• صارفین کی تعداد :
  • 1345
  • 12/29/2011
  • تاريخ :

ميدان جنگ ميں توبہ

بسم الله الرحمن الرحیم

”‌نصر بن مزاحم“ كتاب واقعہ صفين ميں نقل كرتے ھيں: ھاشم مرقال كھتے ھيں: جنگ صفين ميں حضرت علي عليہ السلام كي نصرت كے لئے چند قاريان قرآن شريك تھے، معاويہ كي طرف سے طائفہ ”‌غسّان“ كا ايك جوان ميدان ميں آيا، اس نے رجز پڑھا اور حضرت علي عليہ السلام كي شان ميں جسارت كرتے ھوئے مقابلہ كے لئے للكارا، مجھے بھت زيادہ غصہ آيا كہ معاويہ كے غلط پروپيگنڈے نے اس طرح لوگوں كو گمراہ كرركھا ھے، واقعاً ميرا دل كباب ھوگيا، ميں نے ميدان كا رخ كيا، اور اس غافل جوان سے كھا: اے جوان! جو كچھ بھي تمھاري زبان سے نكلتا ھے، خدا كي بارگاہ ميں اس كا حساب و كتاب ھوگا، اگر خداوندعالم نے تجھ سے پوچھ ليا :

علي بن ابي طالب سے كيوں جنگ كي ؟ تو كيا جواب دے گا؟

چنانچہ اس جوان نے كھا:

ميں خدا كي بارگاہ ميں حجت شرعي ركھتا ھو كيونكہ ميري تم سے جنگ علي بن ابي طالب كے بے نمازي ھونے كي وجہ سے ھے!

ھاشم مرقال كھتے ھيں: ميں نے اس كے سامنے حقيقت بيان كى، معاويہ كي مكاري اور چال بازيوں كو واضح كيا- جيسے ھي اس نے يہ سب كچھ سنا، اس نے خدا كي بارگاہ ميں استغفار كى، اور توبہ كى، اور حق كا دفاع كرنے كے لئے معاويہ كے لشكر سے جنگ كے لئے نكل گيا-

بشکريہ عقائد شيعۂ ڈاٹ کام

پيشکش: شعبہ تحرير و پيشکش تبيان