• صارفین کی تعداد :
  • 1146
  • 8/8/2012
  • تاريخ :

برق گرتي ہے تو بيچارے مسلمانوں پر

برما میں مسلمانوں کا قتل

اسلام امن اور بھائي چارے کا دين ہے جو اپنے پيروکاروں کو انسانيت کي فلاح  اور تحفظ کا درس ديتا ہے -   اسلام کے پيروکاروں کي کوشش ہوتي ہے کہ وہ ظلم کے مرتکب نہ ہوں مگر  باطل قوتيں ہميشہ سے حق کو مغلوب کرنے کے ليۓ مختلف طرح کي چالوں کا سہارا لے کر ظلم کي مرتکب ہوتي رہي ہيں - بدقسمتي سے    موجودہ دور ميں دنيا کے متعدد ممالک  اور خطوں ميں جو قوم اس ظلم و جبر کا شکار ہے وہ مسلمان ہے - کشمير، فلسطين ، بوسنيا، چيچنيا ، کوسوو ، عراق ،افغانستان اور برما کے  مظلوم مسلمان اس  ظلم کي منہ  بولتي تصوير ہيں -

غزہ پٹي اور  لبنان سے  کوئي  راکٹ اگر اسرائيلي علاقے ميں  جا گرے تو فورا  ہر طرح کي فوجي قوت استعمال کرکے ، تمام طرح کے بين الاقوامي اصولوں اور ضابطوں کو پس پشت ڈال کر انسانيت سوز مظالم ڈھاۓ جاتے ہيں   -  امريکہ ميں ايک عمارت پر حملہ کروا کر سازش کے  تحت  جواز پيدا کرکے اسلامي ممالک پر حملے کيۓ  گۓ - اسرائيل ، امريکہ اور مغربي ممالک کو اگر کسي ملک سے خطرہ ہو تو اس پر پيشگي حملہ کر ديا جاتا ہے - دنيا ميں دوسرے ممالک کو بدنام کرنے  اور بليک ميل کرنے کے ليۓ انساني حقوق کے نام پر مختلف طرح کے حربے استعمال کيۓ جاتے ہيں -  دنيا ميں کہيں بھي کسي يہودي ، عيسائي  کا خون بہے تو   انساني حقوق کي تنظيمں ،  اقوام متحدہ ، بين الاقوامي ميڈيا  اور دنيا بھر  کے ادارے فورا  حرکت ميں آ جاتے ہيں  ليکن دنيا  کے  مختلف مقامات پر بہنے والا مسلمانوں کا خون ان اداروں کو ذرا بھي دکھائي نہيں ديتا ہے -  اس کي تازہ مثال برما ميں  حکومتي سرپرستي  کے تحت ہونے والا مسلمانوں کا  قتل عام ہے جس پر دنيا بھر کا  ميڈيا  اور انساني حقوق کي تنظيميں خاموش ہيں -

ايمنسٹي انٹرنيشنل کي ايک رپورٹ کے مطابق ميانمار ميں   سرکاري سرپرستي ميں مقامي دہشتگرد تنظيم " ماگ " کے ہاتھوں ہزاروں  روہنگيائي مسلمانوں کا قتل عام کيا جا چکا ہے اور يہ سلسلہ ابھي تک جاري ہے - برما ميں يوں تو مسلمانوں پر ظلم و ستم کي ايک لمبي داستان ہے مگر اس سال جون ميں اس ظلم نے اس وقت انتہا کر دي جب  وہاں کي بدھ اکثريت نے سرکاري فوج کي سرپرستي ميں مسلمانوں کے جان و مال پر حملےکيۓ جس  کے نتيجے ميں ہزاروں کي تعداد ميں مسلمانوں کو قتل کرنے کے ساتھ ان کي املاک کو جلا ديا گيا ، مساجد کو شہيد کيا گيا ، خواتين کي آبروزيزي کي گئي اور لاکھوں کي تعداد ميں مسلمانوں کو نقل مکاني کرنے پر مجبور کر ديا گيا - وہاں کي مقامي حکومت امدادي کارکنوں اور صحافيوں کو متاثرہ علاقوں ميں جانے سے روک رہي ہے اور محسوس يہ ہو رہا ہے کہ مقامي حکومت دانستہ طور پر ان فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دے کر مسلم اقليت کا قتل عام کروا رہي ہے - ميانمار ميں تقريبا  8 لاکھ کے قريب مسلمان آباد ہيں اور افسوس کي بات يہ ہے کہ وہاں کي بدھ حکومت ان مسلمانوں کو ملک کا حصہ تسليم  کرنے کے ليۓ تيار نہيں ہے -

 تحرير : سيد اسداللہ ارسلان


متعلقہ  تحريريں:

ايران  کِے خلاف پروپيگنڈا کے نتائج

امريکي ڈرون اپنے عروج سے زوال کي طرف  جانے والے ہيں

آر کيو 170

سي آئي اے کے زيراستعمال ڈرون طياروں کي دو اقسام ہيں