• صارفین کی تعداد :
  • 660
  • 3/14/2012
  • تاريخ :

زمبابوے کے وزير دفاع کا دورہ ايران

زمبابوے کا پرچم

زمبابوے کے وزير دفاع "مانانگا گوا" نے، جو اس وقت تہران کے دورے پر ہيں، اسلامي جمہوريہ ايران کے وزير خارجہ "علي اکبر صالحي" سے ملاقات کے دوران ايران کے ساتھ وسيع پيمانے پر تعاون پر تاکيد کي ہے-

ابنا: ايران کي دفاعي صنعتوں ميں ترقي و پيشرفت کے پيش نظر ايران ، زمبابوے کے ساتھ فوجي تعاون کرنے کي بھرپور صلاحيت رکھتا ہے-

ايراني فوج/ ڈکٹيٹر صدام کي حکومت کے زمانے ميں عراق کي مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے دوران بے شمار تجربے حاصل کرچکي ہے اور يہ جنگ اس بات کا سبب بني کہ ايران کے دفاعي ادارے، مغرب کي طرف سے غير منصفانہ پابندياں عائد ہونے کے باوجود ہتھيار بنانےاور اپني دفاعي مصنوعات کے حصول ميں کسي کے بھي محتاج نہيں ہيں بلکہ ان امور ميں بہت زيادہ ترقي حاصل کرچکے ہيں-

سالہا سال مسلط کردہ جنگ ميں ايراني ماہرين کي خلاقيت نے فوجي شعبے ميں دوسروں پر انحصار کو ختم کرديا ہے-

يہ ايسے حالات ميں ہے کہ ايران عراق جنگ ميں ايران کے کمانڈروں کے تجربے اس وقت زمبابوے کے ساتھ دفاعي تعاون کے اضافے ميں بہت زيادہ مفيد واقع ہوسکتے ہيں-

علي اکبر صالحي نے زمبابوے کے وزير دفاع "مانانگاگوا" سے ملاقات کے دوران کہا کہ اسلامي جمہوريہ ايران ملکي ماہرين اور اپني موجودہ صلاحيتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے سائنس ،ٹيکنالوجي / تخليقي اور دفاعي امور ميں اپني روشن وتابناک ترقييوں کو حاصل کر نے کي بھرپور صلاحيت رکھتا ہے-

اسي بنياد پر،ايران کے وزير خارجہ نے ايران اور زمبابوے کے درميان مختلف امور ميں تجربے اور تعاون کے تبادلے پر تہران کي آمادگي کا اظہار کيا ہے

زمبابوے کے وزير دفاع نےبھي اس ملاقات ميں دفاعي صنعتوں اور فضائي امور ميں ايران کي سائنس ،ٹيکنالوجي ميں ترقي کي تعريف کرتے ہوئے اميد ظاہر کي ہے کہ حکام کي سعي و کوشش سے دونوں ملکوں کے تعلقات ميں مزيد اضافہ ہوگا-

انہوں نے امريکہ اور يور پي يونين کے ممالک کي طرف سے زمبابوے کے خلاف عائد عالمي پابنديوں کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ يہ ممالک سياسي اور اقتصادي دباؤ ڈال کر زمبابوے کي ترقي کي راہ ميں رکاوٹ کھڑ ي کرنا چاہتے ہيں-

زمبابوے کے وزير دفاع نے بھي اقتصادي ، صنعتي،ايٹمي اور دفاعي امور ميں ايران کے تجربوں سے استفادہ کرنے نيز مشترکہ تعاون پر آمادگي ظاہر کي ہے-

زمبابوے کے صدر رابرٹ موگا بے کي طرف سے ايران پر مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ ميں بھرپور حمايت دونوں ملکوں کےتعلقات ميں ايک نيا باب شمار ہوتي ہے- اسلامي جمہوريہ ايران عالمي امور ميں پابنديوں اور سياسي و اقتصادي د باؤ کے باوجود زمبابوے کے عوام کي مشکلات کے حل کے لئے ہر طرح سے مدد کرنے کےلئے آمادہ ہے-