• صارفین کی تعداد :
  • 1137
  • 6/27/2012
  • تاريخ :

امريکہ کي حکمراني ختم ہونے والي ہے

سوالیہ نشان

اوباما صدارت کي پہلي مدت ختم ہونے ميں ابھي ايک سال باقي ہے اور اس عرصے ميں ڈرون حملوں کے ذريعے ہلاکتوں کي تعداد ميں مزيد اضافہ متوقع ہے، ڈرون حملوں کے حق ميں دي جانے والي ايک دليل يہ بھي ہے کہ اس طرح امريکي پائلٹوں کي جان کو کوئي خطرہ لاحق نہيں ہوتا ليکن انساني حقوق کي تنظيميں ڈرون حملوں پر سخت تنقيد کرتي ہيں کيونک ڈرون سے چلانے والے ميزائل اس بات کا کوئي اندازہ نہيں لگا سکتے کہ ان کا نشانہ بننے والے مبينہ دہشت گرد ہي ہيں يا کہ ديگر بے گناہ اور غير متعلقہ افراد بھي ان حملوں کا شکار ہو رہے ہيں-

انٹيلي جنس سليکٹ کميٹي کي چيئرپرسن سينيٹر ڈايانے فينسٹائن نے ڈرون پروگرام پر ملے جلے جذبات کا اظہار کيا ہے اور اسے تشويش کا باعث قرار ديا ہے- اس کا يہ بھي کہنا ہے کہ اوباما انتظاميہ اس پروگرام کو مزيد توسيع دينے پر تلي ہوئي ہے- جب اوباما نے امريکہ کي صدارت سنبھالي تھي تو ڈرون حملوں کا استعمال صرف ايک ملک پر کيا گيا تھا اور وہ تھا پاکستان، جس پر 44 حملے کئے جا چکے تھے اور ان سے 400 افراد کي ہلاکت کي اطلاع دي گئي تاہم نيو امريکہ فاؤنڈيشن نامي تنظيم کے مطابق اوباما کے دورِ صدارت ميں 240 سے زيادہ ڈرون حملے ہو چکے ہيں جن ميں ہلاکتوں کي تعداد کئي گنا زيادہ ہے- البتہ اب کچھ عرصے ميں پاکستان پر ڈرون حملوں ميں خاصي کمي واقع ہو چکي ہے- گزشتہ ماہ پاکستان کي سرحدي چوکي پر نيٹو گن شپ ہيلي کاپٹروں کے حملے کے بعد جس ميں کہ 24 پاکستاني فوجي شہيد ہوگئے تھے اور جس کے ردعمل کے طورپر پاکستان نے نيٹو سپلائي بند کر دي تھي- اس پر امريکہ نے ڈرون حملے بھي روک ديئے البتہ امريکي اسلحہ ساز فيکٹريوں ميں ڈرون طياروں کي تياري کا کام بدستور زور و شور سے جاري ہے اور پريڈيٹر اور ريپر طرز کے ڈرون طياروں کي تعداد 775 تک جا پہنچي ہے جبکہ مزيد طيارے ابھي تياري کے مراحل ميں ہيں- امريکي حکام کے مطابق ان ميں سے صرف 30 ڈرون سي پئي اے کو الاٹ کئے گئے ہيں ليکن سي آئي اے کے پاس مختلف کيٹيگري کے مزيد ڈرون بھي موجود ہيں جن کي تعداد کو خفيہ رکھا گيا ہے- امريکي ٹريڈ سنٹر پر نائن اليون کے حملے کے بعد ريار پر نظر نہ آنے والے سٹيلتھ ڈرونز کي بڑے پيمانے پر تياري شروع کر دي گئي تھي جن ميں آر کيو 170 ماڈل کا ڈرون بھي تھا - باور کيا جاتا ہے کہ پاکستان، يمن اور ايران کے علاوہ ڈرون طياروں کا استعمال ديگر ممالک پر بھي کيا گيا ہے- امريکي وزير خارجہ ہليري کلنٹن، وزير دفاع ليون پينٹا اور صدارتي مشير برينن ڈرون پروگرام ميں مزيد توسيع کے کے حامي ہيں جبکہ اوباما انتظاميہ ميں نيشنل انٹيلي جنس کے سابق ڈائريکٹر ڈينس بليئر واحد افسر ہيں جو ڈرون طياروں کے توسيعي پروگرام کے مخالف ہيں-

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان