• صارفین کی تعداد :
  • 1686
  • 12/19/2011
  • تاريخ :

توبہ كرنے والوں كے واقعات

بسم الله الرحمن الرحیم

(( لَقَدْ كَانَ فِي قَصَصِھم عِبْرَةٌ لِاُوْلِي الْاَلْبَابِ---))171

”‌يقينا ان كے واقعات صاحبان عقل كے لئے عبرت ھيں---“-

ايك نمونہ خاتون

آسيہ، فرعون كي زوجہ تھى، وہ فرعون جس ميں غرور و تكبر كا نشہ بھرا تھا، جس كا نفس شرير تھا اور جس كے عقائد اور اعمال باطل وفاسد تھے-

قرآن مجيد نے فرعون كو متكبر، ظالم، ستم گر اور خون بھانے والے كے عنوان سے ياد كيا ھے اور اس كو ”‌طاغوت“ كا نام ديا ھے-

آسيہ، فرعون كے ساتھ زندگي بسر كرتي تھى، اور فرعوني حكومت كي ملكہ تھى، تمام چيزيں اس كے اختيار ميں تھيں-

وہ بھي اپنے شوھر كي طرح فرمانروائي كرتي تھى، اور اپني مرضي كے مطابق ملكي خزانہ سے فائدہ اٹھاتي تھي-

ايسے شوھر كے ساتھ زندگى، ايسي حكومت كے ساتھ ايسے دربار كے اندر، اس قدر مال و دولت، اطاعت گزار غلام او ركنيزوں كے ساتھ ميں اس كي ايك بھترين زندگي تھي-

ايك جوان اور قدرتمند خاتون نے اس ماحول ميں پيغمبر الٰھي جناب موسي بن عمران كے ذريعہ الٰھي پيغام سنا، اس نے اپنے شوھر كے طور طريقے اور اعمال كے باطل ھونے كو سمجھ ليا، چنانچہ نور حقيقت اس كے دل ميں چمك اٹھا-

حالانكہ اس كو معلوم تھا كہ ايمان لانے كي وجہ سے اس كي تمام خوشياں اور مقام و منصب چھن سكتا ھے يھاں تك كہ جان بھي جاسكتي ھے، ليكن اس نے حق كو قبول كرليا اور وہ خداوندمھربان پر ايمان لے آئى، اور اپنے گزشتہ اعمال سے توبہ كرلي اور نيك اعمال كے ذريعہ اپني آخرت كو آباد كرنے كي فكر ميں لگ گئي-

اس كا توبہ كرنا كوئي آسان كام نھيں تھا، اس كي وجہ سے اسے اپنا تمام مال و دولت اور منصب ترك كرنا پڑا، اور فرعون و فرعونيوں كي ملامت ضرب و شتم كو برداشت كرنا پڑا، ليكن پھر بھي وہ توبہ، ايمان، عمل صالح اور ہدايت كي طرف قدم آگے بڑھاتي رھي-

جناب آسيہ كي توبہ، فرعون اور اس كے درباريوں كو ناگوار گزرى، كيونكہ پورے شھر ميں اس بات كي شھرت ھوگئي كہ فرعون كي بيوي اور ملكہ نے فرعوني طور طريقہ كو ٹھكراتے ھوئے مذھب كليم اللہ كو منتخب كرليا ھے، سمجھا بجھاكر، ترغيب دلاكراور ڈرا دھمكاكر بھي آسيہ كے بڑھتے قدم كو نھيں روكا جاسكتا تھا، وہ اپنے دل كي آنكھوں سے حق كو ديكھ كر قبول كرچكي تھى، اس نے باطل كے كھوكھلے پن كو بھي اچھي طرح سمجھ ليا تھا، لہٰذا حق و حقيقت تك پہنچنے كے بعد اس كو ھاتھ سے نھيں كھوسكتي تھي اور كھوكھلے باطل كي طرف نھيں لوٹ سكتي تھي-

