• صارفین کی تعداد :
  • 2706
  • 3/13/2011
  • تاريخ :

جناب مريم كے سرپرست حضرت زكريا (ع)

بسم الله الرحمن الرحیم

جناب مريم (ع) حضرت زكريا (ع) كى سرپرستى ميں پروان چڑھيں اور خدا كى عبادت و بندگى ميں اس طرح مستغرق ہوئيں كہ ابن عباس كے بقول جب وہ نو سال كى ہوئيں تو دن كو روزہ ركھتيں اور رات كو عبادت كرتيں_ پرہيزگارى اور معرفت الہى ميں انہوں نے اتنى ترقى كى كہ اس دور كے احبار اور پارسا علماء سے بھى سبقت لے گئيں_

حضرت زكريا عليہ السلام ان كے محراب كے پاس آكر ديكھتے تو خاص غذائيں ركھى رہتى تھيں_ انہيں بہت حيرانى ہوتي_ ايك دن پوچھنے لگے: ''يہ كھانے كہاں سے لائي ہو؟''_

مريم (ع) بوليں: ''يہ خدا كى طرف سے ہے اور وہ تو جسے چاہتا ہے بے حساب رزق ديتا ہے''_

يہ غذا كيسى تھي؟ اور جناب مريم (ع) كے لئے كہاں سے آتى تھي؟اس بارے ميں قران ميں كچھ بيان نہيں كيا گيا ليكن بہت سى شيعہ و سنى كتب كى روايات سے جو تفسير عياشى و غيرہ ميں مذكورہ ہيں،معلوم ہوتا ہے كہ جنت كے پھلوں كى ايك قسم تھى جو بے موسم حكم پروردگار سے جناب مريم (ع) كے محراب كے پاس پہنچ جاتے اور يہ بات كوئي باعث تعجب نہيں ہے كہ خدامتعال اپنے كسى پرہيزگار بندے كى يوں پذيرائي كرے_

ايك روايت امام باقر عليہ السلام سے منقول ہے: ايك روز پيغمبر اكرم (ص) جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ عليہا كے گھر تشريف لائے_حالت يہ تھى كہ كئي روز سے ان كے يہاں ٹھيك سے كھانا بھى ميسر نہ تھا اچانك آپ (ص) نے ان كے پاس مخصوص غذا ديكھي_آپ(ص) نے پوچھا:''يہ كھانا كہاں سے آيا ہے؟''

حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ عليہا نے عرض كيا:

''خد اكے يہاں سے،كيونكہ وہ جسے چاہتا ہے بے حساب رز ق ديتا ہے''_

اس پر پيغمبر اكرم (ص) نے فرمايا:

''يہ واقعہ حضرت زكريا(ع) كے واقعے كى طرح ہے، وہ جناب مريم (ع) كے محراب كے پاس آئے تھے،وہاں كھانے كى كوئي خاص چيز ديكھى تو پوچھنے لگے : يہ كھانا كہاں سے آيا ہے تو انہوں نے جواب ميں كہا كہ خدا كے يہاں سے آيا ہے۔

 

قصص القرآن

منتخب از تفسير نمونه

تاليف : حضرت آيت الله العظمي مکارم شيرازي

مترجم : حجة الاسلام و المسلمين سيد صفدر حسين نجفى مرحوم

تنظيم فارسى: حجة الاسلام و المسلمين سير حسين حسينى

ترتيب و تنظيم اردو: اقبال حيدر حيدري

پبليشر: انصاريان پبليكيشنز - قم


متعلقہ تحریریں:

تابوت كيا ہے؟

طالوت كو ن تھے؟

حضرت اشموئيل

حضرت اليسع عليہ السلام

حضرت ادريس عليہ السلام