• صارفین کی تعداد :
  • 361
  • 3/14/2012
  • تاريخ :

فلسطينيوں کے حقوق کے کھلي خلاف ورزي اور اقوام متحدہ کي خاموشي

فلسطین

فلسطينيوں کے خلاف صہيوني رياست کي بڑھتي ہوئي جارحيتوں پر اقوام متحدہ کي انساني حقوق کونسل کي خاموشي کے بعد اس کونسل ميں فلسطين کے نمائندے عماد زہيري نے غزہ پٹي پر صہيوني فوج کے حملوں اور اس علاقے کي صورت حال کا جائزہ لينے کے ليے اقوام متحدہ کي انساني حقوق کونسل کا فوري اجلاس بلانے کا مطالبہ کيا ہے-

ابنا: عماد زہيري نے پير کے روز جنيوا ميں کہا کہ فلسطين انساني حقوق کي کونسل کو فلسطيني علاقوں ميں انساني حقوق کي خلاف ورزيوں سے آگاہ کرنا چاہتا ہے کيونکہ صہيوني رياست نے چند دنوں سے فلسطينيوں کا قتل عام شروع کر ديا ہے-

فلسطين نے انساني حقوق کونسل سے ايسے حالات ميں يہ درخواست کي ہے کہ جب صيہوني حکومت نے گزشتہ چند دنوں سے غزہ پٹي پر اپنے حملے تيز کر ديے ہيں جن ميں درجنوں فلسطيني شہيد اور زخمي ہو چکے ہيں- يہ ايسے وقت ميں ہے کہ غزہ پر حملوں کو جاري رکھنے کي صہيوني رياست کي دھمکياں فلسطينيوں کے مزيد قتل عام کے اس ناجائز حکومت کے منصوبے کو بيان کرتي ہيں اور اس چيز نے عالمي رائے عامہ کو سخت تشويش ميں مبتلا کر ديا ہے جبکہ اقوام متحدہ اور انساني حقوق کے اداروں سميت بين الاقوامي ادارے صہيوني رياست کے مظالم اور بربريت پر خاموشي اختيار کيے ہوئے ہيں-

اس سلسلے ميں اقوام متحدہ کے سيکرٹري جنرل بان کي مون نے آخرکار کئي دنوں کے بعد خاموشي کو توڑتے ہوئے ان حملوں پر صہيوني رياست کي مذمت کيے بغير ان پر صرف تشويش کا اظہار کيا ہے- دوسري جانب اقوام متحدہ کي انساني حقوق کونسل نے گزشتہ چند روز کے دوران دنيا کے مختلف علاقوں ميں انساني حقوق کي صورت حال کا جائزہ لينے کے ليے کئي اجلاس منعقد کيے ہيں ليکن اس نے صہيوني رياست کي جارحيت کي جانب کوئي اشارہ نہيں کيا ہے گويا اس کے نزديک غزہ ميں کچھ ہوا ہي نہيں ہے- يہ کونسل صہيوني رياست کي جارحيتوں کا فوري اور ہنگامي جائزہ لينے کے بجائے مغربي حکومتوں کي ڈکٹيشن پر ان ملکوں کي حکومتوں کے خلاف سرگرم رہي ہے کہ جو مغرب کے تسلط کو قبول کرنے پر تيار نہيں ہيں-

مغربي حکومتوں کے غلط اقدامات کي وجہ سے انساني حقوق اور قانون کے بين الاقوامي اداروں کي کارکردگي نہ صرف سياسي رنگ اختيار کر گئي ہے بلکہ يہ ادارے اپني ساکھ بھي کھو چکے ہيں اور انساني حقوق جيسے اہم مسائل پر توجہ دينے کے بجائے يہ ہم جنس پرستي جيسے غيراخلاقي مسائل پر اپنا وقت برباد کر رہے ہيں اور دنيا ميں غيراخلاقي برائيوں کو رواج دے رہے ہيں کہ جن کي دنيا کے اکثر ممالک کي طرف سے مخالفت کي جا رہي ہے-

اقوام متحدہ کي انساني حقوق کونسل ميں ہم جنس پرستوں کے حقوق کي پامالي کے بارے ميں ہونے والے اجلاس کا اسلامي ممالک نے احتجاجا بائيکاٹ کيا ہے-

مغربي ممالک کے زيراثر يہ کونسل غفلت کا شکار ہے اور غزہ پر اسرئيلي جارحيت کے نتيجے ميں رونما ہونے والے الميے کو نظرانداز کرنا اس کي تائيد کرتا ہے-