• صارفین کی تعداد :
  • 849
  • 8/14/2010
  • تاريخ :

رفیق حریری قتل کے سلسلے میں حزب اللہ کے اسناد و شواہد لبنانی عدلیہ میں پیش

محمد فنیش
لبنانی حکومت کے مشاورتی وزیر نے اعلان کیا ہے کہ لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق حریری قتل میں اسرائيل کے ملوث ہونےکے سلسلے میں حزب اللہ کے ٹھوس اسناد و شواہد لبنانی عدلیہ کو پیش کردیئے گئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے مشاورتی وزیر محمد فنیش نے فرانس پریس کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق حریری قتل  میں اسرائيل کے ملوث ہونے کے سلسلے میں حزب اللہ کے ٹھوس اسناد و شواہد لبنانی عدلیہ کو پیش کردیئے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عدلیہ نے حزب اللہ سے شواہد طلب کئے ہیں اور حزب اللہ نے وہ شواہد لبنانی عدلیہ کو پیش کردیئے ہیں اب لبنانی عدلیہ اس سلسلے میں کیا کرتی ہے یہ فیصلہ انھیں کرنا ہے سعد حریری حکومت کے وزیر نے کہا کہ بین الاقوامی عدالت کے تفتیش کاروں پر ہمیں شکوک و شبہات ہیں ان کے انتخاب میں امریکہ اور برطانیہ کا ہاتھ ہے یہ دونوں ممالک اسرائيل کے حامی ہیں اور رفیق حریری قتل کے سلسلے میں کیس کو اصلی راستے سے منحرف کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ ٹھوس شواہد کی بنا پر صاف ظاہر ہوتا ہے کہ سابق لبنانی وزیر ا‏عظم رفیق حریری کے قتل میں اسرائیل ملوث ہے۔ واضح رہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے رفیق حریری قتل کے سلسلے میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے بارے میں گذشتہ ہفتہ ٹھوس  اور مستدل شواہد پیش کئے تھے۔ جبکہ بین الاقاومی عدالت نے اسرائیل کو تفتیش کے دائرے سے ہی باہر رکھا ہوا ہے۔