• صارفین کی تعداد :
  • 2374
  • 11/28/2012
  • تاريخ :

سيد الشھدا کے ليۓ سوگواري ، کيوں ؟  

سید الشھدا کے لیۓ سوگواری

اس دنيا ميں کچھ قوانين ہيں جن کو اس کائنات کے خالق نے وضع کيا ہے - وہ خالق جو عظيم  اور حکيم ہے جس نے اس دنيا ميں کسي بھي چيز کو نکما پيدا  نہيں  کيا ہے اور ہر چيز کے وجود آنے ميں کوئي نہ کوئي حکمت پوشيدہ ہے -

اس جہان کي جس چيز پر بھي آپ نظر دوڑائيں آپ کو خالق کائنات کي عظمت نظر آۓ گي - خدا نے جو  اس جہان کے ليۓ جو بھي قوانين بناۓ ہيں ان ميں ذرا برابر بھي نقص نہيں ہے  اور اس دنيا کے سائنسدان اور مفکر  ان قوانين کي علت  کو تجزيہ و تحليل کرنے ميں مصروف عمل ہيں اور ان قوانين کے پس پردہ وجوھات کو  تلاش کر رہے ہيں - انسان نے قدرت کے بعض پوشيدہ رازوں کے بارے ميں کچھ  آگاہي حاصل کي ہے مگر ابھي  اس جہان کے  بےشمار ايسے رموز  ہيں جن کو جاننا ابھي باقي ہے    اور جن  تک پہنچنے ميں انسان ابھي تک قاصر نظر آتا ہے -

دنيا ميں ثابت ہو جانے والے قوانين ميں ايک قانون ثقل ہے - اس قانون کے ثابت ہو  جانے ميں کوئي شک باقي نہيں رہا ہے - يہ بھي معلوم ہے کہ پاني 100 ڈگري سينٹي گريڈ پر ابلتا ہے - يہ قوانين اور اصول ناقابل تغير  اور يقيني معلوم ہوتے ہيں -

جس  طرح دنيا کا قدرتي نظام خدا تعالي کي طرف سے مرتب کردہ  قوانين کي بنياد پر  وضع ہوا ہے ،  اسي طرح حکيم و دانا خالق کائنات نے  اس دنيا کي اہميت کو بھي مشخص کر ديا ہے -

اس وجہ سے جس طرح ہم ان فارمولوں اور قوانين کے سامنے بے بس نظر آتے ہيں جيسے پاني کا ايک سو ڈگري سينٹي گريڈ پر ابلنا اور نيوٹن کے قوانين وغيرہ  ويسے ہي ہم دنيا کي اقدار سے  بھي انکار نہيں کر سکتے ہيں -

  جب انسان  امر و  نھي الہي  اور دنيا کے سب قوانين اور اقدار کے سامنے سر تسليم خم  ہو جاتا ہے تو اس عمل کو پرہيزگاري کہتے ہيں ، زہد  يا عبادت کہتے ہيں -  خدا نے اپنے بندوں کو اپني اطاعت کرنے کا حکم ديا   ہے -  اسي اطاعت کا نام عبادت ہے -  کبھي تو اس  بندگي کو قبول کرنا آسان ہوتا ہے تو کبھي بہت مشکل -  مثال کے طور پر  يہ کہ صبح کي نماز کو لازمي طور پر دو رکعت پڑھيں  -  فجر کي نماز کا پڑھنا  اطاعت ہے کيونکہ اس ميں کوئي گنجائش نہيں ہے ليکن  اس موضوع کو مان لينا ايک آسان کام ہے -  عام طور پر کوئي بھي مسلمان انسان اس بات پر تنازعہ کھڑا نہيں کرتا  کہ کيونکر نماز فجر لازمي طور پر دو رکعت ہي پڑھيں -   ( جاري ہے )

ترجمہ : سید اسد الله ارسلان


متعلقہ تحريريں:

حضرتِ زينبِ عاليہ صلوات اللہ عليہا کا خطبہ