• صارفین کی تعداد :
  • 1089
  • 8/11/2010
  • تاريخ :

لبنانی حکومت کو حزب اللہ کے ٹھوس اور مستدل شواہد پر توجہ مبذول کرنی چاہیے

نبیہ بری
لبنانی پارلیمنٹ کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان میں عدم استحکام پیدا کرنے کے سلسلے میں حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے جو ٹھوس اور مستحکم شواہد پیش کئے ہیں لبنانی حکومت کو پر پر خصوصی توجہ مبذول کرنی چاہیے۔

مہر خـررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لبنانی پارلیمنٹ کے سربراہ نبیہ بری نے اخبـار السفیر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان میں عدم استحکام پیدا کرنے کے سلسلے میں حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے جو ٹھوس اور مستحکم شواہد پیش کئے ہیں لبنانی حکومت کو ان پر خصوصی توجہ مبذول کرنی چاہیے۔اور لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق حریری قتل کیس کی تحقیق میں اسرائیل کو بھی شامل کرنا چاہیے۔ انھوں نے امریکہ کی جانب سے لبنان کی فوجی مدد روکنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ چاہتا ہے کہ یہ ہتھیار اسرائیل کے خلاف استعمال نہ ہوں تو اس کیا مطلب یہ ہے کہ یہ ہتھیار لبنانی خنہ جنگي میں ایک دوسرے کے خلاف استعمال کریں۔ واضح رہے کہ حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کل  ایک انٹرویو میں لبنان میں اسرائیلی جاسوسوں کی سرگرمیوں کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے گرفتار شدہ  جاسوسوں نے اعتراف کیا ہے کہ رفیق حریری قتل میں اسرائیل ملوث ہے اور امریکہ، برطانیہ اسرائیل کو بچانے کے لئے یہ الزام حزب اللہ پر عائد کرکے لبنان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی سازش کررہے ہیں۔