• صارفین کی تعداد :
  • 586
  • 2/24/2012
  • تاريخ :

شيعيان کويت کي کاميابي- شاتم اہل بيت (ع) پر مقدمے کا آغاز

کویت

کويت کي عدليہ نے اپنے بيان ميں کہا ہے کہ محمد المليفي پر مذہب شيعہ کي توہين، قومي يکجہتي کو نقصان پہنچانے اور فرقہ وارانہ فتنہ انگيزي کے ملزم ہيں جن سے گذشتہ کئي دنوں سے تفتيش کي گئي ہے-

اہل البيت (ع) نيوز ايجنسي ـ ابنا ـ کي رپورٹ کے مطابق کويت کے سلفي قلمکار محمد المليفي نے حال ہي ميں قطب عالم امکان بقيۃ اللہ امام مہدي عليہ السلام کي توہين کي تھي جس پر شيعيان کويت نے زبردست احتجاج کيا تھا اور حکومت سے مطالبہ کيا تھا کہ وہ فوري طور پر شاتم امام زمانہ (ع) کے خلاف کاروائي کرے ورنہ شيعيان کويت حکومت کي اپوزيشن ميں بدل کر احتجاج کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کريں گے چنانچہ حکومت نے دوسرے روز ہي المليقي کے خلاف کاروائي کرکے ان سے تفتيش کا آغاز کيا اور کل (20 فروري) کو ان پر مقدمے کا آغاز کيا گيا-

کل 20 فروري 2012 کو المليقي کے خلاف شکايت کرنے والوں کي درخواست پر المليفي کے خلاف مقدمے کي پہلي سماعت ہوئي-

عدليہ نے اپنے بيان ميں کہا ہے کہ ملزم المليفي پر متعدد شہريوں کي تحريري شکايت کي بنياد پر مقدمہ چلايا جارہا ہے اور ان پر فرد جرم عائد کردي گئي ہے اور ان کو الزامات کا جواب دينے اور اپنا دفاع کرنے کا پورا پورا موقع ديا جائے گا-

قابل ذکر ہے کہ معاند وہابي قلم کار محمد المليفي نے حال ہي ميں امام زمانہ(ع) کي شان ميں گستاخي کي تو سينکڑوں کويتي باشندوں نے "الارادہ" اسکوائر پر اجتماع کرکے "لبيک يا مہدي (عج)" کے نعرے لگائے اور محمد المليفي نيز ديگر وہابيوں کے اقدامات کو امام عصر (عج) کي توہين قرار ديتے ہوئے شديد احتجاج کيا اور اس بات پر زور ديا کہ کويت ميں شيعہ سني اخوت کو نقصان پہنچانے کي سازشيں ہورہي ہيں-

کويتي پارليمان کے دو شيعہ اراکين "فيصل الدويسان" و "عبدالحميد الدشتي" نے بھي وزير اعظم کويت سے مطالبہ کيا تھا کہ شاتم آل محمد کے خلاف فوري طور پر مقدمہ چلائيں ورنہ صورت حال حکومت کے لئے خطرناک ہوسکتي ہے-

فيصل الدويسان نے معترضين کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اہل سنت برادران سے مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا: آپ ہمارے بھائي اور ہم وطن ہيں اور يقيناً مسلمانوں کے درميان تفرقہ ڈالنے کي يہ سازش ناکام ہوگي کيونکہ امام زمانہ عليہ السلام تمام مسلمانوں کے امام ہيں-

دريں اثناء آيت اللہ سيد محمد باقر مہري نے بھي اپنے بيان ميں کويتي وزير داخلہ سے مطالبہ کيا تھا کہ وہ المليفي کو فوري طور پر گرفتار کرکے ان پر مقدمہ چلائيں-

انھوں نے کہا تھا کہ اگر حکومت اور عدليہ نے اس شخص کے خلاف اقدام نہ کيا تو ہم (شيعہ علماء و عمائدين) عوامي انتفاضہ کا راستہ نہيں روک سکيں گے-