جي ھاں، يہ كيسے ھوسكتا ھے كہ خدا كو فرعون سے، حق كو باطل سے، نور كو ظلمت سے، صحيح كو غلط سے، آخرت كو دنيا سے، بہشت كو دوزخ سے، اورسعادت كو بدبختي سے بدل لے-

جناب آسيہ نے اپنے ايمان، توبہ و استغفار پر استقامت كى، جبكہ فرعون دوبارہ باطل كي طرف لوٹا نے كے لئے كوشش كررھا تھا-

فرعون نے جناب آسيہ سے مقابلہ كي ٹھان لى، غضبناك ھوا، اس كے غضب كي آگ بھڑك اٹھى، ليكن آسيہ كي ثابت قدمي كے مقابلہ ميں ھار گيا، اس نے آسيہ كو شكنجہ دينے كا حكم ديا، اور اس عظيم خاتون كے ھاتھ پير كو باندھ ديا، اور سخت سے سخت سزا دينے كے بعد پھانسي كا حكم ديديا، اس نے اپنے جلادوں كو حكم ديا كہ اس كے اوپر بڑے بڑے پتھر گرائے جائيں، ليكن جناب آسيہ نے دنيا و آخرت كي سعادت و خوشبختي حاصل كرنے كے لئے صبر كيا، اور ان تمام سخت حالات ميں خدا سے لَو لگائے ركھي-

جناب آسيہ كي حقيقي توبہ، ايمان و جھاد، صبر و استقامت، يقين اور مستحكم عزم كي وجہ سے قرآن مجيد نے ان كو قيامت تك مومن و مومنات كے لئے نمونہ كے طور پر پہنچوايا ھے، تاكہ ھر زمانہ كے گناھگار كے لئے عذر و بھانہ كي كوئي گنجائش باقي نہ رہ جائے اور كوئي يہ نہ كہہ دے كہ توبہ، ايمان اور عمل صالح كا كوئي راستہ باقي نھيں رھا تھا-

(( وَضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلاً لِلَّذينَ آمَنُوا امْرَاَتَ فِرْعُوْنَ اِذْقالَتْ رَبِّ ابْنِ لي عِنْدَكَ بَيتاً فِي الْجَنَّةِ وَ نَجِّنيظ– مِنْ فِرْعَوْنَ وَ عَمَلِہِ وَنَجِّني مِنَ الْقَوْمِ الظّالِمينَ))- 172

”‌اورخد ا نے ايمان والوں كے لئے فرعون كي زوجہ كي مثال بيان كي كہ اس نے دعا كي كہ پروردگار ميرے لئے جنت ميں ايك گھر بنادے اور مجھے فرعون اور اس كے درباريوںسے نجات دلادے اور اس پوري ظالم قوم سے نجات عطا فرمادے “-

توبہ، ايمان، صبر اور استقامت كي بنا پر اس عظيم الشان خاتون كا مرتبہ اس بلندي پر پہنچا ھوا تھا كہ رسول خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے ان كے بارے ميں فرمايا:

”‌اِشْتاقَتِ الْجَنَّةُ اِلٰي اَرْبَعٍ مِنَ النِّساءِ :مَرْيمَ بِنْتِ عِمْرانَ، وَآسِيةَ بِنْتِ مُزاحِمٍ زَوْجَةِ فِرْعَوْنَ، وَخَديجَةَ بِنْتِ خُوَيلَدٍزَوْجَةِ النَّبِي فِي الدُّنْيا وَالآخِرَةِ، وَ فاطِمَةَ بِنْتِ مُحَمَّدٍ:“- 173

”‌جنت چار عورتوں كي مشتاق ھے، مريم بنت عمران، آسيہ بنت مزاحم زوجہ فرعون، خديجہ بنت خويلد دنيا و آخرت ميں ھمسر پيغمبر، اور فاطمہ بنت محمد -“

بشکريہ عقائد شيعۂ ڈاٹ کام

پيشکش: شعبہ تحرير و پيشکش تبيان