• صارفین کی تعداد :
  • 500
  • 3/14/2012
  • تاريخ :

 برسلز کے امام جماعت تکفيريوں کے حملے ميں شہيد

 برسلز کے امام جماعت تکفیریوں کے حملے میں شہید

برسلز کي مسجد امام رضا (ع) ميں نماز مغرب ادا کي جارہي تھي کہ تکفيري وہابيوں نے پٹرول چھڑک کر اور آتش گير مواد پھينک کر مسجد کو آگ لگا دي اور امام جماعت حجت الاسلام شيخ عبداللہ دہدوہ کو شہيد کرديا-

اہل البيت (ع) نيوز ايجنسي ـ ابنا ـ کي رپورٹ کے مطابق وہابي تکفيري دہشت گردوں کي  شيعہ کُشي کا سلسلہ يورپ تک جا پہنچا اور تکفيري وہابيوں نے برسلز کي مسجد امام رضا عليہ السلام ميں کل مغرب کے وقت حجت الاسلام شيخ عبداللہ دہدوہ کي امامت ميں نماز کا فريضہ ادا کيا جارہا تھا يا وہابي تکفيري دہشت گردوں نے مسجد پر پٹرول چھڑک کر اس پر آتش گير دستي بم پھينکا جس سے مسجد ميں آگ لگ گئي اور شہيد دہدوہ وہابي بغض کي آگ ميں جل کر شہيد ہوگئے-

اطلاعات کے مطابق يہ وحشيانہ حملہ مقامي وقت کے مطابق اذان مغرب کے وقت انجام پايا جس ميں وہابيوں نے مسجد پر پٹرول چھڑکا اور آتش گير بم سے بنا ہوا بم پھينکا جس کي وجہ سے مسجد کو آگ لگ گئي اور اس کے نتيجے ميں اماامام جماعت حجت الاسلام والمسلمين شيخ عبداللہ دہدوہ شہيد اور ايک نمازي زخمي ہوگئے-

کہا جاتا ہے کہ سرکاري طبي عملے نے مسجد کے امام جماعت کو بچانے کي کوشش کي تھي ليکن وہ جان بھر نہ ہوسکے-

عالمي اہل بيت (ع) اسمبلي کے يورپي امور کے ڈائريکٹر جنرل، "عبدلرضا راشد" نے اہل البيت (ع) نيوز ايجنسي ـ ابنا ـ سے بات چيت کرتے ہوئے برسلز کے مقامي ذرائع کے حوالے سے بتايا: پوليس نے ايک حملہ آور کو گرفتار کرليا ہے جس نے اپنا تعارف مسلمان کي حيثيت سے کرايا ہے ليکن اس کے شناختي کاغذات جعلي قرار ديئے گئے ہيں چنانچہ حملہ آوروں کے بارے ميں يقين سے کچھ کہنا ابھي قبل از وقت ہے-

بلجئيم کي وزير داخلہ نے کہا ہے کہ انہيں پيش آمدہ سانحے سے شديد صدمہ پہنچا ہے-

انھوں نے ايک نمازگزار کي شہادت کي تصديق کي ہے-

برسلز پوليس ترجمان ميري فيرفيکي نے کہا ہے کہ شيعہ مسلمان مسجد ميں نماز کي ادائيگي ميں مصروف تھے کہ تکفيري وہابي گروہوں کے دہشت گردوں نے مسجد پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دي جس کے نتيجے ميں مسجد کا ايک بڑا حصہ جل کر راکھ ہوگيا-

انھوں نے کہا: اس سلسلے ميں ايک شخص گرفتار کيا گيا ہے اور عيني گواہوں نے کہا ہے کہ انھوں نے اس شخص کو مسجد ميں آگ لگاتے ہوئے ديکھا ہے-

علاقے کے مئير اندرلخت فانسون نے بلجيئم کي سرکاري خبر ايجنسي کو بتايا ہے کہ گرفتار شخص کو بہرحال اس سانحے ميں مسجد ميں دستي آتش گير بم پھينکتے ہوئے ديکھا گيا ہے-

بہرحال اس سانحے ميں حجت الاسلام شيخ عبداللہ دہدوہ شہيد ہوگئے ہيں حو مسجد امام رضا عليہ السلام کے امام جماعت اور عالمي اہل بيت (ع) اسمبلي کي جنرل اسمبلي کے رکن تھے- وہ قم المقدسہ کي جامعۃالمطصطفي العالميہ سے فقہ اور اسلامي معارف کے فارغ التحصيل تھے اور يورپ، بالخصوص بلجيئم کے دارالحکومت برسلز ميں مسلمانوں اور پيروان اہل بيت (ع) کے لئے کثير خدمات کا سرچشمہ تھے-

پوليس ترجمان کا کہنا تھا کہ مسجد امام رضا (ع) دم گھٹ کر شہيد ہوگئے ہيں اور مسجد کو بہت زيادہ نقصان پہنچا ہے-

بلجئيم کے مسلم ذرائع نے کہا ہے کہ مسجد پر حملہ تکفيري سلفيوں نے کيا ہے-

بلجيئم کے مسلمانوں کي مجلس کي نائب سربراہ "ازابل برائلي" نے کہا ہے کہ اس سانحے کے اصل مجرم وہابي اور سلفي انتہاپسند ہيں-

انھوں نے کہا: مسجد امام رضا عليہ السلام، برسلز ميں اہل تشيع کي سب سے بڑي مسجد ہے جو تين سال قبل بھي سلفي تکفيريوں کي دھمکيوں کے بعد کافي عرصے تک پوليس کي حفاظت ميں تھي-

برسلز کے ايک شيعہ راہنما نے کہا کہ مسجد کو آگ لگانے والا شخص فرار ہو رہاتھا ليکن راہگيروں نے اس کا راستہ روکا اور پوليس نے اس کو حراست ميں ليا-