• صارفین کی تعداد :
  • 685
  • 2/24/2012
  • تاريخ :

سعودي عرب کي وزارت داخلہ: مظاہرين کا قتل عام جاري رکھنے کي دھمکي

سعودی عرب

سعودي عرب کے مشرقي علاقوں ميں حکومت مخالف احتجاجات ميں شدت پيدا ہونے کے بعد اس ملک کي وزارت داخلہ نے مظاہرين کا قتل عام جاري رکھنے کي دھمکي دي ہے-

ابنا: يہ دھمکي ايسي حالت ميں دي گئي ہے کہ جب سعودي عرب کي اسپيشل فورسز کے کمانڈر خالد العربي نے سعودي اليوم جريدے کو انٹرويو ديتے ہوۓ ملک کے مشرقي علاقوں خصوصا قطيف ميں کۓ جانے والے پرامن اعتراضات کو دہشتگردانہ اقدام سے تعبير کيا تھا اور کہا تھا کہ قطيف اور عواميہ ميں جو کچھ ہورہا ہے وہ سڑکوں پر کي جانے والے دہشتگردي ہے-

سعودي عرب کي وزارت داخلہ نے بھي ايک بيان جاري کر کے اعلان کيا ہے کہ قطيف کے تمام باشندے تخريب کار ہيں اور ان کو سزا ملني چاہۓ- سعودي عرب کي وزارت داخلہ اس بہانے کے ساتھ کہ مشرقي علاقوں کے پرامن مظاہرے ملکي سلامتي کے لۓ خطرہ ہيں ، مشرقي علاقوں کے عوام کے قتل عام کا جواز ظاہر کرنے کي کوشش کررہي ہے- دريں اثناء مشرقي علاقوں کے علماء سميت اس ملک کي چار سو پچھتر شخصيات نے ايک بيان جاري کر کے اس ملک پر حکمفرما ظلم و امتيازي سلوک کے نظام کے خلاف مظاہرين پر آل سعود کے تشدد کي مذمت کي ہے-

اس بيان ميں قطيف کے باشندوں کے قتل عام ، بے گناہوں کي گرفتاريوں اور قطيف شہر کے مختلف علاقوں ميں چيک پوسٹيں قائم کۓ جانے کو سعودي عرب ميں انساني حقوق کي کھلي خلاف ورزيوں سے تعبير کيا ہے- حاليہ دنوں ميں سعودي عرب کي سيکورٹي فورسز نے مشرقي علاقوں خصوصا قطيف شہر ميں مظاہرين پر حملے کر کے ان ميں سے بعض کو موت کے گھاٹ اتار ديا اور متعدد کو زخمي کرديا ہے-

اس کے ساتھ ساتھ آل سعود کي حکومت نے راۓ عامہ کے دباؤ سے بچنے کے لۓ مظاہرين کے خلاف غلط پروپيگنڈہ شروع کرديا ہے- آل سعود کي حکومت ذرائع ابلاغ کے ذريعے حکومت مخالف مظاہروں کو ايک فرقے کے مطالبات کے لۓ نکالے جانے والے جلوس ظاہر کرنے کي کوشش کررہي ہے- اس ملک کے حکمران ٹولے سے وابستہ جرائد نے مشرقي علاقوں ميں پرامن مظاہروں ميں شرکت کرنے والوں کو خطرناک مجرم قرار ديا ہے حالانکہ مشرقي علاقوں کے باشندے سالہا سال سے اس ملک کي حکومت کے ظلم و ستم کا شکار ہيں اور خطے کے حالات سے متاثر ہو کر گزشتہ ايک سال کے دوران اپنے قانوني حقوق کي بازيابي کے لۓ کوشاں ہيں-

ليکن ان کے مطالبات پورے کۓ جانے کے بجاۓ ان پر تشدد اور ان کو گوليوں سے چھلني کياجارہا ہے-سعودي عرب کے عالم دين شيخ غازي الشبيب نے مشرقي علاقوں کے مظاہرين پر آل سعود کے تشدد کو اس حکومت کي بوکھلاہٹ کي علامت قرار ديا ہے- انھوں نے سعودي عرب کے حکام سے مطالبہ کيا ہے کہ وہ موجودہ گھٹن کے ماحول اور بحران کے خاتمے کے لۓ مثبت راہ حل تلاش کريں- الشبيب نے تاکيد کي ہے کہ سعودي عرب کے بعض عہديدار اس ملک کے بحران کو سيکورٹي کا بحران قرار دے رہے ہيں ليکن حقيقت يہ ہے کہ يہ صرف ايک سياسي بحران ہے اور اس کا سبب وہ غلطياں ہي جن کا ارتکاب اس ملک کے حکام نے کيا ہے-