• صارفین کی تعداد :
  • 2365
  • 2/7/2011
  • تاريخ :

 پھر اس طبیب کا قصور کیا ہے؟!

بسم الله الرحمن الرحیم

بعثت پیغمبر اکرم (ص) کا مقصد؛ انسان کی نجات ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ حضور اکرم (ص) اور دین مبین اسلام نے جو کچھ بہی لوگوں کو دیا ہے وہ ہر دور کے انسانوں کے لئے شفا بخش نسخہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ ایک ایسا نسخہ جو جہالت، ظلم، جانبداری، مقتدرلوگوں کے ہاتھوں ناتوانوں کے حقوق کی پامالی اور ان تمام رنج و الم سے جن میں انسان آغاز آفرینش و خلقت سے ہی مبتلا رہا ہے مقابلہ کرنا سکھاتا ہے ۔ تمام دیگر نسخوں کی طرح اگر اس نسخہ پر بھی صحیح عمل کیا گیا تو نتیجہ بھی ضرور حاصل ہوگا اور اگر اس پر عمل نہ ہوا، اسے صحیح نہ سمجھا گیا یا پھر اس پر عمل پیرا ہونے کی جرات نہ دکھائی گئی تو پھر وہ کالعدم ہوجائے گا۔

دنیا کا سب سے بہترین طبیب بھی اگر آپ کو کوئی نسخہ لکھ کر دے لیکن آپ اسے نہ پڑھ سکیں یا غلط پڑھیں یا پھر اس پر عمل نہ کریں تو بیماری سے نجات نہیں ملے گی۔ اس میں اس ماہر طبیب کا کیا قصور ہے؟!

 

ولي امر مسلمین حضرت آیت اللہ سید علي خامنہ اي کے خطاب سے اقتباس

(اسلامی جمہوریہ کے عہدیداروں اور کارندوں سے خطاب)


متعلقہ تحریریں:

حضرت علي (ع) کي نگاہ ميں اصلاح

نظم کے فوائد

نظم کیا ہے ؟

مولائے کائنات (ع) کي آرزو

خود شناسى کے اصول