• صارفین کی تعداد :
  • 1096
  • 7/27/2010
  • تاريخ :

حریری قتل میں اسرائیل اور موساد ملوث ہیں

لبنان کا پرچم

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ اسلام دشمن عناصر عالمی عدالت کے ذریعہ اسلامی مقاومت کے صاف و شفاف چہرے کو مخدوش بنانا چاہتے ہیں جبکہ رفیق حریری عدالت کی تشکیل میں امریکہ اور برطانیہ دونوں کا اہم کردار ہے اور اس عدالت کے بعض تفتیشی اہلکاروں کا اسرائيلی موساد کے ساتھ قریبی رابطہ ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المنار ٹی وی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ اسلام دشمن عناصر عالمی عدالت کے ذریعہ اسلامی مقاومت کے صاف و شفاف چہرے کو مخدوش بنانا چاہتے ہیں  جبکہ رفیق حریری  عدالت کی تشکیل میں امریکہ اور برطانیہ دونوں ملوث ہیں اور اس عدالت کے بعض تفتیشی اہلکاروں کا اسرائيلی موساد کے ساتھ قریبی رابطہ ہے۔انھوں نے کہا کہ اسلامی مقاومت کے چہرے کو مخدوش بنانے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی انھوں نے  کہا کہ رفیق حریری قتل صرف حریری خاندان سے متعلق نہیں ہے بلکہ یہ ایک قومی  مسئلہ اور لبنانی عوام سے متعلق مسئلہ ہے اور اسی لئے ہم اس مسئلہ کے سلسلے میں عدالت کے اجرا کے خواہاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل حریری قتل کے اصلی عامل  اور مجرم ہیں اور وہ حریری قتل کا الزام اسلامی مقاومت پر عائد کرکے اسلامی مقاومت کو کمزور کرنے اور اس کے پاک و صاف ہرے کو مخدوش بنانے کی کوشش کر رہے ہیں حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ ، برطانیہ اور اسرائیل نے اس عدالت  کو وجود بخشا اور اس عدالت کے بعض تفتیش کاروں کا اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ساتھ قریبی رابطہ ہے اور اس عدالت اور اس کے تفتیش کاروں کا عنقریب پردہ چاک کر دیا جائے گا انھوں نے کہا کہ عدالت نے تفتیش و تحقیق کا جو طریقہ کار اختیار کیا ہے وہ  بالکل غیر منصفانہ اور ظالمانہ ہیں ۔ حزب اللہ کے سربراہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ رفیق حریری کے قتل کیس میں جو لوگ ملوث ہیں عدالت نے آج تک ان سے پوچھ گچھ اور تفتیش نہیں کی  انھوں نے کہا کہ ہم حریری قتل کیس میں ملوث مجرموں کی سزا کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن اگر مجرموں سے پوچھ گجھ ہی نہ کی جائے اور غیر مربوط افراد پر قتل کا الزام عائد کرکے مقاومت کو بدنام کرنے کی کوشش کی جائے تو لبنانی عوام اس کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