• صارفین کی تعداد :
  • 2878
  • 1/3/2012
  • تاريخ :

نوجواني کي سرکشي سے کيسے بچيں  ؟ (حصّہ سوّم)

سوالیہ نشان

 نوجواني ميں انسان نے  ايک طرف تو بچپن کي حد کو طے کيا ہوتا ہے تو دوسري طرف  بلوغت اور شعور کي حدود ميں قدم رکھا ہوتا ہے اس ليۓ اس عمر کے افراد کے ساتھ نہايت محتاط طريقے سے برتاؤ کيا جانا چاہيۓ - نہ زيادہ سختي  کريں اور نہ ہي زيادہ ڈھيل ديں - حد سے زيادہ اگر سختي کي جاۓ تو وہ يہ سوچنا شروع کر ديں گے کہ شايد  ان کي آزادي کو پامال کيا جا رہا ہے اور انہيں نہايت غلامانہ زندگي گزارنے پر مجبور کيا جا رہا ہے جہاں انہيں زيادہ اہميت نہيں دي جا رہي  ہے - اس ليۓ ميانہ روي  سے کام ليں اور ان سے پيار و محبت اور  ذرا سي سنجيدگي کے ساتھ پيش آئيں -  

اس عمر کے سرکش نوجوانوں کو  اپني پسند کا لباس پہننے کي اجازت ديں اور انہوں مختلف طرح کي مفيد سرگرميوں ميں مصروف  رہنے کے مواقع فراہم کريں - اس بات کا بھي خيال رکھيں کہ اس کے کسي کام کي وجہ سے ارد گرد کے دوسرے افراد کے حقوق غصب نہ ہوں -  نوجواني کو دي جانے والي ايک  مفيد اور معقول آزادي سے ان ميں خوداعمتادي پيدا ہوتي ہے جس سے وہ اپني زندگي ميں بہتر کام انجام دے سکتے ہيں - 

ان کے اچھے کاموں اور کاميابيوں پر انہيں مبارک باد پيش کرتے ہوۓ ان کي حوصلہ افزائي کريں - ان کے اچھے کارناموں پر انہيں انعامات ديں تاکہ وہ مستقبل ميں بھي اسي طرح کے مفيد کام انجام دينے کي کوشش کرتے رہيں - ليکن خيال رہے کہ يہ کام ايک حد ميں رہ کر کيا جانا چاہيۓ اور حد سے زيادہ کرنے سے اس کے برے اثرات سامنے آنے کا انديشہ ہوتا ہے -

 اس بات کا  بھي خيال رکھيں کہ کبھي بھي اپني نوجوان اولاد کا مقابلہ دوسروں کي ايسي  اولاد سے نہ کريں  جنہوں نے آپ کے بچوں سے زيادہ کاميابياں حاصل کي ہوں  يا جو  آپ  کے بچوں کي نسبت زيادہ قابل ہوں - يہ ايک بہت برا فعل ہے جس کے نتيجے ميں نوجوان سرکشي کا شکار ہو جاتے ہيں اور ان ميں احساس کمتري اور سستي  پيدا ہو جاتي ہے -

 

تحرير : سيد اسداللہ ارسلان

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان