• صارفین کی تعداد :
  • 854
  • 8/15/2010
  • تاريخ :

باراک اوبامہ نے مسجد کا دفاع کیا

باراک اوبامہ
امریکی صدر باراک اوبامہ نے نیو یارک میں گیارہ ستمبر کے حملوں کے مقام کے قریب مسجدکی دوبارہ تعمیر کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ میں مسمانوں کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی وہی آزادی حاصل ہو جو دوسرے مذاہب کے لوگوں کو ہے القاعدہ اسلامی تنظیم نہیں ہے اور نہ ہی اس کی کارروائیوں کا اسلام سے کوئی تعلق ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہامریکی صدر باراک اوبامہ نے نیو یارک میں گیارہ ستمبر کے حملوں کے مقام کے قریب مسجدکی دوبارہ تعمیر کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ میں مسمانوں کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی وہی آزادی حاصل ہو جو دوسرے مذاہب کے لوگوں کو ہے القاعدہ اسلامی تنظیم نہیں ہے اور نہ ہی اس کی کارروائیوں کا اسلام سے کوئی تعلق ہے۔

 صدر اوبامہ نے کہا کہ اس منصوبے سے متعلق کئی پہلو حساس ہیں لیکن یہ اہم ہے کہ امریکہ میں مسمانوں کو اپنے مذھب پر عمل کرنے کی وہی آزادی حاصل ہو جو دوسرے مذاھب کے لوگوں کو ہے۔

صدر اوبامہ نے یہ بات وائٹ ہاؤس میں افطاری کی ایک تقریب میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ "بطور شہری اور بطور صدر میں یہ واضح کرنا چاتا ہوں کہ مسلمانوں کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کا وہ ہی حق حاصل ہے جو اس ملک میں دوسروں کو حاصل ہے۔ اس میں نیو یارک کے مینھیٹن کے علاقے میں مسجد اور کمیونٹی سینٹر کا منصوبہ بھی شامل ہےجو تمام مقامی قوائد اور قوانین کے تحت بنایا جا رہا ہے۔یہ امریکہ ہے اور آزادی مذہب ہمارا ایک اہم اصول ہے جس پر ہمیں قائم رہنا چاہیے۔ یہ اصول ہماری شناخت کا بنیادی حصہ ہے کہ اس ملک میں ہم تمام مذاہب کے لوگوں کو خوش آمدید کہتے ہیں اور مذہب کی بنیاد پر ہم ان میں تفریق نہیں کرتے۔"

امریکی صدر کے مطابق القاعدہ کی کارروائیوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی اسلام ایسی کارروائیوں کی اجازت دیتا ہے بلکہ القاعدہ تو اسلام  کے احکام کو تحریف کررہی ہے اور اسلام کی شکل و صورت کو بگاڑ رہی ہے ۔

نیو یارک میں گراؤنڈ زیرو کہلانے والے علاقے کے قریب اس مسجد اور مرکز کے منصوبے کی یہودی لابی کی طرف سےسخت مخالفت کی جا رہی ہے مخالفین میں امریکی ایوان نمائندگان کے سابق سپیکر نیوٹ گرنگرِچ اور ریپبلکن جماعت کی نائب صدر کے لیے سابق انتخابی امیدوار سارا پیلن شامل ہیں۔