• صارفین کی تعداد :
  • 1802
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

عاشوراء کي عظمت کے اسباب (11)

مجلسِ شبِ عاشوره

غلام رضا گلي زوارہ

حضرت امام حسين عليہ السلام خاص قسم کے زمانے ميں جي رہے تھے، پيروان اہل بيت (ع) رنج و دباۆ اور گھٹن اور دشواريوں سے گذر رہے تھے- عالم اسلام بنو اميہ کي تحريفات کي وجہ سے آلودہ ہوچکا تھا اور لادينيت اور شرک کے تمام اسباب فراہم ہوچکے تھے؛ قرآن و سنت کي تعليمات عاليہ تحريف اور تباہي کا شکار ہوئيں، عدل و انصاف کي شمع بجھ گئي اور جہل کے سياہ گھٹائيں علم و معرفت کے سورج کي تابناکيوں ميں رکاوٹ بن گئيں اور لوگوں کو جاہليت کي جانب لے جايا گيا- اس طرح کے آشفتہ حالات، جو اسلامي معاشرے کو ذلت و حقارت اور پسماندگي کے دلدل ميں پھنسا رہے تھے، سبب ہوئے کہ تيسرے امام ہُمام (ع) نے عاشورا کي بنيادي تحريک کا آغاز کيا اور اتني ساري برائيوں کے بعد قرآن و رسول اکرم صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے دشمنوں کے مد مقابل اس نورِ امامت کا موقف قيام و انقلاب کا موقف بن گيا اور امام حسين عليہ السلام عاشورا کي عزت آفرين مشعل روشن کرنے کے لئے پا برکاب ہوئے تا کہ تاريکيوں کے قلب ميں روشني کے چراغ روشن کريں اور انساني تاريخ ميں ابدي اور جاويدان کارنامے کي بنياد رکھيں اور ايسے مکتب کي تأسيس کا اہتمام کريں جو انسانوں کي روح کے ارتقاء پر منتج ہوجائے اور حسيني تربيت کي روشني ميں فرزند آدم اپنے لئے عزت و حرمت کا قائل ہوجائے اور اپنے وقار و متانت کا ہر حال ميں تحفظ کريں اور حادثات اور ناہمواريوں کے سامنے شکست ناپذير ہوجائيں اور استحکام و استواري کے مرتبے پر فائز ہوجائے- جو انسان اس طرح اپنے آپ کو عاشورا کے پر فيض چشمے ميں صيقل دے گا کبھي بھي پستي، رذالت اور دنائت قبول نہيں کرے گا اور طاقت فرساترين مصائب کے سامنے بھي استقامت کا ثبوت دے گا- امام حسين (ع) اس طرح پرہيزگاري، عبادت اور جانفشاني کي روشني ميں اس طرح کي سربلندي اور عزت کي چوٹيوں کو سرکر گئے اور خداوند متعال نے آپ (ع) کو اس طرح کي ہيبت و صلابت اور استحکام سے نوازا-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

عاشوراء کي عظمت کے اسباب (7)