ضرب المِثل اشعار (3)
*’گو ذرا سي بات پر برسوں کے يارانے گئے‘
ليکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے
شاعر: خاطر غزنوي
*’ميں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں‘
تمام شہر نے پہنے ہوئے ہيں دستانے
شاعر: مصطفيٰ زيدي
*’يہ عالَم شوق کا ديکھا نہ جائے‘
وہ بُت ہے يا خدا ديکھا نہ جائے
شاعر: احمد فراز
* آئے عشّاق، گئے وعدۂ فردا لے کر
’اب انہيں ڈھونڈچَراغِ رُخِ زيبا لے کر!‘
شاعر: علّامہ اقبال
* اب اُداس پھرتے ہو سرديوں کي شاموں ميں
’اِس طرح تو ہوتا ہے اِس طرح کے کاموں ميں‘
شاعر: شعيب بن عزيز
بشکريہ : شاعري ڈاٹ کلان ٹيم ڈاٹ کام
پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان