• صارفین کی تعداد :
  • 1106
  • 6/26/2011
  • تاريخ :

امت مسلمہ کی سعادت کا وقت قریب ہے لیکن ....؟! ( حصّہ دوّم )

سوالیہ نشان

!زمانے میں لوگوں کو جانوروں کے نیست ونابود ہوجانے پرافسوس کرتے ہوے دیکھا گیا ہے لیکن انہیں انسانوں کے بے گناہ قتل ہوجانے پرافسوس نہیں ہوتا انکی نگاہ میں انسان کی کوئی اہمیت نہیں ہے !روزانہ ہرہرسکنڈ میں ہزاروں بے جرم و خطا افراد کو قتل کیاجا رہا ہے ! اور نہ فقط انکی جان ،انکے اسباب ومال ،گھر،دھن ودولت کولوٹا جا رہا ہے ! اور اسی پر ہی اکتفا نہیں کیا گیا ! بلکہ حدتو یہ ہے کہ اب انکی ناموس کی عزت و آبرو پر بھی وحشیانہ حملے ہونے لگے اور انھیں برسرعام بے عزت کیا جانے لگا!جس کی زندہ مثال عراق، افغانستان، بحرین، یمن اور لیبیا و غیرہ جیسی سرزمینیں ہیں! دنیا کا گھٹیا سے گھٹیا انسان بھی اپنی ناموس پر نگاہ بد کو برداشت نہیں کر سکتا اسے بھی اپنی ناموس کی عزت پیاری ہوتی ہے یہ اسکی عزت و آبرو پر اپنی جان تک کی بازی لگا دیتا ہے اور اگر کوئی اس کے دامن پر ظلم کے شکن دیکھتا ہے تو غیض وغضب میں ظالم پر ٹوٹ پڑتا ہے اور یہ حالت نہ فقط انسان میں پائی جاتی ہے بلکہ اس کا مشاہدہ تو جانوروں میں بھی کیا گیا ہے کہ وہ حتی الامکان اپنی ناموس کی حفاظت کرتے ہیں لیکن آج کے مسلمانوں کو کیا ہو گیا ہے کہ سر زمین وحی سے اسلامی اقدار اور بنات اسلام کی عزت و آبرو کو پامال کرنے کی غرض سے فوجیوں کی شکل میں انسان نما درندے بھیجے جا رہے ہیں ! جنہیں نہ اپنے دینی بھائیوں کی آہیں سنائی دیتی ہیں اور نہ ہی ناموس کی مظلومیت اور اسکی چیخ و پکار! آج کرہ ارض بالخصوص بحرین و یمن، سعودی عرب و لیبیا و... جیسی سرزمین ہے جو مسلمانوں کے خون سے رنگین ہے ! اور اس خون ناحق کے ذمہ دار صرف اور صرف وہ  افراد ہیں جن کے ہاتھوں میں اسلام کی باگ ڈور ہے ۔ جن کی جرأت اتنی بڑھ گئی ہے کہ برسر عام مسلمانوں کی ہتک حرمت میں سرگرم عمل نظر آ رہے ہیں اور پوری امت مسلمہ اس طرح خاموش ہے جیسے انہیں سانپ سونگھ گیا ہو !

در واقع اگر بحرین و یمن، لیبیا و تیونس، سعودی عرب اور مصر کی عوم ان کے خلاف کھڑی نہ ہوتی تو ان مکاروں، عیاشوں اور اسلام کے جھوٹے  دعویداروں کے مکروہ چہرہوں سے ان کے جھوٹ کا نقاب کبھی نہ اترتا کہ یہ کس قدر نالائق اور بد صفات و بد کردار افراد ہیں ایک طرف وہ ہیں جو اپنی عوام کا خون چوس کر دشمنان اسلام کی کنبہ پروری کر رہے ہیں تو دوسری طرف وہ افراد ہیں جو بیت اللہ کے ہدایہ ونذورات سے یہود ونصاری کی پرورش کر رہے ہیں اور ان کے اشارہ پر کٹ پتلی کی طرح ناچ رہے ہیں !اور ان کی رعایاہے جو اپنے حقوق کی حق تلفی پر گھٹ گھٹ کردم توڑ رہی ہے!اگر اپنے حق کے لئے زبان کھولتی ہے تو انہیں باغی کہہ کر قتل کر دیا جا تا ہے یا پھر آپسی خانہ جنگی (فرقہ واریت ،شیعہ و سنی ) کی آگ روشن کر دی جاتی ہے جس کی تپش میں بچے ، جوان بوڑھے ،مرد و عورتیں سبھی جھلس رہے ہیں ۔ واقعاً!کتنا پردردہے یہ منظر ہے اور کتنی دردناک ہے یہ کہانی کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ  :

پڑھتا ہوں تو کہتی ہے یہ خالق کی کتاب            ہیں مثل یہودی  یہ سعودی بھی عذاب

اس قوم کے بار ے میں قمر کیا لکھے!!!!!        کعبہ کی کمائی سے جو پیتی ہے شراب

تحریر : مولانا سید تقی عباس رضوی کلکتوی

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان