• صارفین کی تعداد :
  • 3031
  • 10/24/2011
  • تاريخ :

ضحّاک کي کہاني سولھواں، سترھواں اور اٹھارھواں نظارہ

ضحّاک کي کہاني

(پچھلے افراد______قحطان)

ضحاک - سب کام ٹھيک ہوگيا------؟

قحطان - حضور کے فضل سے سب کچھ ہوگيا!

ضحاک - ہماري سلطنت ميں کوئي جمشيد کا پيروتو باقي نہيں رہا------؟

قحطان - جہاں جہاں جمشيد کےعبادت خانےتھے! مسمار کر ديئےگئےہيں! اور اب اُن کي جگہ ہمارے معبودوں کي پرستش گاہيں نظر آتي ہيں!------ ہرايک شخص کو مجبور کياگياہے وہ اب سے اِن پرستش گاہوں ميں عبادت کيا کرے! آج فارس کے تمام شہروں ميں ہمارے معبودوں کي پر ستش ہو رہي ہے مگر------!

ضحاک - مگر کيا------ ؟

قحطان - حضور! کوہستان کے چرواہے! ديہات کے کاشتکار! اور جنگلوں کے خانہ بدوش بدوي اب تک جمشيد کے مذہب پر قائم ہيں!

ضحاک - ( غصّہ سے) کيا کہا------؟ جمشيد کا مذہب باقي ہے اور وہ اُس پر قائم ہيں؟؟ ------ آہ! يہ ہے اُس خوفناک خواب کي تعبير------!!

قحطان - عالي جاہ!!

ضحاک - نہيں!نہيں! ميري قلمروميں، جمشيد کا ايک پيرو بھي زندہ نظر نہيں آناچاہيے!!

پرويز- (اپنے آپ) الہٰي تير ي پناہ!

ضحاک - قحطان! يہ تيرا فرض تھا کہ تُودُنيا سے جمشيد کے مذہب کا نام نشان مٹا کرواپس آتا!

قحطان - حضور! سب نہيں چھوڑتے!!------

ضحاک - سب نہيں چھوڑتے! اِسي لئے تو تجھے بھيجاگياتھا! کيا ہم نےحکم نہيں دياتھا کہ جولوگ جمشيد کا مذہب نہ چھوڑيں، اُن کو سزا دينا!!

قحطان -  بے شک!عالي جاہ! ميں سزاديتا!مگرميرا زور نہيں چلا!جو مختصر فوج، کہ ميرے ساتھ تھي! اِس کام کے لئے کافي نہ تھي! پھر ستم يہ تھا کہ ميرے سپاہيوں کا ذخيرہ خوراک ختم ہوگياتھا! اور وہ اکثر بھوکے رہتے تھے!!

ضحاک - کيسي عجيب بات!!------ ميري سلطنت ميں اور ميري ہي فوج بُھوکي رہے! کيا مالگُزار مرگئے تھے؟؟------ آخر فوج کيوں بھوکي رہي؟------ کيا تم جس گاؤ ں ميں پُہنچتے، وہاں سے جوچيز چاہتے، نہ لے سکتے تھے------؟

قطحان - حضور!اِس صورت ميں گاؤ ں والے فساد کرتےہيں!------ آئندہ زيادہ فوج ساتھ رکھوں گا!

ضحاک - (غضبناک ہو کر ) دوبارہ کيوں بکتاہے؟ تُو جانے اور تير ي فوج جانے!------اُس کي ضروريات پوري کرنا تيرا فرض ہے!------ديکھو! کان کھول کے سُن لو! کہ ميں اپني سلطنت ميں جمشيد کے ايک پيرو کو بھي زندہ نہيں ديکھناچاہتا------! سمجھے! تمہيں ہمارے معبودوں کي عبادت کو ، پھيلانا چاہيے! کيونکہ آج ميرا تخت شاہي پر نظر آنا! اُنہي کي بخشش کا نتيجہ ہے------!

قحطان - عالي جاہ ------

ضحاک - ( بات کاٹ کر ) ديکھو! ہم زيادہ کہنا پسند نہيں کرتے! تمہيں دوگھڑي کي مُہلت دي جاتي ہے! جاؤ! کوئي مناسب تدبير سوچو! اگر تم نے فوراً کوئي صورت نکال لي! تو تمہيں انعام ديا جائيگا! ورنہ تمہارا سرگردن سے ------

قطحان - ( سرسے پاؤ ں تک لرز کر ) آہ! ( ضحاک کے قدموں پر گرکے ) حضور! حضور!

