• صارفین کی تعداد :
  • 2434
  • 1/26/2013
  • تاريخ :

حلم پيغمبر صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم

حلم پيغمبر صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم

ايک تاريخي روايت ہے کہ عبداللہ بن سلام نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے دور کے يہوديوں ميں سے تھے کہ بعد ميں جنہوں نے اسلام قبول کيا  اور رسمي طور پر اسلامي صفوں ميں شامل ہو گۓ - ان کا ايک يہودي دوست بنام زيد بن شعبہ تھا - اسلام قبول کرنے کے بعد جب عبداللہ بن سلام کو اسلام کي عظمت کا علم ہوا تو وہ ہميشہ اپنے دوست زيد کو اسلام قبول کرنے کي دعوت ديتے اور انہيں اسلامي اقدار اور عظمت کے بارے ميں بتاتے  رہتے  مگر زيد اپنے يہودي ہونے پر قائم رہتا اور اسلامي معاشرے کا حصہ بننے سے انکار کرتا رہا اور  يوں اس نے ايک مدت تک اسلام قبول نہ کيا -

عبداللہ کہتے ہيں کہ ايک دن ميں مسجد نبوي گيا تو  اچانک ميں نے ديکھا کہ زيد مسلمانوں کي صف ميں  نماز کي غرض سے بيٹھا ہوا ہے اور مشرف بہ اسلام ہو گيا ہے - مجھے بہت خوشي ہوئي - ميں اس کے قريب گيا  اور اس سے پوچھا -  آپ کے مسلمان ہونے کي  وجہ کيا ہے ؟

زيد نے جواب ديا :  ايک دن ميں آسماني کتاب توريت کو پڑھ رہا تھا  ، جب ميں اس آيت پر پہنچا جس ميں نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے اوصاف بيان کيۓ گۓ تھے تو اسے ميں نے بڑے دھيان سے پڑھا  اور ان کي  توريت ميں ذکر شدہ خوبيوں کو ذہن ميں رکھا - ميں نے خود سے کہا کہ بہتر ہو گا کہ ميں محمد ص کے پاس جاğ اور امتحان کروں کہ  کيا وہ ان خوبيوں کے حامل ہيں جن کا ذکر توريت ميں ہوا ہے - ان ميں سے ايک خوبي حلم بھي ہے - ديکھتا ہوں کہ  کيا يہ خوبي ان کے اندر موجود ہے يا نہيں ؟ کچھ دن ميں ان کي صحبت ميں جاتا رہا اور ان کي تمام حرکات و سکنات پر غور کرتا رہا  اور ان کے انداز گفتگو  پر توجہ ديتا رہا -  ميں نے ان کي ذات ميں  ان تمام خوبيوں کو پايا جن کا ذکر توريت ميں کيا گيا تھا  ليکن ميں نے اپنے آپ سے کہا کہ  صرف ايک خوبي رہ گئي ہے - ميں اس کي تلاش ميں لگا رہا - وہ خوبي حلم تھي - کيونکہ ميں نے توريت ميں پڑھا تھا کہ نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کا حلم ان کے غصے پر غالب ہے ، جاہل اگر  ان کے ساتھ جفا کريں تو  ان ميں  حلم و محبت کے سواء  کچھ نہيں ديکھيں گے -  

( جاري ہے )
شعبہ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

لانبي بعدي