• صارفین کی تعداد :
  • 776
  • 8/27/2011
  • تاريخ :

صہيوني رياست کا استحکام نا ممکن

جناب احمدی نژاد
اسلامي جمہوريہ ايران کے صدر جناب احمدي نژاد نے يوم قدس کے عظيم جلوس سے خطاب کرتے ہوے کہا ہےکہ فلسطين اور علاقے کے ملکوں ميں حريت پسند تحريکوں ميں تيزي آنے سے صہيوني رياست کے حاميوں کو يہ يقين ہوچلا ہے کہ صہيوني رياست کا استحکام ناممکن ہے-

ابنا: صدر جناب احمدي نژاد نے تہران ميں نماز جمعہ سے قبل لاکھوں افراد سے خطاب ميں کہا کہ صہيوني رياست کي بنياد ہل رہي ہے اور مغربي ممالک علاقے کے حالات سے غلط فائدہ اٹھا کر مزيد مراعات حاصل کرنا چاہتے ہيں- انہوں نے فلسطين کي قديمي تاريخ کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مغربي ممالک اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لئے دو حکومتوں يعني صہيوني رياست کے کنارے فلسطيني حکومت کي تشکيل کا پروپگينڈا کر رہے ہيں- انہوں نے کہا کہ سامراج اب اضمحلال کي طرف بڑھ رہا ہے اور نيٹو اور مغربي ممالک ہرگز سلامتي اور عدل و انصاف قائم نہيں کر سکتے- صدر جناب احمدي نژاد نے کہا کہ مغربي ممالک فلسطينيوں کي سرزميں کے بارے ميں مذاکرات کا ڈھونگ رچا کر انہيں اختلافات سے دوچار کرنا چاہتے ہيں- انہوں نے کہا کہ :

صہيوني رياست صرف فلسطينيوں کے خلاف نہيں ہے بلکہ اس غاصب حکومت کي تاسيس اور اس کا جاري رہنا تمام انساني اصولوں اور اقدار کي خلاف ورزي ہے-

صدر جناب احمدي نژاد نے کہا کہ

صہيوني رياست تمام عالمي مجرموں کا مرکز ہے اور اس کے مقابل يوم قدس تمام موحدين اور ظلم مخالف لوگوں کا نقطہ اتحاد ہے اور اس کا ھدف صہيوني رياست کو مکمل طرح سے ختم کرنا ہے-

صدر جناب احمدي نژاد نے کہا کہ مغربي ملکوں نے دنيا کو اپنے مسائل ميں گرفتار کرنے کے لئے صہيوني رياست کي بنياد رکھي تھي اور آج يہ غاصب حکومت وحشي سامراجيوں اور تسلط پسندوں کے اتحاد کا مرکزاور سامراجيوں نيز بردہ داروں کے وحشيانہ کردار کا مظہر بن چکي ہے- انہوں نے کہا کہ صہيوني رياست کو مغربي دنيا کي طرف سے يہ ذمہ داري ملي ہےکہ وہ علاقے کو ہميشہ کشيدہ رکھے علاقے کو دھمکياں ديتي رہے اور اختلافات پھيلاتي رہے نيز جارحيت اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بھي بناتي رہے تاکہ اس علاقے ميں سامراجيوں کے تسلط کي زمين ہموار ہو سکے-