کریں کیونکہ تجربہ ہی سب سے بڑا استاد ہوتا ہے جو یہ بتاتا ہے۔ کہ کون سا کام کب اور کس طرح کرنا ہے۔ اپنے اور بچے کے درمیان فاصلہ مت رکھیں اور اس کی جذباتی ضرورتوں کو سمجھنے کے ساتھ Immunization کا باقاعدہ ریکارڈ رکھیں۔

٭ نومولود کو گود میں لیتے وقت سر کے پچھلے حصے پر ہاتھ ضرور رکھیں کیونکہ اس کی گردن کی ہڈی اس وقت کمزور ہوتی ہے۔ کسی بھی حالت میں اسے بازوﺅں سے پکڑ کر نہ اٹھائیں۔ اور نہ ہی زور زور سے اچھالیں۔ سرسوں یا زیتون کے تیل سے ہلکے ہاتھوں کی مالش سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔بچے کی ناف اگرچہ خود بخود جھڑ جاتی ہے لیکن اس کی بہت زیادہ حفاظت کریں۔

٭ پہلی مرتبہ ماں بننے والی خاتون کو اپنے بچے کی نگہداشت مسلمان ماں ہونے کے ناطے اسلامی اصولوں کے تحت کرنا چاہیے۔

٭ شیر خوار بچوں کو کسی بھی موسم میں نہلانا از حد ضروری ہوتا ہے لیکن ہمیشہ اس بات کا خیال رہے کہ نہلاتے وقت کان یا ناک میں پانی نہ چلا جائے۔ چھوٹے بچوں کو ٹھنڈے پانی سے کبھی نہ نہلائیں کیونکہ اس سے دماغی سرسام یا کم از کم ٹھنڈ لگ جانے کا خدشہ ہوتا ہے۔ سردیوں کے موسم میں بچے کو ایسی جگہ پر نہ نہلائیں جہاں ہوا کا عام گزر ہو اور نہ ہی نہلانے کے فوری بعد پنکھے کی ہوا میں لے آئیں جس سے بیماری کا خطرہ ہوتا ہے۔

٭ نئی مائیں بچوں کی نگہداشت کیلئے گھر کے بزرگوں سے مشورہ کرتی رہیں جبکہ بچے کی عمر بڑھنے کے ساتھ ہی اس کی خوراک میں تبدیلی لائیں اور اسے ٹھوس غذا کا استعمال کرائیں۔ کوشش کریں کہ بچے سے باتیں کریں تاکہ وہ آپ سے جلد مانوس ہو جائے اور اس کا ہاتھ پکڑ کر تحفظ کا احساس دلائیں۔ اگر بچہ سو رہا ہو تب بھی رات کو آنکھ کھلنے پر اسے دیکھتی رہیں جبکہ دن میں دیگر مشغولیات میں اسے نظر انداز نہ کریں کیونکہ چھوٹا بچہ اپنی تکلیف کے بارے میں نہیں بتا سکتا ہے لہٰذا اس کے رونے سے اس کی تکلیف کا اندازہ لگائیں۔

٭ بچے کو سونے کیلئے آرام دہ بستر مہیا کیا جائے اور اس بات کا دھیان رہے کہ شور شرابہ نہ ہو کیونکہ اس طرح بچے ڈسٹرب ہو جاتے ہیں اور ایک مرتبہ نیند ٹوٹ جائے تو وہ دوبارہ بہت مشکل سے آتی ہے۔

بشکریہ آن لائن اردو ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں :

لیڈی ہیلتھ ورکر کے مفید مشورے

ماں باپ كى ذمہ داري