• صارفین کی تعداد :
  • 1885
  • 4/9/2011
  • تاريخ :

طبیب، جو خود مریض کے پاس جائے

بسم الله الرحمن الرحیم

معنویت کی طرف رجحان پیدا کرنے اور اسے عروج بخشنے کے لئے میدان ہموار ہے، بس کام اتنا ہے کہ رسول اکرم (ص) کی طرح ہمیں خود لوگوں کی تلاش میں جانا ہوگا۔ آنحضرت (ص) کی ایک صفت اس طرح بیان کی گئی ہے: ''طبیب دوّار بطبہ قد احکم مراھمہ و احمیٰ مواسمہ۔''

 (نہج البلاغہ، خطبہ107)

 رسول اکرم (ص) گھوم گھوم کر طبابت کرنے والے طبیب کی مانند تھے۔ عام طور سے طبیب اپنے مطب میں بیٹھے رہتے ہیں اور مریض ان کے قریب جاتے ہیں لیکن انبیاء اس انتظار میں گھر نہیں بیٹھے رہتے تھے کہ لوگ ان کی طرف رجوع کریں بلکہ وہ خود لوگوں کی طرف جاتے تھے۔ وہ اپنے بستہ طبابت میں مرہم بھی رکھتے تھے، نشتر بھی رکھتے تھے اور زخم کو داغنے کا وسیلہ بھی ساتھ رکہتے تھے۔

 

ولي امر مسلمین حضرت آیت اللہ سید علي خامنہ اي کے خطاب سے اقتباس

(محکمہ پلیس کے عقیدتی سیاسی عہدیداروں سے خطاب )


متعلقہ تحریریں:

محبت، تعاون اور برادری کی فضا

معاشرہ  کی تربیت کا نبوی (ص) طریقہ کار

اسلام کی سب سے بڑی تبلیغ

 نبی (ص) کی ذات محور اتحاد

 عزم راسخ اور سعی مستقل