• صارفین کی تعداد :
  • 1506
  • 11/15/2010
  • تاريخ :

سُرخ ٹوپی (حصّہ پنجم)

سُرخ ٹوپی

مہری پر گاموں کی علمیت کا بھی بہت زیادہ رعب پڑگیا تھا ۔ گاموں نے اسے بتایا تھاکہ ’’ ابا کو پولیس پکڑ کر لے گئی اور چھ مہینے وہ جیل میں چکی پیستے رہے ۔ واپس آئے تو بیمار تھے۔ چارپائی سے لگ گئے ۔ آخر چل بسے ۔ اگر ہمارے نمبردار جی سے ان کی دشمنی نہ ہوتی تو انہیں کون قید کرتا۔ وہ تو بس ’’ انت الہادی انت الحق ۔‘‘ زور زور سے گایا کرتے تھے ۔ سرکار کے خلاف انہوں نے کبھی کچھ نہیں کہا ۔ یہ سرخ ٹوپی ان دنوں کی نشانی ہے ۔ پڑی رہے ۔ کبھی کام آئے گی۔‘‘

اور گاموں کے چلے جانے کے بعد جب کبھی مہری کی نظریں اِس ٹوپی پر پڑتیں، تو وہ آنکھیں جھپکا جھپکا اور کلائیوں میں کنگن گھماگھما کر سوچا کرتی کہ کس کام آئے گی یہ ٹوپی؟ کون پہنے گا اسے ؟ اور سوچتے سوچتے وہ اس نتیجے پر پہنچتی کہ گاموں نے جو بے مطلب ایک لفظ تک منہ سے نہیں نکالتا، یہ بہت بے مطلب بات کہی۔

آٹھ دس مہینے گزر گئے اور اس نے سن رکھا تھا کہ سال کے بعد سپاہیوں کو چھٹی ملتی ہے ۔ پچھلے چند دنوں سے ایک کوّا بلا ناغہ اس کے مکان کی منڈیر پر بیٹھ کر اس زور سے چیختا رہتا کہ اس کی دُم ہر کائیں کے ساتھ جھک کر زمین کو چھو لیتی تھی اور ننھے بچے چونک کر بلبلا اٹھتے ۔ پڑوسنیں جی ہی جی میں کڑُھتیں کہ کوے کا مکان کی منڈیر پر بیٹھنا ، ان کے نزدیک بہت اچھا شگون تھا اور وہ نہیں چاہتی تھیں کی مہری اچھے دن دیکھے ۔ کیونکہ وہ ذرا منہ پھٹ تھی اور بات کرتے وقت یہ نہیں سوچتی تھی کہ اس کی مخاطب کے بدن پر ریشمی قمیص ہے اور کانوں میں سنہری جھمکے!

ان آٹھ دس مہینوں میں گاموں کی دو چٹھیاں بھی آئیں جن میں اس نے لکھا کہ ’’ ہم دن بھر دوڑتے بھاگتے رہتے ہیں ۔ ہماری چھاؤنیاں بہت بڑے بڑے شہر ہیں جہاں کی صفائی مسجدوں کے صحنوں کی سی ہے۔ ہمیں صبح کو دال اور شام کو گوشت ملتا ہے ۔ یہاں میرا ایک دوست ہے ۔ جس کے وطن میں لُنگیاں بہت اچھی بُنی جاتی ہیں ۔ میں تمھارے لئے ایک لُنگی ضرور لاؤں گا۔ افسر لوگ عام طور پر شہر نہیں جانے دیتے ۔ عید کے روز ہمیں چھٹی تھی ۔ میں شہر گیا تو ایک دکان پر ایسے ایسے خوبصورت جھمکے دیکھے کہ تم پہن لو تو الف لیلیٰ کی لال پری لگنے لگو ۔ یہاں کپڑا سستا ملتا ہے اور تمہاری ریشمی قمیص صرف ڈیڑھ روپے میں بن سکتی ہے میں تمہارے لئے چار قمیصیں لے آؤں گا اور تم اُداس نہ رہا کرو ۔ نمازیں پڑھا کرو ۔ قرآن شریف پڑھ سکتی ہو تو صبح کو ضرور پڑھا کرو ۔ اس سے برکت ہوتی ہے ۔ یہاں مجھے ایک خوبصورت قرآن پاک ملا ہے جس کی جلد چمڑے کی ہے اور جس کے صفحوں کے اِردگرد بیل بوٹے بنے ہوئے ہیں۔ مکان کی لپائی کی ضرورت ہو کرا لینا ۔ رقم میں آ کر ادا کر دوں گا اور باقی سب خیریت ہے ۔‘‘


متعلقہ تحريريں:

سُرخ ٹوپی (حصّہ چهارم)

اپنے دکھ مجھے دے دو

آگ کا دریا

بڈھا

چڑيل

روشنی

کپاس کا پھول

کپاس کا پھول (حصّہ دوّم)

کپاس کا پھول (حصّہ سوّم)

کپاس کا پهول (حصّہ چهارم)

کپاس کا پهول (حصّہ پنجم)