• صارفین کی تعداد :
  • 3300
  • 8/21/2011
  • تاريخ :

ستاروں سے آگے جہاں اور بھي ہيں

 ستارے
ماہرين فلکيات نے دعويٰ کيا ہے کہ انہوں نے کہکشاں سے باہر پائے جانے والے پہلے سيارے کو دريافت کيا ہے- ان کا کہنا ہے کہ دريافت ہونے والا سيارہ ايک ايسے نظامِ شمسي کا حصہ ہے جو کبھي بوني کہکشاں سے منسلک تھا- مجلے سائنس ميں چھپنے والي رپورٹ ميں ماہرين فلکيات نے کہا ہے کہ اس چھوٹے سائز کي يا بوني کہکشاں کو بعد ميں اب تک موجود بڑي کہکشاں نے ہڑپ کر ليا تھا-

دريافت ہونے والے نئے ستارے کو ايچ آئي پي 13044 کہا جاتا ہے اور وہ اپني طبعي عمر کے آخر کو پہنچ رہا ہے- يہ زمين سے دو ہزار نوري سال کے فاصلے پر واقع ہے-

نئے سيارے کو چلي ميں ايک دوربين کي مدد سے دريافت کيا گيا-

نئے سياروں کو دريافت کرنے والے اب تک مختلف طريقے استعمال کر کے شمسي نظام سے باہر پائے جانے والے پانچ سو نئے سيارے دريافت کر چکے ہيں-

ماہرين فلکيات کا کہنا ہے کہ اب تک دريافت ہونے والے سارے سيارے بنيادي طور پر کہکشاں سے تعلق رکھتے ہيں-

تاہم ان کا کہنا ہے کہ نئي دريافت قدرے مختلف ہے کيونکہ نيا دريافت ہونے والا سيارے ايک ايسے سورج کے گرد گردش کر رہا ہے جو ’ہيلمي سٹريم‘ کہلانے والے ستاروں سے تعلق رکھتا ہے- ان ستاروں کا نام ’ہيلمي سٹريم‘ ان کے ايک عليحدہ بوني کہکشاں سے تعلق کي وجہ سے پڑا تھا-

اس کہکشاں کو چھ سے نو ارب سال پہلے موجود کہکشاں نے ہڑپ کر ليا تھا-

خيال کيا جاتا ہے کہ نئے سيارے کي کم از کم کميت مشتري سے سوا گنا زيادہ ہے اور يہ اپنے مرکزي ستارے کے قريبي مدار ميں گردش کرتے ہيں- يہ سولہ اعشاريہ دو دنوں ميں اپنا چکر مکمل کرتا ہے-

ماہرين کا کہنا ہے کہ اس سيارے نے موجودہ کہکشاں کے وجود ميں آنے سے سے پہلے نظامِ شمسي کے ابتدائي دنوں ميں تشکيل پائي ہو گي-

جرمني کے شہر ہيڈلبرگ ميں واقع ميکس پلينک انسٹي ٹيوٹ سے منسلک رينر کليمنٹ نے اسے ايک زبردست دريافت قرار ديا ہے-

برطانيہ کي رائل فلکياتي سوسائٹي کے ڈاکٹر رابرٹ ميسي کا کہنا ہے کہ رپورٹ کي اشاعت سے موجودہ کہکشاں باہر سے تعلق رکھنے والے سيارے کے وجود کے بارے ميں پہلي بار ٹھوس شہادت ملي ہے-

’ہمارے پاس اس بات پر يقين رکھنے کا جواز ہے کہ کائنات ميں ہماري کہکشاں سے باہر بھي وسيع پيمانے پر سيارے موجود ہيں اور ان کي تعداد اربوں ميں ہے، ليکن ايسا پہلي بار ہوا ہے کہ اس بارے ميں ٹھوس شہادت سامنے آئي ہے-

نئے دريافت سے اس بات کا بھي پتا چلتا ہے کہ جب ہمارے شمسي نظام کے آخري دنوں ميں ہمارا نظام شمسي کيسے دکھائي دے گا-

ايچ آئي پي 13044 خاتمے کے قريب ہے- اپنے مرکز ميں پائے جانے والے سارے ہائيڈروجن ايندھن کو استعمال کرنے کے بعد يہ بڑے سائز کے سرخ گولے کي شکل اختيار کر چکا ہے- ہو سکتا ہے کہ موجودہ صورتِ حال تک پہنچنے کے مرحلے ميں يہ ہماري زمين کي طرح کئي چھوٹے سياروں کو ہڑپ کر چکا ہو


متعلقہ تحريريں:

بجلي اب چاند سے

ٹروجن سيارہ زمين کے قريب دريافت

پيچھا کرنے والي آنکھ

انٹرنيٹ کا استعمال کرتے وقت محتاط رہيں ( حصّہ سوّم )

انٹرنيٹ کا استعمال کرتے وقت محتاط رہيں ( حصّہ دوم )