• صارفین کی تعداد :
  • 643
  • 2/3/2012
  • تاريخ :

دنيا کے سب آمروں کے ليۓ واضح پيغام ( حصّہ چہارم )

دنیا

ظلم و ستم کي وجہ سے معاشرہ لڑکھڑا جاتا ہے -  ظلم و ستم سے محل اور بڑے بڑے مکان تو ويران نہيں ہوتے مگر ان کے اندر سے اٹھنے والي آہيں ان محلوں  کے خلاف نفرت پھيلاتي ہيں اور عوام الناس ميں ان محلوں کے مالکوں کے خلاف  بغاوت جنم ليتي ہے اور يوں يہ حکمران لوگوں پر اپنے اثر و رسوخ کو کھو ديتے ہيں جس کے نتيجے ميں بالاخر ان حکومتوں کي بربادي ہوتي ہے -  آج کي دنيا ميں بھي يہ مثاليں ہمارے سامنے ہيں - موجودہ دور ميں چار آمروں کي آمرحکومت کے اختتام کا کوئي تصور بھي نہيں کر سکتا تھا کہ اتني تيزي کے ساتھ يہ آمر اپنے انجام کو پہنچ جائيں گے - آج کے دور ميں  رونما ہونے والے ان انقلابي حوادث کو ہميشہ تاريخ ميں ياد رکھا جاۓ گا -

ابھي ايک سال پہلے ہي ان چاروں آمروں نے اکٹھے تصاوير بنوائي تھي  ليکن صرف ايک ہي سال ميں ان چاروں کي حکومتيں جاتي رہيں اور ان کا انجام بہت ہي برا ہوا - ظلم جس  حالت ميں بھي  ہو ، برا ہے اور ايک نہ ايک دن اس کا خاتمہ ہو ہي جاتا ہے - ظالم لوگ جب ظلم کرتے ہيں تو وہ خود اپنے ليۓ بري تقديد اور عاقبت کا انتخاب کر رہے ہوتے ہيں -

قرآن پاک ميں ارشاد باري تعالي ہے کہ

کہہ ديجيے: بھلا تم يہ تو بتاؤ کہ اگر اللہ کا عذاب تم پر اچانک يا اعلانيہ طور پر آ جائے تو کيا ظالموں کے سوا کوئي ہلاک ہو گا؟ (سوره انعام /آيه 47)

وہ آمر جو ہميشہ  مسلح فوجي دستوں کي حفاظت ميں  ہوا کرتے تھے اور نيند ميں بھي انہيں تنہائي نصيب نہيں ہوا کرتي تھي - ايسے لوگوں کي قسمت ميں تنہائي ذلت اور مرگ لکھ دي جاتي ہے جو ظلم و ستم کا بازار گرم کرتے ہيں - جس کسي نے بھي ظلم کے ذريعے اور زور و جبر سے اپنے کاموں کو انجام ديا اللہ  تعالي اسے تيزي سے نابود کر دے گا -

موجودہ دور کے حوادث تمام آمروں اور ظالموں کے ليۓ واضح پيغام ہے کہ ظلم کا سہارا لے کر مزيد قوموں اور معاشروں کو غلام نہيں رکھا جا سکتا -    ہر ملک کي پاليسي آزاد ہوني چاہيۓ اور انہيں کسي دوسرے ملک کے زير تسلط رہ کر اپني قوم کو گمراہ کرنے کا کوئي حق نہيں ہے - جو ممالک مغربي ممالک سے وابستہ رہ کر يہ سمجھتے ہيں کہ ان ممالک کي حمايت حاصل کرکے وہ اپنے ممالک پر آمريت کے دور کو مزيد طولاني کرنے ميں کامياب ہو جائيں  گے وہ خوابوں کي دنيا ميں رہ رہے ہيں اور اب ايسے حکمرانوں ، سياسي جماعتوں اور رژيموں کے دن گنے جا چکے ہيں - وہ دن دور نہيں جب تمام مظلوم قوموں کے حکمران ان کے خود منتخب کردہ ہونگے جو انہيں اسي راستے پر لے جائيں  گے جو عوام کا پسنديدہ اور عوامي خواہشات کے مطابق ہو گا - جو شيطاني قوتوں کا ساتھ ديتے ہيں ان کا انجام بہت بيانک ہوتا ہے -  اللہ تعالي  ايسے افراد کے متعلق فرماتا ہے کہ

«کمثل الشيطان اذ قال للانسان اکفر، فلمّا کفر قال ا نّي بري منک اني اخاف الله رب العالمين ؛

" شيطان کي طرح جب اس نے انسان سے کہا: کافر ہو جا! پھر جب وہ کافر ہو گيا تو کہنے لگا: ميں تجھ سے بيزار ہوں، ميں تو عالمين کے پروردگار اللہ سے ڈرتا ہوں -"( سوره حشر/آيه 16)

تحرير : سيد اسداللہ ارسلان

پيشکش : شعبۂ تحرير وپيشکش تبيان