• صارفین کی تعداد :
  • 772
  • 4/28/2012
  • تاريخ :

مقتدي صدر کا دورہ کردستان

مقتدا صدر

عراق کےمذہبي پيشوا اورصدرگروہ کےسربراہ مقتدي صدرنےعراقي کردستان کادورہ کرکے عراقي صدرجلال طالباني اور عراقي کرستان کےصدرمسعودبارزاني سےملاقات اورگفتگوکي ہے- مقتدي صدر نےمرکزي حکومت اورکردستان کےحکام کےدرميان اختلافات دور کرنےکي نئي کوششيں شروع کردي ہيں-

ابنا: مقتدي صدر، عراقي کردستان کےدورے سےپہلے اربيل اوربغداد کےدرميان کشيدگي دورکرنےکےلئے بھرپورکوشش کريں گے-

عراق کي مرکزي حکومت کےوزيراعظم نوري مالکي اور عراقي کردستان کےصدرمسعود بارزاني کي سربراہي ميں اختلافات گذشتہ مہينوں ميں اس علاقےکےتيل اور عراق کےسابق نائب صدرطارق الھاشمي کےفرار کےبعد شروع ہوئےہيں-

عراق کي مرکزي حکومت کاکہناہے کہ کردستان کےعلاقے کےحکام اس علاقےکاتيل نکالنےکےلئے غيرملکي کمپنيوں سےيکطرفہ قرارداد کرنےسےاجتناب کرتےہوئے طارق الھاشمي کوبغداد کےحوالےکريں-

عراقي عدالت نے طارق الھاشمي پردہشتگردانہ سرگرميوں ميں ملوث ہونےکاالزام لگاياہے اور ان پربغداد ميں مقدمہ چلانےکےلئےعدالت ميں حاضرہونےکامطالبہ کياہے ليکن مطلوب طارق الھاشمي ،اپنےاوپرعائدالزامات کومستردکرتےہوئے عدالت کےسامنےحاضرہونےکےلئےتيار نہيں ہيں اس بيچ کردستاني حکام کي جانب سےطارق الھاشمي کوحوالےنہ کرنےپراصرار ، مرکزي اورصوبائي حکومت کےدرميان اختلافات بڑھنےکاباعث بنا ہے-

عراق کےصدرگروہ کےسربراہ مقتدي صدر جن کےدورہ کردستان کےموقع پر مسعود بارزاني نےپرجوش استقبال کياہے جمعہ کےدن صحافيوں سےگفتگوکرتےہوئےکہاکہ وہ اٹھارہ شقوں پرمشتمل منصوبہ پيش کرکےعراق کےتمام سياسي گروہوں کے درميان مذاکرات کےخواہاں ہيں اور ان کا خيال ہے کہ عراق ميں انحصارپسندي اور الگ تھلگ کرنے کي پاليسي ختم ہوني چاہئے-

مقتدي صدر نے اس بات کي جانب اشارہ کرتے ہوئےکہ اقليتيں عراق کا اہم حصہ ہيں کہاکہ ہميں چاہئے کہ انھيں سياسي اور معاشي امور ميں شريک کريں- مقتدي صدر نے ترک وزير اعظم پر بھي تنقيد کي جنھوں نے عراقي وزيراعظم پر اہل سنت کے ساتھ امتيازي سلوک کرنےکا الزام لگايا  تھا مقتدي صدر نے کہا کہ ہم عراق کے داخلي امور ميں کسي بھي ملک کي جانب سے کسي بھي طرح کي مداخلت کو مسترد کرتے ہيں-

درايں اثنا کردستان کے صدر کے دفتر کے سربراہ فواد حسين نے مقتدي صدر کے دورہ کردستان کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ يہ تاريخي دورہ کردستان اور دوسرے علاقوں کے درميان تعلقات کو مستحکم کرےگا اور ملک کي سياسي صورت حال ميں استحکام کا باعث ہوگا- اس سے قبل مقتدي صدر کے ترجمان شيخ صلاح العبيدي نے بغداد ميں ايک پريس کانفرنس ميں کہا تھا کہ اس طرح کا اقدام بحران عراق کےحل کے لئے ضروري تھا-

اس ميں کوئي شک نہيں کہ مقتدي صدر کا عراقي کردستان کا تاريخي دورہ اور حکام سے ان کاصلاح و مشورہ عراق کي سياسي فضاکوبہتربنانے ميں مدد گار ثابت ہوگااور توقع ہےکہ يہ آئندہ دنوں ميں عراق کےپيچيدہ سياسي بحران کےخاتمےکےلئےنئي کوششوں کاآغازثابت ہو-