• صارفین کی تعداد :
  • 2545
  • 8/21/2011
  • تاريخ :

ماہ رمضان المبارک کي عظيم برکتيں (حصّہ دوّم)

رمضان المبارک

آيات ، احاديث اور  روايات کي روشني ميں محققين کا خيال ہے کہ " روزہ " تمام انبياء ؤ مرسلين اور ان کے ماننے والوں کے درميان ہميشہ سے رائج رہا ہے حضرت علي عليہ السلام کي حديث سے بھي پتہ چلتا ہے کہ روزہ ايک قديم ترين عبادت ہے اور خدا نے کسي بھي امت کو اس دلنواز عبادت سے محروم نہيں رکھا ہے -

شيخ صدوق (رض) معتبر سند کے ساتھ حضرت امام علي رضا (ع) سے اور آپ (ع) اپنے آباؤ اجداد (ع) کے حوالے سے نقل کرتے ہوئے فرماتے ہيں کہ: امير المومنين حضرت علي ابن ابي طالب (ع) نے فرمايا: ايک دن رسول خدا (ص) نے ہمارے درميان خطبہ ارشاد فرمايا جس ميں پیامبر  (ص) نے فرمايا: اے لوگو! تمھاري طرف با برکت و رحمت اور گناہوں سے معاف ہونے والا مہينہ رہا ہے جو خدا کے نزديک تمام مہينوں سے افضل ہے- جس کے دن تمام دنوں سے بہتر ہيں جس کي راتيں دوسرے تمام مہينوں کي راتوں سے بہتر ہيں، جس کي گھڑياں دوسري تمام گھڑيوں سے افضل ہيں -

يہ وہ مہينہ ہے جس ميں تم کو خدا نے اپني مہماني کي طرف دعوت دي ہے اور تمھيں صاحب کرامت قرار ديا ہے -  اس مہينہ ميں تمھاري ہر سانس تسبيح کا ثواب رکھتي ہے - تمھارا سونا عبادت ہے -تمھارے اعمال اس مہينہ ميں قبول ہوتے ہيں - تمھاري دعائيں مستجاب ہوتي ہيں -پس تم صدق دل سے صاف اور خالص نيت کے ساتھ گناہوں سے دوري اختيار کرتے ہوئے خدا سے دعا کرو کہ وہ اس مہينے ميں روزہ رکھنے اور تلاوت قرن پاک کرنے کي تم کو توفيق عنايت فرمائے -

     وہ شخص بدبخت اور شقي ہے جو اس عظيم مہينہ ميں اللہ کي بخشش سے محروم رہے- اس مہينہ کي بھوک اور پياس سے قيامت کي بھوک اور پياس کو ياد کرو - اپنے عزيز فقراء و محتاجوں کو صدقہ دو ،اپنے بزرگوں کا احترام کرو، اپنے بچوں سے نوازش و مہرباني کے ساتھ پيش آؤ، اپنے خاندان والوں کے ساتھ صلہ رحم کرو ، اپني زبانوں کو محفوظ رکھو ( برے الفاظ غيبت وغيرہ سے) اپني نگاہوں کو محفوظ رکھو ان چيزوں سے جن کا ديکھنا تمھارے لئے حلال نہيں ہے -

يتيموں کے ساتھ مہرباني کرو تاکہ تمھارے بعد لوگ تمھارے يتيم پر رحم کريں - اپنے گناہوں سے توبہ کرو اور نمازوں کے وقت خدا وند عالم کي بارگاہ ميں دعا کے لئے اپنے ہاتھوں کو بلند کرو کيوں کہ يہ دعا کي قبوليت کا بہترين وقت ہے- خدا وند عالم نماز کے وقت اپنے بندوں کي طرف رحمت کي نگاہ کرتا ہے اور مناجات کرنے والوں کا جواب ديتا - اے لوگو! تمھاري زندگي ميں گرہيں پڑي ہوئي ہيں تم اللہ سے طلب مغفرت کرکے اپني زندگي کي گرہيں کھولنے کي کوشش کرو - تمھاري پشت گناہوں کي سنگيني کي وجہ سے خميدہ ہو چکي ہيں لہٰذا طولاني سجدہ کے ذريعہ اپني پشت کے وزن کو ہلکا کرو - خدا وند عالم اپني عزت و جلال کي قسم کھا کر کہتا ہے کہ ميں اس مہينہ ميں نماز گزاروں اور سجدہ کرنے والوں پر عذاب نہيں کروں گا اور قيامت ميں انھيں جہنم کي گ سے نہيں ڈرا ؤ ں گا-

اے لوگو! اگر کوئي شخص اس مہينہ ميں کسي مومن روزہ دار کو افطار کرائے تو اس کا ثواب ايک غلام زاد کرنے کے برابر ہے اور اس کے پچھلے تمام گناہ معاف ہوجائيں گے-

 کسي صحابي نے سوال کيا: يا رسول اللہ (ص) ہم اس پر قدرت نہيں رکھتے کہ مومنين کو افطار کرائيں، تو آنحضرت (ص) نے فرمايا: تم دھے کھجور يا ايک گھونٹ پاني ہي افطار ميں دے کر اپنے آپ کو جہنم کي گ سے محفوظ کر سکتے ہو کيوں کہ خدا وند عالم اس کووہي ثواب عنايت فرمائے گا جو افطار دينے پر قدرت رکھنے والوں کو ديتا ہے - جو شخص اس مہينے ميں اپنے اخلاق کو درست کر لے اسے خدا وند عالم قيامت کے دن پل صراط سے ساني کے ساتھ گزار دے گا- حالانکہ لوگوں کے قدم اس وقت وہاں ڈگمگا رہے ہوں گے- اگر کوئي اس مہينہ ميں اپنے غلام يا کنيز سے کم کام لے قيامت ميں خدا وند عالم اس کے حساب و کتاب ميں ساني فرمائے گا- جو شخص اس مہينہ ميں کسي يتيم کو مہرباني و عزت کي نگاہ سے ديکھے قيامت ميں خدا وند عالم بھي اس کو مہرباني کي نگاہ سے ديکھے گا- جو شخص اس مہينہ ميں اپنے اعزہ و اقرباء کے ساتھ احسان اور صلہ رحم کرے خدا وند عالم قيامت ميں اپني رحمت سے اسے نوازے گا- اور جو شخص اس مہينہ ميں اپنے اعزہ و اقرباء سے قطع رحم کرے گا خدا وند عالم قيامت کے دن اس کو اپني رحمت سے محروم کر دے گا-

ترتيب و پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

ماہ رمضان کي عظمت

عدت کا فلسفہ (حصّہ دوّم)

عدت  کا فلسفہ

حج کا سياسي پھلو

فلسفہ تيمم کيا ہے؟