• صارفین کی تعداد :
  • 2134
  • 9/10/2011
  • تاريخ :

عالمي پيمانے پر اسلامي تبليغ (حصّہ پنجم)

بسم الله الرحمن الرحیم

اس دنيا ميں ھم اپنے آپ کو محدود کر ليں يہ کھاں کا انصاف ھے ؟ميں آپ کو ايک چھوٹي سي فکر دينا چاھتا ھوں ، ھم سب کا يقيني طور پر يہ عقيدہ ھے کہ ”‌ھُوَ الَّذِيْ اَرْسَلَ رَسُوْلَہ بِالْھُدَيٰ وَدِيْنِ الْحَقِّ لِيُظْھِرَہ عَلَي الدِّيْنِ کُلِّہ وَلَوْ کَرِہ الْمُشْرِکُوْنَ ”(توبھ- 33)ےہ دےن کامےاب ھوگا اور دےن، مکتب اھلبےت کے سوا کچھ نھےں ھے آج 69مسلم ممالک میں یہ واضح ھو چکا ھے کہ اس مکتب نے دنيا کے سامنے کیا پیش کیا ھے -آج اسلامي دنیا میں دو افراطي خطوط( Extreme lines) ھيں ايک کا نام طالبان اور دوسرے کا نام Moderation ھے - Moderation کا یہ عالم ھے کہ ترکي جيسے مسلم Country ميں ايک عورت چادر نھيں اوڑہ سکتي اور طالبان کا حال آپ جانتے ھي ھيں ان دونوں لائينوں کے بيچ ميں دنيا کو ايک (Midline)راہ اعتدال نظر آ رھي ھے اور وہ ھے مکتب اھلبيت عليھم السلام - 11/ ستمبر کے بعد دنيا ميں جو وھابيت کي شناخت ھوئي ھے وہ ھم سب مل کر نھيں کر سکتے تھے -ھميں اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاھئے ،خود نے و یا رک کے اخباروں ميں دو تين مھينے تک وھابیت کے سلسلے ميں articles لکھے جاتے رھے کہ اس فرقہ کي ابتدا کيا ھے؟ انتھا کيا ھے؟ اس کو کس نے شروع کيا؟ وغيرھ- دين اسلام ايک فطري مذھب ھے-  مکتب تشيع و اھلبيت (ع) فطرت انساني سے ھماھنگ ھے- فطرت (nature) کو کھيں دبايا نھيں جا سکتا- گھاس پر پتھر رکھيں تو پتا چلے گا کہ دب کر ختم ھوگئي، ليکن چند دنوں بعد وہ چاروں طرف سے اور زیادہ پھيل کر نکلے گي -اس لئے کہ يہ فطرت پر نکل رھي ھے”‌ الحق يعلوا ولا يعليٰ عليھ” حق خود بخود بلند ھوتا ھے اسے بلند کرنے کي ضرورت نھيں ھے ليکن اسے پھچنوانے کي ضرورت ھے اور يہ کام ھميں کرنا ھے - کمپيوٹر ميں ايک چيز ھے جس کو ھم ٹربو (Turbo) کھتے ھيں،Turbo  کا کام کمپيوٹر کي speed کو بڑھا دينا ھے حتي آج کل کاروں کے لئے بھي ٹربو انجن (Turbo-Engine) آگيا ھے، ليکن انجن يا کمپيوٹر ميں speed کا بڑھنا اس وقت ممکن ھے جب وہ start ھو، اگر ھم ابتدائي حرکت کريں تو دين ميں خود بخود پھيلنے کي صلاحيت موجود ھے- اس ميں کوئي شک نھيں کہ دين اسلام پھيلے گا- اسے کوئي نھيں دبا سکتا يہ وعدئہ پروردگار ھے ليکن شرط يہ ھے کہ مسلمان اپنا کردار ادا کرے اگر مسلمان محنت کرے تو دين speed ميں آجائے گا-