ضحاک -  فضول وقت ضائع نہ کرو! فوراً جاؤ اور بند وبست کرو! ------ہم نے ايک عجيب وغريب خواب ديکھاہے!------ موبدآنے والے ہيں! تعبير بتلائيں گے! اُس وقت تک تم بھي کوئي انتظام کرکے آجاؤگے! اگر تم کوئي تدبير نہ سوچ سکو، تو جلّادوں کو بھي اپنے ساتھ ہي ليتے آنا!( قحطان کانپ اٹھتا ہے) اوراگر تم نے کوئي علاج سوچ لياتوہم تمہيں اپني دامادي کا شرف بخشيں گے!

پرويز - ( حيرت واضطراب کے مارے سراسيمہ ہو کر اپنے آپ ) کيا؟ داماد------؟------ اِس کو؟؟

قحطان - ( حيرت آميز خوشي کے جوش ميں اپنے آپ ) کيا؟ دامادي کا شرف؟؟------ مجھ کو ؟؟ آہ ------!

ضحاک - جلد جاؤ!------ کوئي تدبير سوچو!

قحطان - جوحکم !(ضحاک کے قدموں کے آگے جُھک کر اور زمين کو بوسہ ديکر باہر جاتے ہوئے اپنے آپ) آہ!------

خدا  کي دين کا موسيٰ سے پُوچھۓ احوال

کہ آگ لينے کو جائيں پيمبري مل جائے!!

يہ بات تو ميرے شان گمان ميں بھي نہ تھي------!خوب چہر!------ خوب چہر سے شادي کرنا!------ آہ ! اُس کے سامنے تو مرنا بھي دُنيا کي سب سے بڑي نعمت ہے!------ آہ!------ کچھ دنوں بعد، يا خوب چہر کي آغوش ميں مزے کي نيند آئےگي! ------يا جلاد کي خوفناک چُھري موت کا پيغام سُنائےگي!!!------ غيرت------ !!!

(دائيں طرف سے باہر جاتا ہے)

 (پچھلے افراد ______قحطان کے سوا)

ضحاک - (اپنے آپ ) بے شک!اِس شخص نے ميري بہت خدمات انجام دي ہيں! اگر اِس نے يہ مہم سرکرلي! تو ميں ضرور اِسے اپنا داماد بناؤ ں گا! اِس کو اپني لڑکي دوں گا!------ اور------ اگر اِس نے کچھ نہ کيا! اور کہا کہ مجھ سے يہ خدمت نہيں ہوسکتي تو ميں اِس کا سر اُڑا دوں گا!------ اور پھر،------ اِس کي جگہ جس شخص کو مقرّر کروں گا اور جو اِس کے فرائض بخوبي انجام دے سکےگا! وہ ميرے پاس ہے!------ ميں اُس کو جانتا ہوں! وہ بہت موزوں شخص ہے!------ مگر يہ خواب------ ؟ آہ!------

( فرہاد دائيں طرف سے داخل ہو کر کھڑکي کے قريب ہي زمين کو بوسہ ديتا ہے)

 (پچھلے افراد______فرہاد)

ضحاک - موبد ابھي تک نہيں آئے------ ؟

فرہاد - حاضر ہيں عالي جاہ!

ضحاک -  فوراً بلاو!

فرہاد - جو حکم!

(باہر جاتا ہے اور پھر چند موبدوں کے ساتھ واپس آتا ہے - موبدو ں کا لباس سياہ ، جُبّے بلند ، اور گيسوطويل ہيں، ہاتھوں ميں لانبے لانبے عصاہيں- موبدزمين کو بوسہ دے کر کھڑے ہو جاتے ہيں )

تحرير: اختر شيراني


متعلقہ تحريريں :

ضحّاک کي کہاني ساتواں اور آٹھواں نظارہ

ضحّاک کي کہاني پانچواں اور چھٹا نظارہ 

 ضحّاک کي کہاني چوتھا نظارہ

ضحّاک کي کہاني  تيسرا نظارہ

ضحّاک کي کہاني  دُوسرا نظارہ