• صارفین کی تعداد :
  • 999
  • 8/11/2012
  • تاريخ :

جون 2012ء ميں’’ٹونگوپ‘‘ نامي شہر ميں بدھوں نے مسلمانوں کو قتل کيا

برما میں مسلمانوں کا قتل

برما کے متعلق  جو اطلاعات سامنے آئي ہيں ان کے مطابق جون 2012ء ميں’’ٹونگوپ‘‘ نامي شہر ميں بدھوں نے مسلمانوں کو قتل کيا اور  مسلمانوں کے ظالمانہ قتل کے خلاف مسلمانوں کے اکثريتي صوبے ميں احتجاجي مظاہرہ کيا گيا تو سرکاري دستوں نے مظاہرين پر اندھا دھند فائرنگ کي جس کے نتيجے ميں مظاہرين کي بہت بڑي تعداد ہلاک اور زخمي ہوئي -  8 جون کو بھي ايک بڑا مظاہرہ کيا گيا اور حکومت نے مظاہرين کو روکنے کے ليۓ بےجا طاقت کا استعمال کيا - 10 جون کو صدارتي حکم کے تحت اراکان ميں ہنگامي حالت نافذ کر دي گئي اور عسکري اداروں کو بدمعاشي کرنےکي کھلي چھوٹ دے دي گئي - فوجي دستوں نے بڑے ظالمانہ انداز ميں مسلمان رہائشي علاقوں پر دھاوا بول ديا اور ٹرکوں ميں مسلمانوں کي  ايک بڑي تعداد کو نامعلوم مقام پر منتقل کر ديا گيا جن کا تاحال کچھ علم نہيں ہے -  بعض ذرائع سے يہ خبريں بھي موصول ہو رہي ہيں کہ ہزاروں کي تعداد ميں عورتوں ، بچوں اور مردوں کو قتل کر ديا گيا اور بےشمار مسلمانوں کو زندہ جلايا گيا ہے - ہزاروں کي تعداد ميں برمي مسلمان لاپتہ ہيں اور خدشہ يہ ظاہر کيا جا رہا ہے کہ يہ تعداد لاکھ سے بھي زائد ہو سکتي ہے - زندہ بچ جانے والے مسلمان خاندان اپني جان بچانے کے ليۓ ہمسايہ ممالک کا رخ کر رہے ہيں - برما کے ہمسايہ ميں  مسلمان ملک بنگلہ ديش واقع ہے مگر بدقسمتي سے اس اسلامي ملک نے برمي مہاجرين کے ليۓ اپني سرحديں بند کر دي ہيں - بنگلہ ديش کي  اسلام مخالف حکومت  جو  سيکولرازم کے نقش قدم  پر چل رہي ہے ، وہ ہندوستان اور مغربي ممالک کو خوش کرنے کے ليۓ برمي مسلمانوں کے ليۓ ذرا سي بھي قرباني دينے کے ليۓ تيار نطر نہيں آ رہي اور يہ کہنا بھي درست ہو گا کہ برما کے مسلمانوں کو نہ بچا کر بھي بنگلہ ديش ظلم کا مرتکب ہو رہا ہے -   پوري دنيا ميں بسنے والے مسلمان ايک جسم کي مانند ہيں اور جب جسم کے کسي بھي حصے ميں تکليف ہو تو اس کا احساس پورے بدن ميں ہوتا  ہے - ہونا تو يہ چاہيۓ تھا کہ سب سے پہلے بنگلہ ديش کے مسلمان اپنے برمي مسلمان بھائيوں کے ليۓ آواز بلند کرتے اور ان کو بچانے کے ليۓ عملي اقدامات بھي اگر کرنا پڑتے  تو اس سے پيچھے نہ ہٹتے مگر بڑے افسوس کي بات ہے کہ ايسے حالات ميں برمي مسلمانوں کي مدد تو  دور کي بات ، بنگہ ديشي حکومت نے سرحديں بند کرکے  برما کے مسلمانوں پر ہونے والے ظلم ميں خود کو برابر کا ذمہ دار ہونے کا ثبوت ديا ہے -

 تحرير : سيد اسداللہ ارسلان


متعلقہ  تحريريں:

ايران  کِے خلاف پروپيگنڈا کے نتائج

امريکي ڈرون اپنے عروج سے زوال کي طرف  جانے والے ہيں

آر کيو 170