• صارفین کی تعداد :
  • 523
  • 3/14/2012
  • تاريخ :

حکومت ملت جعفريہ کے آگے گھٹنے ٹيکنے پر مجبور مطالبات منظور

حکومت ملت جعفریہ

اطلاعات کے مطابق سانحہ کوہستان کے بعد شيعہ نوجوانوں نے بھرپور احتجاج شروع کرديا تھا- اور کل حکومت کو دي گئي مدّت ختم ہونے کے بعد علماء نے احتجاجي تحريک شروع کرنے کا اعلان کر ديا تھا- جس کے بعد پورے گلگت بلتستان ميں احتجاجي جلسوں کا سلسلہ شروع ہوگيا تھا-

ابنا: مزيد اطلاعات کے مطابق احتجاجي جلسوں کے باعث حکومتي ايوانوں ميں کھلبلي مچ گئي اور رحمان ملک فوراً گلگت پہنچ گئے- جہاں انہوں نے مرکزي مسجد اماميہ ميں شيعہ عمائدين سے ملاقات کي-

جس ميں چارٹر آف ڈيمانڈ پر اہم پيش رفت ہوئي ہے، شہدا کے قاتلوں کا تعلق دہشت گرد تنظيم جنداللہ اور سپاہ صحابہ سے ہے، نصاب تعليم کے مسئلے پر طے پانے والے فارمولے کا نوٹفکيشن آج ہي جاري کر ديا جائيگا، اور ديگر تمام مطالبات پر بتدريج عمل درآمد ہوگا-

جس پر شيعہ علماء نے اطينان کا اظہار کيا ھے- ليکن مطلبات کي مکمل منظوري تک احنجاج جاري رکھنے کا اعلان کيا ھے

ياد رھے شھيدوں کا خون ھميشہ رنگ لاتا ھے- عظيم شہداء کے سبب ملت بيدار ہوتي ھے- اور دشمانِ آل محمد ھميں شھيد کر کہ جس ذکر کو روکنا چاہتا ھے وہ ذکر مزيد شان اور شوکت کے ساتھ برپا ہوتا ھے-