• صارفین کی تعداد :
  • 2718
  • 5/31/2011
  • تاريخ :

مردے ہميں پيغام ديتے ہيں ( حصّہ چہارم )

موت برحق

 کتے کي شکل ميں تجسم عمل اور خوبصورت جواني

علامہ بزرگ شيخ بھايي ايک دن کسي کو ملنے گے جو اصفہان کے ايک قبرستان ميں واقع ايک حجرہ ميں رہتا تھا ۔  اس عارف نے شيخ بھاء سے کہا :  کل  ميں نے اس قبرستان  ميں ايک عجيب و غريب حادثہ ديکھا اور وہ يہ تھا کہ :

 ديکھتا ہوں کہ ايک جماعت جنازہ لے کر آئي اور فلاں جگہ پر لاش دفن کرکے چلي گئي۔ کچھ گھنٹوں کے بعد مجھے بہت ہي اچھي خوشبو آئي جو محسوس ہوتي تھي کہ اس دنيا کي خوشبو نہيں ہے۔  ميں بہت حيران ہوا۔  ميں نے دائيں بائيں اپنے اطراف ميں ديکھنا شروع کيا تاکہ پتہ چلے کہ يہ خوشبو کہاں سے آ رہي ہے۔ اچانک ميں نے ديکھا کہ ايک  خوبصورت نوجوان بڑے خوبصورت لباس ميں ملبوس قبرستان سے گزر رہا ہے۔ وہ اس قبر کے قريب آ کر بيٹھ گيا۔ اچانک ميں نے ديکھا کہ وہ نوجوان ميري آنکھوں سے اوجھل ہو گيا اور يوں لگا جيسے وہ اسي قبر ميں چلا گيا ہو ۔ کچھ دير کے بعد  اچانک بہت بري بدبو  ميں نے محسوس کي اور يوں لگتا تھا کہ اس بو سے زيادہ بدبو  اس دنيا ميں نہيں ہو سکتي۔ کيا ديکھتا ہوں کہ ايک کتا آتا ہے اور اسي قبر کے قريب جا کر بيٹھ جاتا ہے اور پھر اسي جگہ گم بھي ہو جاتا ہے۔  ميں بےحد حيران ہوا ۔ ابھي ميں اسي پريشاني کي حالت ميں تھا کہ اچانک ميں نے ديکھا کہ وہي خوبصورت نوجوان قبر سے باہر آيا ۔  يوں لگ رہا تھا کہ وہ زخمي ہو اور بےحد پريشان لگ رہا تھا ۔  وہ جس راستے سے آيا تھا وہي سے واپس جا رہا تھا ۔ ميں نے اس کا پيچھا کيا اور اس سے درخواست کي کہ اس حقيقت کو مجھے بيان کرے ۔ اس جوان نے کہا : ميں اس مردے کا نيک عمل تھا اور ميري ذمہ داري تھي کہ قبر ميں اس کے ساتھ رہوں ۔ يہ کتا بھي اسي کا برا عمل تھا ۔ ميں چاہتا تھا کہ اس برے عمل کو قبر سے باہر نکالوں اور اپنے مالک کا دفاع کروں مگر اس کتے نے مجھے کاٹ ليا اور ميرے اوپر غالب آ گيا ۔ ناچار ہو کر ميں قبر سے باہر آ گيا ۔ ديکھ رہے ہو کہ ميں زخمي ہوں ۔ اس کتے نے مجھے اپنے مالک کے ساتھ قبر ميں نہيں رہنے ديا ۔ شيخ بھايي نے يہ واقعہ  سننے کے بعد اس عارف سے کہا : تم نے ٹھيک کہا کيونکہ ہمارا عقيدہ ہے کہ انسان کے اعمال مناسب صورتيں اختيار کر ليتے ہيں ۔

تحرير : شعبہ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

قيامت کي ضرورت کا نتيجہ بحث

کيا خدا وند عالم کے وعد و عيد حقيقي ھيں ؟

اگر کوئي اوامر و نواھي کي مخالفت کرے تو؟

کيا يہ اوامر و نواھي الزامي هوتے ھيں يا ارشادي؟

قيامت کي ضرورت