قرآن نے فرمايا”‌ يُسَبِّحُ لِلّٰہ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَمَا فِي الاَرْضِ الْمَلِکِ الْقُدُّوْسِ الْعَزِيْزِ الْحَکِيْم” (جمعھ-1)پوري کائنات (Universe)تسبيح کي حالت ميں ھے، کائنات ، وجود پروردگار کے محور ميں گھوم رھي ھے -انسان کو بھي اسي محور ميں آکر نجات مل سکتي ھے، جس کي مشق حج کے دوران کعبہ کے طواف کے ذريعہ کرائي جاتي ھے- محور خدا ميں آئے بغير نجات ممکن نھيں ھے- يہ ايک پيغام ھے جو ساري انسانيت کے لئے ھے - آج انسانيت زخمي ھے، آج انسانيت کو دين کي ضرورت ھے، آج انسانيت کو مکتب اھل بيت کي ضرورت ھے، آج انسانيت کو پيغام کي ضرورت ھے- افسوس اس بات کا ھے کہ ھندو آکر ھميں پيغام دے رھے ھيں اور ھمارا کام صرف يہ ھے کہ ھم نے فقط اپني عبادت گاھيں بنا لي ھيں، اس کے علاوہ اور ھم نے کيا کيا ھے؟ اب تک ھم لوگ دفاعي حالت (Defensive line) ميں رھے ھيں، اب ھميں Offensive lineميںکام شروع کرنا چاھئے تاکہ ھم موثر ثابت ھو سکيں- کوئي يہ نہ کھے کہ کيسے آگے بڑھوں کوئي مدد کرنے والا نھيں ھے - جس نے يہ کھا وہ اپني پوري زندگي ميں کبھي بھي آگے نھيں بڑہ سکتا - ميں نے اپني زندگي ميں يہ تجربہ کيا ھے، سات سال کي عمر سے ميں تنھا ھوں اور تنھا ھي اپنے آپ کو آگے بڑھا نے کي کوشش کي ھے- کبھي بھي کسي کا سھارا قبول نھيں کيا سوائے خدا کے اور يقين کيجئے اس نے ساتھ ديا، يہ اس کا وعدہ ھے ”‌اِنَّ الَّذِيْنَ قَالُوْارَبُّنَااللّٰہ ثُمَّ اسْتَقٰمُوْاتَتَنَزَّلُ عَلَيْھِمُ الْمَلاَ ئِکَةُاَلاَّ تَخَافُوْا وَلاَ تَحْزَنُوا وَ اَبْشِرُوْابِالْجَنَّةِ الَّتِي کُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ”(فصلت -30)- جب ميں نے ٹورنٹو ميں اپنا مشن شروع کيا تھا تو ھمارے ساتھ کوئي نھيں تھا اور آج ايک ملين ڈالر کا پروجيکٹ پورا ھو گيا ھے، يہ کس طرح ھوا؟ مجھے نھيں معلوم اور اسي طرح تقريباً ايک ملين کا پروجيکٹ علي پور ميں مکمل ھوا - يہ کيسے ھوا؟ مجھے نھيں معلوم- ميں نے کسي کے گھر پر جاکر دستک نھيں دي کہ آ پ ميري مددکريں-

وَالَّذِيْنَ جٰھَدُوْافِيْنَالَنَھْدِيَنَّھُمْ سُبُلَنَاوَاِنَّ اللّٰہ لَمَعَ الْمُحْسِنِيْنَ (عنکبوت -69)

آج ھمارے لئے عالمي سطح کے challengesھيں، اب ھميں اپنے گھروں اور اپنے کمروں ميں نھيں رھنا چاھئے، ھميں اپنے افکار کي تصحيح کرني چاھئے، اس ميں وقت ضرور لگے گا ليکن اس کے نتائج بھت خوبصورت ھيں اور کاميابي يقيني ھے-

تحرير : مولانا زکي باقري صاحب


متعلقہ تحريريں:

عالمي پيمانے پر اسلامي تبليغ

مشہور و معروف ماڈل اور سنگر ماشا کا قبول اسلام (حصّہ سوّم)

مشہور و معروف ماڈل اور سنگر ماشا کا قبول اسلام (حصّہ دوّم)

مشہور و معروف ماڈل اور سنگر ماشا کا قبول اسلام

مسجد کے نور نے ميري زندگي کو منور کر ديا