• صارفین کی تعداد :
  • 580
  • 6/6/2011
  • تاريخ :

دنيا بھر ميں امام خميني رح کي برسي کي رسومات کا سلسلہ جاري

امام خميني رح

اسلامي جمہوريہ ايران اور دنيا کے مختلف ممالک ميں باني انقلاب اسلامي کي بائيسويں برسي کے اجتماعات عقيدت و احترام سے منعقد کئےجا رہے ہيں۔ قم مقدسہ ميں رہبر کبيرانقلاب اسلامي امام خميني قدس سرہ اور پندرہ خرداد کے قيام ميں شہيدہونے والوں کي برسي منائي گئي۔ اس مجلس ميں مراجع کرام، علماء اور فضلا نے شرکت کي۔ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد ميں بھي باني انقلاب اسلامي کي برسي عقيدت و احترام کے ساتھ منائي گئي ۔

اس موقع پر پاکستان ميں تعينات اسلامي جمہوريہ ايران کے سفير ماشاء اللہ شاکري نے کہا کہ امام خميني رح نے ايک ايسے ملک ميں حکومت تشکيل دي جس پر امريکہ کا تسلط تھا اور امام خميني رح نے غلامي کي زنجيروں کو توڑ ديا۔

ادھر جنوبي افريقہ کے شہر جاہانسبرگ ميں بھي امام خميني کي بائيسويں برسي منائي گئي۔ يہ اجتماع مسجد مصطفي ميں منعقد ہوا۔ نيويارک ميں بھي امام خميني کي با‏ئيسويں برسي کا اجتماع منعقد ہوا ۔ قطر ميں بھي اسلامي جمہوريہ ايران کے سفارتخانے ميں امام خميني کي بائيسويں برسي کي مناسبت سے مجلس ہوئي۔  اس موقع پر ايراني سفارتخانے ميں امام خميني کي تصويروں کي نمائش بھي لگائي گئي ہے جسميں آپ کي زندگي کے مختلف مرحلوں کي تصويروں کو ديکھا جا سکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ہالينڈ ميں بھي ايراني شہريوں نے اپنے محبوب قائد کي برسي مناکر انہيں خراج عقيدت پيش کيا۔  ادھر علما افغانستان کے رکن سيد حسين رضواني بامياني نے کہا ہے کہ سامراج کو اس بات سے شديد خوف لاحق تھا کہ امام خميني کي شخصيت افغان جہاد کو کاميابي سے ہمکنار کردے گي۔  انہوں نے کہا کہ سامراج ملت افغانستان پر امام خميني کےگہرے اثرات سے خوف زدہ تھا۔  انہوں نے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہے کہ دين اسلام ايک آفاقي دين ہے اورصرف ايران ميں محدود نہيں ہے۔

بشکريہ آئي آر آئي بي