• صارفین کی تعداد :
  • 1097
  • 10/21/2012
  • تاريخ :

علم کي طالب  ملالہ يوسف زئي  پر حملہ

ملالہ یوسف زئی

انسانيت کے خلاف ظلم اور بے گناہ انسانوں کا قتل ہر حال ميں قابل مذمت ہے -  آج کے اس جديد دور ميں گلوبل ويلج کہلاني والي يہ کائنات اب بھي ايسي بےشمار ظلم کي داستانوں سے بھري پڑي ہے کہ جن کو سن کر انسانيت کا سر شرم سے جھک جاتا ہے - باطل اور طاغوتي طاقتيں آج کے اس جديد دور کي سائنسي ترقي کا سہارا لے کر نۓ انداز ميں انسانيت پر مظالم ڈھا رہي ہيں - عالمي سطح پر دوسرے ممالک کے وسائل پر قابض ہونے اور دوسرے ممالک ميں دخل اندازي کے ليۓ انساني حقوق کے نعرے لگاۓ جاتے ہيں ، کہيں پر مخالف حکومتيں گرانے کے ليۓ مسلح گروپوں کي حمايت کي جاتي ہے تو کہيں پر ان گروپوں کو کچلنے کے ليۓ نام نہاد حکومتوں کي حمايت کي جاتي ہے -  فلسطين ، کشمير ،بوسنيا، عراق اور افغانستان کي عوام کو شدت پسندي کچلنے کے نام پر قتل کيا جا رہا ہے -  باطل قوتوں کے مظالم وہي پرانے ہيں مگر ان مظالم کے ڈھانے والے انداز بدل گۓ ہيں -   آج کے اس جديد دور ميں بھي ہر روز  بےشمار مرد ، عورتيں ، بچے اور جوان ہيں جو ہر روز ظلم کا شکار ہيں ، جو اس ظلم کي زد ميں آ کر اپني جانوں کے نذرانے دے رہے ہيں - ايسي بےشمار خواتين ہيں جو جيل کي کال کوٹھڑيوں ميں قيد ہيں مگر بدقسمتي کي بات يہ ہے کہ آج کے جديد دور کا روشن خيال ميڈيا اسي ظلم کے ليۓ آواز اٹھاتا ہے جس  ظلم کو سياسي رنگ دينا ہوتا ہے -  ہم  اکثر يہ بات نوٹ کرتے ہيں کہ اچانک کسي واقعہ کو حد سے زيادہ اہميت دے دي جاتي ہے  اور کئي کئي دن اس کو کوريج دي جاتي ہے جبکہ ايسے بہت سے واقعات ہمارے اردگرد رونما ہو رہے ہوتے ہيں جن کو ميڈيا ذرا بھر بھي اہميت نہيں ديتا ہے -  ملالہ يوسف زئي پر حملہ ايک بہت ہي شرم ناک فعل ہے اور اس طرح کے واقعات کي جتني بھي مذمت کي جاۓ کم ہے مگر  يہاں غور طلب بات يہ ہے کہ جس ميڈيا نے اس واقعہ کو اتني زيادہ اہميت دي ہے  اسي ميڈيا کو امريکي ڈرون حملوں کے نتيجے ميں مرنے والے ان لاتعداد بچوں کا خيال کيوں نہيں آتا ہے جن کا قصور صرف يہ ہے کہ وہ پاک افغان سرحد کے قريب زندگي بسر کر رہے ہيں -  اس ميڈيا کو امريکي جيل ميں قيد ڈاکٹر عافيہ صديقي پر  ہونے والے ظلم کيوں نظر نہيں آتے  جس پر تمام سياست دان بھي خاموش اور بےبس نظر آتے ہيں - يہاں ميڈيا کے  کردار پر اس ليۓ انگلي اٹھائي گئي ہے تاکہ  يہ باور کرايا جا سکے کہ کسي خاص واقعہ کو سياسي مقاصد کے حصول کے ليۓ منظر عام پر لا ديا جانا کافي نہيں ہوتا ہے بلکہ ظلم کو روکنے کے ليۓ اس سے متعلقہ تمام واقعات کو منظرعام پر لانا ضروري ہوتا ہے تاکہ  ظلم کرنے کے ليۓ استعمال ہونے والے مختلف طرح کے جديد ہتھکنڈوں کو ختم کيا جا سکے -

 ( جاري ہے )

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

شام ميں جاري بحران